data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ /تل ابیب /واشنگٹن /نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک/صباح نیوز) غزہ پر اسرائیل کی قیامت خیز بمباری، درجنوں معصوم بچوں کو شہید کر دیا، اسرائیلی حملوں میں ماؤں کی چیخیں اور بچوں کی سسکیاں فضا میں گونج اٹھیں۔ عرب میڈیا کے مطابق نیند میں سوتے بچے، ملبے تلے دفن، غزہ کی رات موت کی رات بن گئی‘ صہیونی حملوں سے ایک دن میں 104 فلسطینی شہید ہوگئے، غزہ کی گلیاں لہو سے بھر گئیں۔شہدا میں 46 معصوم بچے بھی شامل ہیں، 253 افراد زخمی ہوئے، اسرائیلی جارحیت کے بعد غزہ کا آسمان آگ اور دھوئیں سے ڈھک گیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی مبینہ خلاف ورزی کے جواب میں کیا گیا۔جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیلی فوجیوں پر حملہ ہوا۔ الجزیرہ نے دیکھا کہ اسپتالوں کی راہداریوں میں اسٹریچرز پر لاشیں پڑی ہیں، زخمی اور ان کے لواحقین خون میں لت پت ہیں، ہر طرف چیخ و پکار ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق قابض اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے مختلف علاقوں پر درجنوں فضائی حملے کیے جبکہ اسرائیلی جنگی بحری جہازوں اور ٹینکوں نے جنوبی شہر رفح کے علاقوں پر شدید گولہ باری کی۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کو سدھرنا ہوگا، انسانی لاشوں پر سیاست بند کرے، حماس درست رویہ اختیار کرے ورنہ اسے ختم کر دیں گے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ’جوابی کارروائی‘ کی ہے، کیونکہ ایک سپاہی مارا گیا تھا لیکن انہوں نے دعویٰ کیا کہ کچھ بھی جنگ بندی کو خطرے میں نہیں ڈالے گا ۔فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے مغویوں کی لاشوں کی حوالگی اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے باعث مؤخر کرنے کا اعلان کردیا۔ حماس نے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں اور حملے میں فلسطینیوں کی شہادت پر ثالثوں سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔ حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کو حملے روک کر جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے، امریکی مدد نیتن یاہو کی حکومت کو سیاسی پناہ دیتی ہے تاکہ وہ جرائم جاری رکھ سکے، امریکا بھی بچوں اور خواتین کے خون میں براہ راست شراکت دار ہے ۔حماس کا کہنا ہے کہ ثالث اور ضمانت دینے والے اپنی مکمل ذمہ داریاں نبھائیں، اسرائیل فوری طور پر قتل عام بند اور معاہدے کی مکمل پاسداری کرے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ میں شدید حملوں کے بعد جنگ بندی معاہدے پر دوبارہ عمل درآمد شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے ملک کی قیادت کی ہدایات کے مطابق معاہدے کا نفاذ دوبارہ شروع کر دیا ہے، فوج نے غزہ پٹی میں سرگرم مزاحمتی تنظیموں کے اندر کمانڈ پوزیشنوں پر موجود 30 سے زاید مزاحمت کاروں پر حملے کیے۔ پاکستان اگلے ہفتے ترکیہ میں 8 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کرے گا، جس میں غزہ امن منصوبے کے آئندہ اقدامات پر غور کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق دفترِ خارجہ نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ ترک وزیر خارجہ حکان فیدان نے نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحق ڈار کو ترکیہ مدعو کیا ہے تاکہ وہ ان 8 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شریک ہوں۔الجزیرہ عربی نے اطلاع دی کہ صبح سویرے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ کے شمال میں واقع گاؤں عطّارہ میں اسرائیلی آبادکاروں کے گروہ نے فلسطینیوں کی ملکیت والی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ الجزیرہ کی جانب سے رپورٹ کیا گیا ہے کہ مرکز برائے تنازعات اور انسانی مطالعات کے نان ریذیڈنٹ فیلو معین ربانی کے مطابق، اسرائیل دانستہ طور پر جنگ بندی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اس معاہدے کو امریکا کے دباؤ پر اسرائیل نے مجبوری میں قبول کیا تھا۔ جے ڈی وینس نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں حماس یا کسی اور نے اسرائیلی فوجی پر حملہ کیا تھا اور اسرائیل سے جواب کی توقع تھی۔تاہم حماس نے رفح کے قریب ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔اسرائیل نے غزہ پر وحشیانہ حملوں سے قبل امریکا کو اپنے اقدامات سے آگاہ کیا۔ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی حکومت نے غزہ پر حملوں سے قبل امریکی انتظامیہ کو آگاہ کردیا تھا تاہم امریکا کی جانب سے تاحال اس دعوے کی باضابطہ طور پر تصدیق یا تردید نہیں ہوسکی۔پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے غزہ امن معاہدے کی خلاف ورزیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، جن کے نتیجے میں جانی نقصان کی اطلاعات ہیں۔ ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق یہ کارروائیاں بین الاقوامی قانون اور حال ہی میں طے پانے والے امن معاہدے کی صریح اور سنگین خلاف ورزی ہے‘ اسرائیلی قابض افواج کے ایسے جارحانہ اقدامات خطے میں دیرپا امن اور استحکام کے قیام کے لیے جاری بین الاقوامی کوششوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ آئس کریم ذائقوں کی وجہ سے دنیا بھر میں منفرد اہمیت رکھنے والی کمپنی بین اینڈ جیریز کے شریک بانی74 سالہ بین کوہن نے انکشاف کیا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی فوڈ کمپنی یونی لیور نے انہیں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے آئس کریم فلیور بنانے سے روکا۔ بین اینڈ جیریز پہلے خود مختار کمپنی تھی، تاہم سال 2000ء میں یونی لیور نے اسے خرید لیا تھا۔ قطر کے وزیراعظم اور وزیرخارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ پرجنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی حملوں کو انتہائی مایوس کن اور دلخراش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں تمام سرخ لکیریں عبور ہوچکی ہیں۔ نیویارک میں کونسل آن فارن ریلیشنز کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے قطر کے وزیراعظم شیخ محمد نے کہا کہ اسرائیلی حملے نے قطر سمیت پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے، غزہ پر اسرائیلی حملوں میں رہائشی علاقوں، اسکولوں اور سفارتخانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

غزہ:اسرائیلی بمباری سے زخمی ہونیوالے بچوںکو ورثاء گود میں اٹھائے دوڑ رہے ہیں، چھوٹی تصویر میں اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے

مانیٹرنگ ڈیسک سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جنگ بندی معاہدے کہ اسرائیل اسرائیل کی کی جانب سے معاہدے کی کے مطابق کیا ہے

پڑھیں:

غزہ میں موسلا دھار بارشوں سے تباہی، بچوں سمیت 14 فلسطینی جاں بحق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ میں شدید موسمی صورتحال نے انسانی المیے کی شکل اختیار کر لی ہے، جہاں سمندری طوفان بائرن کے زیرِ اثر ہونے والی طوفانی بارشوں نے وسیع پیمانے پر تباہی مچا دی۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں بچوں سمیت کم از کم چودہ فلسطینی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جب کہ ہزاروں خاندان ایک بار پھر بے بسی اور کسمپرسی کی تصویر بن گئے ہیں۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں پہلے ہی خستہ حال اور جنگوں سے متاثرہ عمارتیں موسلا دھار بارش کا دباؤ برداشت نہ کر سکیں، جس کے باعث متعدد مکانات زمین بوس ہو گئے، ان حادثات میں بارہ افراد ملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گئے جب کہ دو کم سن بچیاں شدید سردی اور نامساعد موسمی حالات کے باعث زندگی کی بازی ہار گئیں۔

رپورٹس کے مطابق مسلسل بارشوں اور سیلابی کیفیت نے معمولاتِ زندگی کو مفلوج کر دیا ہے اور اب تک آٹھ لاکھ سے زائد افراد براہِ راست متاثر ہو چکے ہیں، محدود وسائل اور امدادی سامان کی کمی کے باعث متاثرہ علاقوں میں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق شہری ملبے سے لاشیں اور زخمی نکالنے، عارضی پناہ گاہیں قائم کرنے اور ایک دوسرے کو سہارا دینے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم شدید سردی، بارش اور بنیادی سہولیات کی عدم دستی نے مشکلات کو دوچند کر دیا ہے۔

دوسری جانب غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں اگلے ماہ بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی پر غور کیا جا رہا ہے۔

امریکی حکام کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ مجوزہ انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس کا مقصد حماس کے خلاف کارروائی نہیں ہوگا بلکہ خطے میں استحکام اور نظم و نسق کی بحالی ہے۔ اس حوالے سے ایک اہم بین الاقوامی کانفرنس آئندہ ہفتے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقد ہونے جا رہی ہے، جس میں فورس کے قیام، دائرہ کار اور ذمہ داریوں پر غور کیا جائے گا۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی علاقوں پر قبضہ مزید مضبوط؟ اسرائیلی پارلیمنٹ کا متنازع فیصلہ
  • اسرائیل نے مغربی کنارے میں 19 یہودی بستیوں کو قانونی حیثیت دے دی
  • غزہ سٹی:اسرائیل کا گاڑی پر فضائی حملہ،حماس کے اہم ترین کمانڈر سعد عدسا 2 ساتھیوں سمیت شہید
  • اسرائیل: کار پر فضائی حملے میں حماس کے اہم کمانڈر دو ساتھیوں سمیت شہید
  • اسرائیلی فوج کی غزہ سٹی میں کارروائی، حماس کے اہم کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ
  • اسرائیل کا حماس کے اہم ترین کمانڈر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ؛ 3 شہادتیں
  • اسرائیل نے حماس کے اہم کمانڈر کو نشانہ بنایا، فضائی حملے میں 3 فلسطینی شہید
  • فلسطینیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا اسرائیلی اقدام، اقوام متحدہ کا سخت ردعمل
  • غزہ میں موسلا دھار بارشوں سے تباہی، بچوں سمیت 14 فلسطینی جاں بحق
  • اسرائیل کی قبضہ گردی برقرار: مغربی کنارے میں 800 رہائشی یونٹس کی منظوری