کمپیوٹر چپ کی تیاری: چین 2025 میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کے لیے پُرعزم
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
سال بہ سال نمایاں کمی کے باوجود چین 2025 میں کمپیوٹر چپ سازی کے نئے آلات میں کسی بھی دوسرے جغرافیائی خطے کے مقابلے میں زیادہ سرمایہ کاری جاری رکھے گا۔
چین کے ایک انڈسٹری گروپ نے بتایا کہ گیئر میں عالمی سرمایہ کاری اس سال 2 فیصد بڑھ کر 110 بلین ڈالر ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں چین کا امریکا پر جوابی وار، کمپیوٹر چپ کے اہم مٹیریل کی برآمدات محدود کردیں
بیان میں کہا گیا ہے کہ اے آئی کا اثر ممکنہ طور پر 2026 میں اور بھی مضبوط ہو گا، جب سرمایہ کاری میں مزید 18 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
چین چپس کا سب سے بڑا صارف ہے اور وہاں کی فرمیں برسوں سے چپ بنانے کی صلاحیت کو بڑھا رہی ہیں، لیکن انہوں نے 2023 اور 2024 کے وسط میں حکومتی تعاون کے ساتھ ایک بہت بڑا سپرنٹ شروع کیا، جس کی وجہ امریکا کی طرف سے عائد کردہ پابندیاں تھیں۔
واضح رہے کہ 2023 میں چین نے امریکا پر جوابی وار کرتے ہوئے کمپیوٹر چپس بنانے کے لیے استعمال ہونے والے 2 اہم مٹیریل کی برآمدات پر کنٹرول سخت کردیا تھا۔
چین نے یہ فیصلہ امریکا کی ان کوششوں کے بعد کیا تھا جن کا مقصد کچھ جدید مائیکرو پروسیسرز تک چینی کی رسائی روکنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں امریکا نے 50 سے زائد چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیوں کردیا؟
امریکا نے چین کی ٹیکنالوجی تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے اقدامات کیے تھے کیوں کہ اسے خدشہ ہے کہ سپر کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت کے لیے استعمال ہونے والی چپس وغیرہ کو چین فوجی استعمال میں لاسکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکا اے آئی ٹیکنالوجی چپ سازی چین مصنوعی ذہانت وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا اے آئی ٹیکنالوجی چپ سازی چین مصنوعی ذہانت وی نیوز سرمایہ کاری کے لیے
پڑھیں:
انسانی بال سے بھی باریک برطانیہ میں دنیا کی سب سے چھوٹا وائلن تیار
لَفبرو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے دنیا کی سب سے چھوٹی وائلن تیار کی ہے، جو انسانی بال سے بھی باریک ہے۔ یہ مائیکرو وائلن ایک جدید نینو ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کی گئی ہے اور اس کا سائز صرف چند مائیکرومیٹرز ہے۔ اس وائلن کا مقصد نہ صرف نینو ٹیکنالوجی میں مہارت کا مظاہرہ کرنا ہے بلکہ یہ مستقبل میں مائیکرو روبوٹس اور دیگر نینو آلات کی تیاری میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ وائلن موسیقی بجانے کے قابل نہیں ہے، لیکن اس کی تیاری میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی مستقبل میں مختلف شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتی ہے۔ یہ کامیابی نینو انجینئرنگ کے میدان میں ایک اہم سنگِ میل ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سائنسدان کس حد تک باریک سطح پر کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس وائلن کی تیاری میں استعمال ہونے والی تکنیکیں مستقبل میں میڈیکل ڈیوائسز، مائیکرو سینسرز اور دیگر نینو سکیل آلات کی تیاری میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ یہ پیش رفت نینو ٹیکنالوجی کے میدان میں برطانیہ کی قیادت کو مزید مستحکم کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانیہ میڈیکل ڈیوائسز وائلن