پی ٹی آئی کا 550 ملین روپے کا مالی بے ضابطگیوں کا اسکینڈل سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
پی ٹی آئی کا 550 ملین روپے کا مالی بے ضابطگیوں کا اسکینڈل سامنے آ گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 27 March, 2025 سب نیوز
لاہور:پی ٹی آئی کا 550 ملین روپے کا مالی بے ضابطگیوں کا سکینڈل سامنے آ گیا۔ 286 ملین روپے کے بغیر ٹینڈرز کی خریداری کی گئی۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کا 550 ملین روپے کا مالی بے ضابطگی کا سکینڈل سامنے آیا ہے جس پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔286 ملین روپے کے بغیر ٹینڈرز کی خریداری کی گئی ، 263 ملین روپے کی خریداری کرتے ہوئے تمام بنیادی قوانین کو نظر انداز کر دیا گیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار دور کی بڑی مالی بے ضابطگی پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے سخت ایکشن لیا ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے جونیئر افسران کے تحقیقات کرنے پر سخت اظہار ناراضی کیا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے معاملے کی تحقیقات اعلی افسران سے کرانے کی ہدایت کردی۔ کمیٹی نے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریٹر یشن ڈیپارٹمنٹ کا مؤقف مسترد کر دیا۔
کمیٹی نے آڈٹ پیرے نمٹانے کی سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریٹر یشن ڈیپارٹمنٹ کے درخواست مسترد کردی۔ کمیٹی نے تحقیقات مکمل ہونے تک تمام آڈٹ پیرز زیر التوا رکھ لیے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کا 550 ملین روپے کا مالی بے پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس ثمن رفعت کو ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا، وجہ بھی سامنے آگئی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیف جسٹس کی منظوری کے بعد خواتین ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہ جسٹس ثمن رفعت کو عہدے سے ہٹا دیا۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز کو ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے ہٹانے کی وجہ سامنے آ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایمان مزاری کے خلاف سائبر کرائم کیس میں خصوصی پراسیکیوٹرز مقرر
سرکلر کے مطابق ان کی جانب سے کمیٹی کے سربراہ کے طور پر نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اقدام اس تبدیلی کا سبب بنا۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے سربراہ کے طور پر 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان اور جسٹس ارباب محمد طاہر شامل تھے، جبکہ خود جسٹس ثمن رفعت امتیاز بھی کمیٹی کا حصہ تھیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس رفعت امتیاز نے competent اتھارٹی کے طور پر کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔ کمیٹی کا مقصد ججز سے متعلق موصول ہونے والی شکایات کا جائزہ لینا تھا۔
تاہم سرکلر کے اجرا اور اس میں کمیٹی کی تشکیل کے طریقہ کار کو جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی تبدیلی کی بنیادی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر
واضح رہے کہ آج ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف کارروائی کی درخواست ہراسمنٹ کمیٹی میں دائر کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام آباد ہائیکورٹ ایمان مزاری ایڈووکیٹ جسٹس ثمن رفعت جسٹس سرفراز ڈوگر سربراہ تبدیل ہراسمنٹ کمیٹی وی نیوز