مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بُک بینک کے قیام سے ناصرف پسماندہ طلبہ کی تعلیم میں مدد ملے گی اور سیکھنے کے مساوی مواقع حاصل کرنے کے ان کے حق کو یقینی بنایا جائے گا بلکہ تعلیمی وسائل کے ضیاع کو کم کرنے، اسکولوں میں پائیداری اور کمیونٹی کی حمایت کے کلچر کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیرِ تعلیم سردار علی شاہ کی نجی اسکولوں کو بُک بینک قائم کرنے کی ہدایت پر رجسٹرار پرائیویٹ اسکول پروفیسر رفیعہ ملاح نے نجی اسکولوں کے لیے بُک بینک کے قیام کا گشتی مراسلہ جاری کردیا۔ مراسلے میں نجی اسکولوں کے سربراہوں سے کہا گیا ہے کہ وہ وزیرِ تعلیم کے اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اقدامات کریں، ان کا یہ اقدام تعلیمی وسائل کو بانٹنے کے لیے ایک معاون نظام بنائے گا، جس سے ضرورت مند طلبہ کے لیے زیادہ سے زیادہ رسائی کو یقینی بنایا جائے گا۔ مراسلے کے مطابق بُک بینک ایک مرکزی ذخیرے کے طور پر کام کرے گا، اسکولوں کے ساتھ اس کی ترقی میں طلبہ، والدین اور کمیونٹی کے اراکین کو بھی فعال طور پر شامل کیا جائے گا، جو طلبہ نئی کتابیں خرید سکتے ہیں ان کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیئے، اگلی جماعت میں ترقی کرنے والے طلبہ کو چاہیئے کہ وہ اپنی استعمال شدہ نصابی کتابیں چھوٹے بہن بھائیوں، ساتھی طلبہ کو منتقل کریں۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حکومتِ سندھ تعلیم سب کے لیے کے رہنما اصول کے تحت تعلیم کے شعبے میں درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لیے پُرعزم ہے، اس اقدام کا مقصد یکساں تعلیمی مواقع کو یقینی بنا کر تمام بچوں اور نوجوانوں کی سیکھنے کی ضروریات کو پورا کرنا ہے اور خاص طور پر مستحق اور پسماندہ طلباء کو تعلیمی مدد فراہم کرنا ہے۔ مزید برآں بہت سے خاندانوں کو درپیش مالی رکاوٹوں کو تسلیم کرتے ہوئے محکمۂ تعلیم نے سندھ بھر کے تمام پبلک سیکٹر اسکولوں میں مفت نصابی کتب کی فراہمی اور بک بینکوں کے قیام سمیت کئی انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بُک بینک کے قیام کے مؤثر نفاذ کے لیے اسکول ایک فوکل پرسن کو نامزد کریں جو بک بینک کے مناسب کام کو یقینی بنانے کے لیے بک بینک کے تمام پہلوؤں کی نگرانی اور انتظام کے لیے ذمے دار ہو۔ مزید برآں اسکول نئی کتابوں یا کورسز کی خریداری کے لیے عطیہ کردہ کتابیں استعمال کرنے والے طلبہ پر کوئی شرط عائد نہیں کریں گے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بُک بینک کے قیام سے ناصرف پسماندہ طلبہ کی تعلیم میں مدد ملے گی اور سیکھنے کے مساوی مواقع حاصل کرنے کے ان کے حق کو یقینی بنایا جائے گا بلکہ تعلیمی وسائل کے ضیاع کو کم کرنے، اسکولوں میں پائیداری اور کمیونٹی کی حمایت کے کلچر کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ب ک بینک کے قیام اسکولوں میں نجی اسکولوں مدد ملے گی کو یقینی جائے گا کے لیے

پڑھیں:

جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز

امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف سیاست تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر اصلاحی تحریک ہے جو عوام کی عملی رہنمائی اور خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی نے خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ ان کمیٹیوں کا مقصد معاشرتی اصلاح، منشیات کی روک تھام، تعلیمی اداروں کی نگرانی، صحت کی سہولیات کی بہتری اور مقامی مسائل کا پُرامن حل ہے۔ اس سلسلے میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے امرائے اضلاع کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں صوبائی سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک سمیت کرک، لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان اور جنوبی وزیرستان لوئر کے ضلعی امراء نے شرکت کی۔ اجلاس میں عوامی کمیٹیوں کے کام کا جائزہ لیا گیا اور منصوبہ بندی کی گئی۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف سیاست تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر اصلاحی تحریک ہے جو عوام کی عملی رہنمائی اور خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر یونین کونسل کی سطح پر عوامی کمیٹیاں قائم کی جائیں گی، جن میں نوجوان، اساتذہ، علمائے کرام، ڈاکٹرز اور مقامی معتبر افراد کو شامل کیا جائے گا۔عوامی کمیٹیاں پولیس یا سرکاری محکموں کے کام میں مداخلت نہیں کریں گی بلکہ تعاون اور اصلاح کے جذبے سے کام لیں گی اور مسائل کو پُرامن انداز میں متعلقہ اداروں کے علم میں لایا جائے گا۔ عوامی کمیٹیوں کو علاقے میں منشیات کے پھیلاؤ کے خلاف مؤثر مہمات چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے، جن کے تحت آگاہی پروگرام، والدین و طلبہ کی مشاورت، اور مقامی تھانوں سے رابطہ کاری شامل ہوگی۔ سرکاری اسکولوں اور طبی مراکز کی کارکردگی کی نگرانی بھی ان کمیٹیوں کے فرائض میں شامل ہے، تاکہ تعلیمی معیار اور صحت کی سہولیات میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد اور عبادت گاہوں کی صفائی و ستھرائی، مقامی سطح پر کھیلوں کے مقابلے، اور نوجوانوں کے لیے ٹیلنٹ ایوارڈز کا انعقاد بھی کمیٹیوں کے ذریعے کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کمقامی سطح پر جھگڑوں اور تنازعات کے پُرامن حل کے لیے ہر عوامی کمیٹی کے تحت مصالحتی انجمن بھی قائم کی جائے گی، جس میں علمائے کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز اور بااعتماد معزز افراد شامل ہوں گے۔ ان انجمنوں کا مقصد محلے اور گاؤں کی سطح پر تنازعات کو عدالتوں تک پہنچنے سے پہلے حل کرنا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نوجوانوں کو ان کمیٹیوں میں قائدانہ کردار دیا جائے گا اور جماعت اسلامی یوتھ کو اس مہم میں کلیدی کردار سونپا جائے گا۔ امیرِ صوبہ نے تمام ضلعی امراء کو ہدایت کی کہ 31اگست تک ممبرز کنونشنز منعقد کیے جائیں تاکہ کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل تیزی سے مکمل ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی یہ مہم عوام کے ساتھ تعلق کو مضبوط بنانے، حقیقی مسائل کو اجاگر کرنے اور خدمتِ خلق کے جذبے کو معاشرے میں عام کرنے کی ایک مربوط کوشش ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گورنر سندھ سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات،تعلیم، صحت، روزگار اور فلاحی امور پرتبادلہ خیال
  • سول سروسز سٹرکچر کی بہتری کیلئے کمیٹی قائم، تحفظات دور کرینگے: وزیراعظم کی فضل الرحمٰن کو یقین دہانی
  • سینیٹ میں مخبر کے تحفظ اور نگرانی کیلئے کمیشن کے قیام کا بل منظور
  • لاہور: پنجاب حکومت کا اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام، معیار تعلیم بلند کرنے کا فیصلہ
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • ضم شدہ اضلاع میں روزگار اور تعلیم کی فراہمی اور غربت کے خاتمے تک امن قائم نہیں ہوسکتا، چیئرمین سینیٹ
  • جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز
  • پنجاب اسمبلی، سکولوں میں طلبہ کیلئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع
  • سندھ بھر کے کالجوں میں نئے تعلیمی سال کیلئے داخلوں کا مرحلہ مکمل
  • اسکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع