سونے، تانبے کے بڑے ذخائر ریکوڈک کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل، 627ملین ڈالر سرمایہ کاری کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
سونے، تانبے کے بڑے ذخائر ریکوڈک کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل، 627ملین ڈالر سرمایہ کاری کی تصدیق WhatsAppFacebookTwitter 0 25 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل)نے ریکوڈک فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کرنے کیساتھ 627 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی تصدیق کردی۔
آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل)نے ریکوڈک منصوبے کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کرنے کا اعلان کر دیا، رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ پاکستان میں دنیا کے سب سے بڑے تانبے اور سونے کے ذخائر کو ترقی دینے کی کوشش کا اہم حصہ ہے۔او جی ڈی سی ایل کے پاس اس منصوبے میں 8 اعشاریہ33فیصد حصہ ہے، جو دیگر دو سرکاری اداروں پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ اور گورنمنٹ ہولڈنگز (پرائیویٹ)لمیٹڈ کے ساتھ 25 فیصد کا مشترکہ شیئر بنتا ہے۔
مزید 25فیصد حصہ حکومتِ بلوچستان کے پاس ہے، اور باقی 50 فیصد حصہ بیریک گولڈ کارپوریشن کے پاس ہے، جو اس منصوبے کی آپریٹر بھی ہے۔فزیبلٹی اسٹڈی کے مطابق منصوبے کی کان کنی کا عرصہ 37 سال پر مبنی ہوگا، جو دو مرحلوں میں مکمل ہوگا۔ پہلے مرحلے پر 5.
منصوبے کے پہلے مرحلے میں ہر سال 45 ملین ٹن خام میٹریل کو پراسیس کیا جائے گا، اور دوسرے مرحلے میں 2034 سے یہ صلاحیت بڑھا کر 90 ملین ٹن سالانہ کی جائے گی۔ایک اندازے کے مطابق، ریکوڈک منصوبے سے 13.1 ملین ٹن تانبہ اور 17.9 ملین اونس سونا نکالا جائے گا۔او جی ڈی سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منصوبے کے لیے سرمایہ کاری بڑھا کر 627 ملین ڈالر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس میں 349 ملین ڈالر کمپنی کے شیئر ہولڈرز فراہم کریں گے جبکہ باقی رقم قرض کے ذریعے حاصل کی جائے گی۔واضع رہے یہ منصوبہ پاکستان میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے، معیشت کو مضبوط کرنے، اور حکومتی آمدنی بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری
پڑھیں:
اسپین نے اسرائیل کے ساتھ 825 ملین ڈالر کے اسلحہ معاہدے منسوخ کر دیے
اسپین کی حکومت نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں اسرائیل سے اسلحہ کی خریداری کے بڑے معاہدے منسوخ کر دیے ہیں۔ فیصلے کے تحت 825 ملین ڈالر (قریباً 700 ملین یورو) مالیت کے راکٹ لانچر سسٹمز اور 287 ملین یورو کے اینٹی ٹینک میزائل لانچر معاہدے منسوخ کیے گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق یہ معاہدے اسرائیلی کمپنی ایل بٹ سسٹمز کے تیار کردہ پلس پلیٹ فارم سے ماخوذ 12 ایس آئی ایل اے ایم راکٹ لانچر سسٹمز اور 168 اینٹی ٹینک لانچر کی خریداری سے متعلق تھے۔
یہ پیشرفت اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز کی جانب سے گذشتہ ہفتے اس اعلان کے بعد سامنے آئی ہے کہ ان کی حکومت اسرائیل کے ساتھ فوجی سازوسامان کی فروخت اور خریداری پر قانونی پابندی عائد کرے گی۔
مزید پڑھیں: اسپین کا عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فریق بننے کا اعلان
سانچیز نے اسرائیل کی غزہ میں کارروائیوں کو ’نسل کشی‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسپین کسی بھی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں ہوگا جو اسرائیلی جارحیت کو سہارا دے۔
رپورٹس کے مطابق اسپین کی وزارت دفاع اسرائیلی ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی کو مسلح افواج سے مرحلہ وار ختم کرنے کا جامع جائزہ لے رہی ہے۔
خیال رہے کہ اسپین یورپ میں ان چند ممالک میں شامل ہے جو اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کی غزہ پالیسی کے سب سے زیادہ ناقد سمجھے جاتے ہیں۔
2024 میں اسپین نے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہو گئے اور اسرائیل نے اپنا سفیر میڈرڈ سے واپس بلا لیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپین اسرائیل اسلحہ معاہدے منسوخ سانچیز