پاکستان سمیت دیگر ممالک کی 80 کمپنیاں امریکی بلیک لسٹ میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )امریکا نے پاکستان، چین، ایران، متحدہ عرب امارات، جنوبی افریقا کی 80 کمپنیوں کو برآمدات کی بلیک لسٹ میں شامل کر دیا۔
روز نامہ جنگ نے غیر ملکی خبر ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ بلیک لسٹ میں شامل کمپنیوں میں 50 سے زائد چینی کمپنیاں بھی ہیں۔برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی پابندی کی زد میں آنے والی کمپنیوں میں 19 پاکستانی کمپنیاں بھی شامل ہیں، متحدہ عرب امارات اور ایران کی 4، 4 کمپنیوں پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
پابندی عائد کی گئی کمپنیوں میں چین کی معروف کلاوڈ کمپیوٹنگ اور بگ ڈیٹا سروس فراہم کرنے والی کمپنی انسپر گروپ کی 6 ذیلی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔انسپر گروپ کی کمپنیوں کے علاوہ بھی دیگر چینی اداروں کو برآمداتی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ تجارت کے مطابق انسپر گروپ کی یہ کمپنیاں چینی فوج کے لئے سپر کمپیوٹرز کی تیاری میں معاونت فراہم کر رہی تھیں، انسپر گروپ کو پہلے ہی 2023ءمیں اس فہرست میں شامل کیا جا چکا ہے۔
پابندیوں کا مقصد چین کی ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ، کوانٹم ٹیکنالوجیز، جدید مصنوعی ذہانت، ہائپرسونک ہتھیاروں کے پروگرام کی ترقی کو روکنا ہے۔
امریکی وزیرِ تجارت کا کہنا ہے کہ حریفوں کو امریکی ٹیکنالوجی کا غلط استعمال کر کے فوجی طاقت بڑھانے اور امریکی شہریوں کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔چینی سفارتخانے نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ امریکی اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں، امریکا فوجی امور کو بہانہ بنا کر تجارت اور ٹیکنالوجی کے معاملات کو سیاسی رنگ دینے اور انہیں بطور ہتھیار استعمال کرنے سے باز رہے۔
عیدالفطر پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: انسپر گروپ
پڑھیں:
پاکستان اور انڈونیشیا کی مشترکہ فوجی مشق ’’شاہین اسٹرائیک ٹو‘‘ اختتام پذیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: پاکستان اور انڈونیشیا کی مشترکہ فوجی مشق ’شاہین اسٹرائیک ٹو‘ کامیابی سے اختتام پذیر ہوگئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان اور انڈونیشیا کی افواج کے درمیان مشترکہ فوجی مشق ’شاہین اسٹرائیک 2‘ اختتام پذیر ہوگئی ہے۔
دونوں ممالک کی افواج کے درمیان منعقد ہونے والی مشترکہ مشق 8 سے 19 نومبر تک منعقد ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے فوجی دستوں نے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق مشق کا بنیادی مقصد انسدادِ دہشت گردی سے متعلق کارروائیوں میں شامل طریقہ کار، تکنیک اور تعاون کو بہتر بنانا تھا، جس کے لیے شہری علاقوں میں آپریشنز اور دھماکا خیز مواد سے تیار اشیاء کو تلف کرنے کے عملی اقدامات پر خصوصی توجہ دی گئی۔ص
آئی ایس پی آر کے مطابق مشق میں پاک فوج اور انڈونیشین آرمی کے اہلکاروں نے پیشہ ورانہ مہارت اور آپریشنل صلاحیتوں کا اعلیٰ ترین معیار پیش کیا جبکہ تمام طے شدہ تربیتی اہداف بھی کامیابی سے حاصل کیے گئے۔
اختتامی تقریب میں پاک فوج کے جی او سی نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی جبکہ انڈونیشیا کی جانب سے اعلیٰ فوجی حکام نے نمائندگی کی۔ اِس مشترکہ مشق سے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ فوجی تعاون مزید مضبوط ہوا ہے۔