راولپنڈی(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے اڈیالہ جیل میں آج ملاقات کا دن ہے، بابر اعوان کو ملاقات کی اجازت ملنے پر اڈیالہ جیل کے گیٹ پر تنازع کھڑا ہوگیا۔

راولپنڈی اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ملاقات کے موقع پر ایک نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا، قانونی ٹیم اور جیل انتظامیہ کے درمیان کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب بابر اعوان کو ملاقات کی اجازت ملنے پر گیٹ پر اختلافات دیکھنے میں آئے۔

سلمان اکرم راجہ نے جیل عملے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ”آپ ڈسپلن قائم کریں“، بابر اعوان کا نام ہماری لسٹ میں شامل نہیں، آپ نے انہیں اندر کیوں بلایا اور ان کی گاڑی بھی اندر منگوائی گئی؟

سلمان اکرم راجہ کا مؤقف تھا کہ ہم نے جو نام دیے ہیں، صرف انہی کو ملاقات کے لیے بھیجا جائے، بشری بی بی کی جانب سے سلمان صفدر اور عثمان گل کے نام شامل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

انہوں نے مزید وضاحت دی کہ یہ تمام معاملہ کل ہائیکورٹ میں طے ہو چکا ہے لہٰذا صرف ان 6 افراد کو ملاقات کی اجازت دی جائے جن کے نام پہلے سے فراہم کیے گئے تھے تاہم جیل انتظامیہ نے بالآخر بابراعوان، نیاز اللہ نیازی، اور سلمان اکرم راجہ کو ملاقات کی اجازت دے دی، اس کے علاوہ ظہیر عباس چوہدری، نعیم حیدر پنجھوتہ اور سلمان صفدر کو بھی ملاقات کرنے کی اجازت مل گئی۔

جیل عملے کا کہنا تھا کہ ہم نے تمام رہنماؤں کے نام فراہم کر دیے تھے اور جن کو اجازت دی گئی ہے ان کے ناموں سے بھی آگاہ کردیا گیا تھا تاہم ملاقاتوں کے دوران پیدا ہونے والے تنازعات نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا، یہ معاملہ اب مزید قانونی پیچیدگیوں کا شکار ہوسکتا ہے اور دیکھنا ہوگا کہ آئندہ اس حوالے سے کیا پیش رفت ہوتی ہے۔
مزیدپڑھیں:پراسرار عورت گھروں کی گھنٹیاں بجا کر ہوا میں غائب، علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کو ملاقات کی اجازت اڈیالہ جیل بابر اعوان کے نام

پڑھیں:

عظمیٰ خان اور نورین خان کو عمران خان سے ملاقات کے بغیر ہی واپس بھیج دیا گیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہنوں کو آج بھی بھائی سے ملاقات کی اجازت نہ مل سکی، نورین خان اور عظمیٰ خان کو پہلے جیل حکام کی جانب سے اندر جانے کی اجازت دی گئی لیکن پھر یہ کہہ کر گیٹ سے واپس بھیج دیا گیا کہ وقت ہی ختم ہوگیا ہے۔

عمران خان کی بہن عظمیٰ خان نے بتایا کہ ہمیں جیل حکام نے جیل کے داخلی دروازے پر دو گھنٹے تک بٹھائے رکھا اور پھر کہاکہ وقت ہی ختم ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل جیل حکام نے علیمہ خان کو نظر انداز کرتے ہوئے عظمیٰ خان اور نورین خان کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی تھی، جس پر علیمہ خان نے کہا تھا کہ چلو اچھا ہے دو کو تو ملاقات کی اجازت مل گئی، جو پیغام آنا ہوگا آ جائےگا۔

قبل ازیں پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے ایک بیان میں کہا تھا کہ آج عمران خان سے وکلا اور خاندان کی ملاقات کا دن ہے، مجھے ایک بار پھر اڈیالہ جیل سے دو میل دور پولیس نے روک لیا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ قوم کے ساتھ اس بھونڈے مذاق کے مرتکب آئین و قانون کے منحرف ہیں، عدالتیں کب تک اپنی توہین پر خاموش رہیں گی؟

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اڈیالہ جیل بہنوں سے ملاقات سلمان اکرم راجا عظمیٰ خان عمران خان نورین خان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے ملاقات کا دن، پی ٹی آئی رہنماؤں کی داہگل اور گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا
  • عمران خان سے ملاقات کا دن: 6 رہنماؤں کی فہرست جیل حکام کے حوالے
  • ملک کا نظام لاقانونیت کا شکار ہے، عمران سے ملاقات نہ ہونے پر سلمان اکرم راجہ برہم
  • عمران خان سے ملاقات نہ کرنے دینا بچگانہ جبر ہے، سلمان اکرم راجہ
  • عظمیٰ خان اور نورین خان کو عمران خان سے ملاقات کے بغیر ہی واپس بھیج دیا گیا
  • امریکی وفد کی عمران خان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، سلمان اکرم راجہ
  • اب ایک مہینہ ہو گیا، ہمیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا:علیمہ خان
  • عمران خان کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی، اڈیالہ جیل کے اندر روانہ
  • اڈیالہ جیل سے دور روک لیا تاکہ بہانہ بنا سکیں ملاقات کیلئے کوئی آیا ہی نہیں، علیمہ خان
  • اڈیالہ جیل سے دور روک لیا تاکہ بہانہ بنا سکیں کہ ملاقات کے لیے کوئی آیا ہی نہیں، علیمہ خان کا شکوہ