برطانیہ کے تاریخی چرچ پر پاکستانی پرچم لہرا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
برطانیہ کے تاریخی چرچ ویسٹ منسٹر ایبے پر پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرا دیا گیا، پاکستان کیلئے چرچ میں دعائیہ سروس کا انعقاد بھی کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ویسٹ منسٹر ایبے چرچ کے اوپر پاکستان کا پرچم لہرایا گیا اور دعائیہ سروس بھی منعقد کی گئی، اس موقع پر پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ قابل فخر لمحات ہیں کہ پاکستان کا پرچم ویسٹ منسٹر ایبے پر لہرایا گیا۔
ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ تقریب سے پاکستان اور برطانیہ کی یکجہتی کا اظہار ہوتا ہے، پاکستان کے استحکام اور سلامتی کیلئے دعا کرتے ہیں۔شاہی تقریبات کا مرکز سمجھا جانیوالا ویسٹ منسٹر ایبے چرچ 1065 میں تعمیر ہوا تھا، یہ چرچ برطانیہ کے بادشاہوں کی تاجپوشی کی روایتی جگہ ہے، ویسٹ منسٹر ایبے شاہی شادیوں اور قومی سوگ کی مرکزی عبادت گاہ ہے۔
کنگ چارلس سوم کی تاجپوشی بھی ویسٹ منسٹرایبے میں کی گئی، ویسٹ منسٹر ایبے میں ملکہ الزبتھ دوئم کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔اپریل 2011 میں شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کی شادی ویسٹ منسٹر ایبے میں ہوئی، قومی رہنماؤں کی یاد میں خصوصی سروسز بھی اس چرچ میں اداکی جاتی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ویسٹ منسٹر ایبے پر پاکستان
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
اسلام آباد(صغیر چوہدری )پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ،پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا ہے ایک تاریخی پیش رفت کے طور پر آج مملکتِ سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان نے اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
(SMDA پر دستخط کر دیے ، جو دونوں برادر ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی گہرائی اور دفاعی تعاون کی مضبوطی کو ثابت کرتا ہے
یہ سنگِ میل اور سب سے بڑا انقلابی معاہدہ اپنی اہمیت کی وجہ سے دونوں برادر ممالک کے سربراہان نے سائن کیا۔آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا اس معائدے کی کامیابی میں کلیدی کردار ہے
پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا ہے
اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو سعودی عرب کا شراکت دار منتخب کیا، تاکہ مقدس مقامات کے دفاع میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو
موجودہ اور متوقع خطرات و چیلنجز کے تناظر میں، یہ معاہدہ دفاع کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کی تیاری اور انضمام کو بڑھانے کا مقصد رکھتا ہے تاکہ دونوں ممالک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کا مقابلہ کیا جا سکے
اس معاہدے کی شقوں کے تحت، کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا
اس طرح یہ معاہدہ ایک اہم اور تاریخی سنگِ میل کی حیثیت اختیار کرتا ہے
اس معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے گہرے دوطرفہ تعلقات اور سیکورٹی تعاون کی توثیق کرتے ہیں
جو گزشتہ کئی دہائیوں سے مشترکہ فوجی تربیت، کثیر الجہتی مشقوں اور دفاعی صنعتی تعاون کے ذریعے ظاہر ہوتا رہا ہے
یہ معاہدہ امن کے فروغ اور علاقائی و عالمی سلامتی کو مستحکم کرنے کے مشترکہ مقاصد کی بھی خدمت کرتا ہے۔پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ دونوں کے لیے سیکورٹی، معیشت اور سفارت کاری میں انتہائی فائدہ مند ہے
جائنٹ دفاع سے مراد ہے کہ دونوں ممالک کسی بھی خطرے سے مشترکہ ڈیل کریں گے اور اپنے دفاع کے لئے ایک ملک کی طاقت دوسرے ملک کے دفاع کے لئے موجود ہو گی
Post Views: 5