data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (رپورٹ: قاضی جاوید) پالیسی ریٹ 11فیصد پر برقرار رکھنا ترقیاتی عمل کوسبوتاژ کرنا ہے‘وزیراعظم شہباز شریف کی ترقیاتی پالیسی کوبیوروکریسی مسلسل نقصان پہنچا رہی ہے‘تاجروں اور صنعتکاروں کو ریلیف فراہم کرنے کا موقع ضائع کردیا گیا‘ دو سو بیسز پوائنٹس کی کمی متوقع تھی، اسٹیٹ بینک کے فیصلے مایوسی ہوئی ہے ۔ ’’ پالیسی ریٹ کو11 فیصد پر برقرار رکھنے سے معیشت پر کیا اثرات ہوں گے؟‘‘ کے سوال کے جواب میںنارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی) کے صدر فیصل معیز خان نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے سے شدید مایوسی ہوئی ہے‘ بزنس کمیونٹی کی جانب سے بارہا مطالبہ کیا گیا کہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ تک لایا جائے تاکہ صنعتی سرگرمیوں کو فروغ مل سکے مگر ایک بار پھر اس مطالبے کو نظر انداز کر دیا گیا ہے جس سے کاروباری حلقوں میں گہری تشویش پائی جاتی ہے‘ ایک طرف وزیراعظم شہباز شریف صنعتوں کو سہولت دینے اور معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے پر زور دے رہے ہیں اور اسی سلسلے میں بجلی پیکج کا اعلان بھی کیا گیا اور دوسری جانب یہ سب کچھ ہے۔لاہور چیمبر کے سابق صدر نے کہا کہ بیوروکریسی وزیراعظم کے ترقیاتی اقدامات کو سبوتاژ کرنے میں مصروف ہے‘ پالیسی ریٹ میں مسلسل چوتھی بار کمی نہ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ بیوروکریسی وزیراعظم کے وژن کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی۔ احمد عظیم علوی نے واضح کیا کہ اگر پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جاتا تو صنعتکار برادری بینکوں سے قرض لے کر نئی مشینری خرید سکتی تھی جس سے صنعتی پیداوار میں اضافہ ہوتا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوتے مگر موجودہ شرح سود کے باعث سرمایہ کاری رک گئی ہے اور صنعتی ترقی کا عمل متاثر ہو رہا ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اسٹیٹ بینک کو شرح سود میں کمی کی ہدایت دے تاکہ معاشی بحالی کا عمل تیز ہو اور بزنس کمیونٹی کو درپیش مشکلات کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر محمد ریحان حنیف نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر گہری مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے کاروباری اور صنعتی برادری کو ریلیف فراہم کرنے کا ضائع شدہ موقع قرار دیا چونکہ مہنگائی بڑی حد تک قابو میں ہے اس لیے کاروباری طبقہ کم از کم دو سو بیسز پوائنٹس کی کمی کی توقع کر رہا تھا تاکہ شرح سود کو تقریباً 9 فیصد تک لایا جا سکے مگر بدقسمتی سے یہ توقع پوری نہیں ہوئی جو موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں ناقابلِ فہم فیصلہ ہے۔فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے کو معاشی ترقی کے اہداف کے بر خلاف”قرار دیتے ہوئے اس پر سخت تنقید کی ہے۔

قاضی جاوید سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فیصد پر برقرار رکھنے پالیسی ریٹ کو ا ف پاکستان اسٹیٹ بینک کی جانب سے کے فیصلے

پڑھیں:

غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ، ملکی معیشت میں مضبوطی کی نشاندہی: اسٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ملکی معیشت کی مضبوطی کا مظہر ہے۔
ایس آئی ایف سی کی مؤثر پالیسیوں کے نتیجے میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ بینک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق توانائی کے شعبے میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہوئی، ستمبر 2025 میں اس شعبے میں 87 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی۔
مالیاتی خدمات اور خوراک کے شعبوں میں بالترتیب 66.58 اور 25.3 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری موصول ہوئی، جس کے بعد ستمبر 2025 کے دوران پاکستان میں کل غیر ملکی سرمایہ کاری 185.62 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں توانائی کا شعبہ 3.244 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ سرفہرست رہا۔
ماہرین کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ عالمی سطح پر پاکستان پر بڑھتے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ توانائی اور دیگر اہم شعبوں میں سرمایہ کاری صنعتی ترقی کو فروغ دے گی اور اقتصادی استحکام کو ممکن بنائے گی۔ ایس آئی ایف سی کے اقدامات اور پالیسی اصلاحات سے ملکی معیشت مستحکم ہوئی اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • شرح سود 11فیصد پر برقرار ‘ مہنگائی ‘ غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ، معیشت بہتر ہوئی سٹیٹ بنک 
  • سٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے کا اعلان
  • کاؤنٹر کیش ٹرانزیکشن: اکاؤنٹس کی بائیومیٹرک توثیق کی تاریخ گزرگئی، صارفین مشکل میں
  • شرح سود کو ایک بار پھر برقرار رکھنے کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، عاطف اکرام شیخ
  • اسٹیٹ بینک کا نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • اسٹیٹ بینک کا نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • اسٹیٹ بینک کا مسلسل چوتھی بار شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
  • غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ، ملکی معیشت میں مضبوطی کی نشاندہی: اسٹیٹ بینک