(گزشتہ سے پیوستہ)
جہیز ۔ حضرت فاطمہ الزہراہؓ کو اپنے میکے سے جو جہیز ملا اسکی کل تفصیل یہ تھی ، ایک پلنگ ، ایک بستر ، ایک چادر ، دو چکیاں اور ایک مشکیزہ۔ عجیب اتفاق ہے کہ یہ چیزیں زندگی بھر حضرت فاطمہؓ کی رفیق رہیں اور حضرت علیؓ تمام عمر اس میں کوئی اضافہ نہ کر سکے۔
ایک مرتبہ شدت بھوک میں گھر سے باہر نکلے کہ محنت مزدوری کر کے کچھ لائیں۔ آبادی کے قریب دیکھا کہ ایک بوڑھی عورت کچھ اینٹ پتھر جمع کر رہی ہے۔ اسکے قریب جا کر پوچھا کیا کرنا چاہتی ہے ، بولی اپنا باغ سیراب کرنا چاہتی ہوں۔ آپؓ نے اجرت طے کی اور پانی سینچنے لگے۔ اتنا پانی سینچا کہ ہاتھوں میں آبلے پڑ گئے۔ اور اجرت کیا ملی مٹھی بھر کھجوریں۔ تنہا خوری کی عادت نہ تھی اسلئے آنحضرتؐ کی خدمت میں حاضر ہوئے پوری کیفیت سنائی۔ حضورؐ نے کھانے میں آپؓ کا ساتھ دیا۔
حضرت علی المرتضیٰؓ نے محنت مزدوری میں کبھی عار نہیں کیا۔ لوگ مسائل پوچھنے آتے تو آپؓ کبھی جوتا سیتے ، کبھی اونٹ چراتے اور کبھی زمین کھودتے تھے۔ سادگی اور بے تکلفی کا یہ عالم تھا کہ اکثر فرش خاک پر سو جاتے۔ ایک دفعہ نبی علیہ الصلوۃ والسلام آپؓ کو تلاش کرتے ہوئے مسجد نبوی میں تشریف لائے۔ دیکھا کہ حضرت علیؓ بڑی بے تکلفی سے زمین پر پڑے سو رہے ہیں۔ چادر پیٹھ کے نیچے سے سرک گئی اور پورا جسم گردوغبار سے اٹا ہوا ہے۔ حضور علیہ السلام کو یہ سادگی بے حد پسند آئی۔ آپؐ نے اپنے دست مبارک سے حضرت علیؓ کا بدن صاف کیا اور محبت آمیز لہجہ میں بولے ’’قم یا اباتراب‘‘ اے مٹی والے ۔ اب اٹھ، زبان نبویؐ کی عطا کی ہوئی یہ کنیت حضرت علیؓ کو اتنی پسند آئی کہ جب کوئی آپؓ کو اس کنیت کے ساتھ خطاب کرتا تو خوشی سے ہونٹوں پر تبسم کی لہر دور جاتی۔
در دولت پر نہ کوئی خادم تھا نہ دربان، شاہانہ تزک و حشم کا تو بھلا وہاں کیا گزر جب قیصر و کسریٰ کی شہنشاہی مسلمانوں کیلئے زرو جواہر اگل رہی تھی اسلام کا خلیفہ اس وقت بھی ایک غریب اور عام آدمی کی طرح زندگی بسر کرتا تھا۔ بسا اوقات خلیفہ وقت کو فقروفاقہ کی نوبت آجاتی تھی۔ ایک دفعہ منبر پر خطبہ دیتے ہوئے فرمایا۔
’’ میری تلوار کا کون خریدار ہے؟ خدا کی قسم اگر میرے پاس ایک تہبند کی قیمت ہوتی تو میں اسکو فروخت نہ کرتا۔ ایک شخص نے کھڑے ہو کر کہا ۔ امیر المومنین تہ بند کی جتنی قیمت ہے میں اتنا قرض دیتا ہوں۔
امانت و دیانت ۔ آپؓ ایک امین و صادق کے پروردہ اور تربیت یافتہ تھے اسلئے ابتداء ہی سے امین تھے۔ آنحضرتؐ کے پاس قریش کی امانتیں تھیں۔ جب آپؐ نے ہجرت فرمائی تو تمام امانتیں حضرت علیؓ کے سپرد کر آئے۔ مکہ سے حضورؐ کی روانگی کے بعد حضرت علیؓ نے لوگوں کو ان کی امانتیں اور قرضے واپس کئے۔
عہد خلافت میں آپؓ نے بیت المال کی جس طرح دیکھ بھال اور امانتداری کی اس کا اندازہ حضرت ام کلثومؓ کے اس بیان سے ہو سکتا ہے کہ ’’ ایک دفعہ نارنگیاں آئیں۔ حضرت حسنؓ اور حضرت حسینؓ نے ایک نارنگی اٹھالی۔ امیر المومنین نے دیکھا تو فوراـ چھین کر لوگوں میں تقسیم کر دی۔ ایک بار بیت المال کا تمام اندوختہ تقسیم کر کے اس میں جھاڑو دی اور دو رکعت نماز ادا کی تاکہ وہ قیامت میں ان کی امانت و دیانت کی گواہ رہے۔
ذوق عبادت ۔ عبادت کا آپؓ کو بے حد ذوق و شوق تھا۔ گویا عبادت آپؓ کا مشغلہ ء حیات تھی۔ قرآن کریم خود اسکا شاہد عادل ہے۔ قرآن کریم کا ارشا د ہے۔
ترجمہ ۔ محمد ؐ اللہ کے رسول ہیں جو انکے ساتھ ہیں کافروں پر سخت ہیں آپس میں نرم اور رحم دل ہیں، تم انہیں دیکھتے ہو کہ بہت رکوع اور بہت سجود کر کے خدا کا فضل اور اسکی خوشنودگی کی جستجو کر تے ہیں۔
اس آیت کی تفسیر میں مفسرین نے یہ نکتہ بیان کیا ہے کہ ’’ والذین معہ‘‘ سے حضرت ابوبکر صدیقؓ مراد ہیں ’’ اشداء علی الکفار‘‘ سے حضرت عمر بن الخطابؓ مراد ہیں ’’ رحماء بینھم‘‘ سے حضرت عثمان غنیؓ مراد ہیں ’’ رکعا سجدا‘‘ سے حضرت علیؓ ’’ یبتغون فضلاً من اللہ و رضوانا ‘‘ سے عام صحابہؓ مراد ہیں۔ اس سے عبادات میں حضرت علیؓ کی تمام صحابہ پر فضیلت ثابت ہوتی ہے کیونکہ رکوع و سجود اور فرائض و نوافل کی پابندی تمام صحابہ کا مشترکہ و صف تھی۔ پھر اس اشتراک میں تخصیص اس بات کی علامت ہے کہ اس بارے میں حضرت علیؓ کو باقی پر کچھ امتیاز حاصل ہے۔ قرآن حکیم کے اس اشارے کے علاوہ خود صحابہؓ کی زبانیں حضرت علیؓ کے اس امتیازی وصف کی گواہ ہیں۔ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ فرماتی ہیں۔
ترجمہ ۔ جہاں تک میرے علم میں ہے حضرت علیؓ بہت روزہ رکھنے والے اور بے حد عبادت گزار ہیں۔ زہیر بن ؓ سعید کہتے ہیں :
ترجمہ ۔ میںنے کسی ہاشمی کو نہیں دیکھا جوان سے زیادہ خدا کا عبادت گزار ہو۔
حضرت علیؓ نے بچپن سے دامن نبوت میں پرورش اور تعلیم و تربیت پائی ۔ جوانی میں نبیؐ کی دامادی کے شرف سے سرفرا ز ہوئے ان خصوصیات کے علاوہ آپؓ میں تحصیل علم اور کسب کمال کی فطری صلاحیت اور ذوق تھا اسلئے مکتب نبوت سے جو فیض آپؓ کو پہنچا وہ کم لوگوں ِکا نصیبہ بن سکا۔
حضرت عبداللہ بن عباسؓ جنکا علم اور تفقہ صحابہؓ میں مسلم تھا وہ فرمایا کرتے تھے۔ ’’ علم کے دس حصوں میں خدانے علیؓ کو نوحصے عطا کئے ہیں‘‘ زبان نبوت نے آپؓ کو ’’ انا مدینہ العلم و علی بابھا‘‘
ترجمہ : میں علم کا شہر ہوں اور علیؓ اسکا دروازہ ہے‘‘ کی سند عطاء کی تھی کلام اللہ پر آپؓ کی نظر اتنی گہری اور وسیع تھی کہ کسی آیت کا کوئی پہلو آپؓ کی نظر سے مخفی نہ تھا آپؓ خود فرمایا کرتے تھے۔ قرآن میں کوئی آیت ایسی نہیں جس کے بارے میں میں یہ نہیں جانتا ہوں کہ یہ کب، کہاں اور کس کے متعلق نازل ہوئی اور اسکا شان نزول کیا ہے۔
حضرت عمرؓ فرمایا کرتے تھے اقضانا علی واقرانا ابی ، یعنی ہم میں مقدمات کے فیصلے کیلئے سب سے موزوں حضرت علیؓ ہیں اور سب سے بہتر قاری حضرت عبداللہ بن ابی ؓ ہیں۔
حضرت عبداللہ بن مسعودؓ کہا کرتے تھے کہ ہم ( صحابہؓ) میں سب سے زیادہ صحیح فیصلے کرنے والے حضرت علیؓ ہیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعودؓ جن پر فقہ حنفی کا مدار ہے اور جن کو علماء نے ’’ فقیہ الامت‘‘ کے لقب سے نوازا حضرت علیؓ ہی کے فیض یافتہ تھے۔ آپؓ نے فقہی احکام کی حدیتوں کا ایک مجموعہ مرتب کیا تھا جسکا نام ’’ صحیفہ‘‘ تھا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: حضرت عبداللہ بن کرتے تھے حضرت علی مراد ہیں

پڑھیں:

امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف

برطانوی فلاحی ادارے آکسفیم کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال امریکا کے 10 امیر ترین ارب پتی افراد کی مجموعی دولت میں تقریباً 700 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیاں ملک میں عدم مساوات کو مزید بڑھا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کی 10 امیر ترین خواتین اربوں ڈالر دولت کی مالک کیسے بنیں؟

رپورٹ کے مطابق، صرف ایک سال میں امریکی ارب پتیوں کی دولت 698 ارب ڈالر بڑھ گئی ہے۔

BREAKING: Billionaires in America now own a record $8 TRILLION in wealth.

That's up $5 TRILLION since Trump passed tax breaks for the rich in 2017.

The 15 richest of them have more wealth today than ALL billionaires did when that tax scam was passed.

Where is the trickle down? pic.twitter.com/mBnlEikb2w

— Americans For Tax Fairness (@4TaxFairness) October 27, 2025

آکسفیم نے فیڈرل ریزرو کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 1989 سے 2022 کے درمیان، اوپر کے 0.1 فیصد گھرانوں کی دولت میں 39.5 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

جبکہ اوپر کے 1 فیصد گھرانوں کو 8.3 ملین ڈالر کا فائدہ ہوا۔ اس کے برعکس، نیچے کے 20 فیصد گھرانوں کی دولت میں صرف 8,465 ڈالر کا اضافہ ہوا۔

یہ فرق اتنا زیادہ ہے کہ رپورٹ کے مطابق، اوپر کے 1 فیصد میں شامل سب سے غریب گھرانے نے نیچے کے 20 فیصد میں شامل سب سے امیر گھرانے کے مقابلے میں 987 گنا زیادہ دولت حاصل کی۔

مزید پڑھیں: دولت کمانے کی دوڑ، ایلون مسک نے نیا ریکارڈ اپنے نام کرلیا

آکسفیم کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 دہائیوں میں محنت کش اور متوسط طبقے کی دولت میں معمولی اضافہ ہوا ہے، جبکہ امریکا کے امیر ترین افراد کی دولت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، 1980 سے 2022 کے درمیان قومی آمدنی میں اوپر کے ایک فیصد کا حصہ دوگنا ہو گیا، جبکہ نیچے کے 50 فیصد کا حصہ ایک تہائی کم ہو گیا۔

مزید یہ کہ امریکا کے اوپر کے ایک فیصد افراد اب پورے اسٹاک مارکیٹ کا نصف مالک ہیں، جب کہ نیچے کے 50 فیصد شہریوں کے پاس صرف 1.1 فیصد حصہ ہے۔

مزید پڑھیں: مکیش امبانی یا شاہ رخ خان، امیر ترین بھارتی کون؟ نئی فہرست جاری

آکسفیم امریکا کی صدر ایبی میکسمین نے کہا کہ اعداد و شمار اس حقیقت کی تصدیق کرتے ہیں جسے امریکی عوام دل سے جانتے ہیں۔ ’ایک نئی امریکی اولیگارکی اب قائم ہو چکی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ارب پتی اور بڑی کارپوریشنز ترقی کر رہی ہیں جبکہ محنت کش خاندان رہائش، صحت اور خوراک کے اخراجات پورے کرنے میں جدوجہد کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیاں اس عدم مساوات کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں:دنیا کے امیر ترین شخص لیری ایلیسن کون ہیں؟

آکسفیم کے مطابق، ریپبلکن پارٹی کی اکثریت والے کانگریس کے تعاون سے انتظامیہ محنت کش طبقے کے خلاف بھرپور کارروائی کر رہی ہے اور اقتدار کو دولت مند طبقے کے مفاد میں استعمال کر رہی ہے۔

ایبی میکسمین نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ اور ریپبلکن ارکانِ کانگریس اس معاشی تفاوت کو ’ٹربو چارج‘ کرنے کے خطرے میں ہیں۔

’یہ عمل نیا نہیں، مگر فرق یہ ہے کہ اب ان کے پاس غیرجمہوری طاقت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آکسفیم ارب پتی افراد امریکا امریکی اولیگارکی امیر ترین ایبی میکسمین پالیسیاں ٹربو چارج خوراک ڈالر ریپبلکن پارٹی صحت عدم مساوات غریب گھرانے غیرجمہوری طاقت فیڈرل ریزرو مجموعی دولت محنت کش

متعلقہ مضامین

  • امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
  • بی سی سی آئی کا ورلڈ کپ فاتح ویمنز ٹیم سے شرمناک صنفی امتیاز سامنے آگیا
  • بھارت جنوبی افریقا کو شکست دے کر ویمنز ورلڈ کپ کا پہلی بار فاتح بن گیا
  • کرپشن سے پاک پاکستان ہی ملک و قوم کی تقدیر بدل سکتا ہے، کاشف شیخ
  • ٹاپ سیڈ ناصر اقبال تیسری سی این ایس اسکواش چیمپئن شپ کے فاتح بن گئے
  • لاہور کو فتح کرلیا تو ملک میں جماعت اسلامی کا راج ہوگا، لیاقت بلوچ
  • ولادت حضرت سیدہ زینب سلام اللہ علیھا کی مناسبت سے مدرسہ امام علی قم میں نشست کا انعقاد
  • خیبر پختونخوا کی عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے: امیر مقام
  • جماعت اسلامی ضلع کورنگی کے بزرگ رکن عبد القیوم خان انتقال کرگئے
  • موضوع: حضرت زینب ّمعاصر دنیا کی رول ماڈل کیوں اور کیسے