چین۔پانچویں چائنا انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو 13 سے 18 اپریل تک ہائی نان میں منعقد ہو گی
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
بیجنگ:چین کی ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس نے 27 ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں وزارت تجارت ، صوبہ ہائی نان اور دیگر متعلقہ ذمہ داران نے اعلان کیا کہ پانچویں چائنا انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو 13 سے 18 اپریل تک ہائی نان میں منعقد ہوگی۔
اب تک 71 ممالک اور خطوں کے 4،100 سے زائد برانڈز نے ایکسپو میں اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے، اور دنیا کے ٹاپ 500 اور دیگر معروف کاروباری اداروں میں سے 65 نمائش میں حصہ لیں گے ، یہ تعداد پچھلے سیشن سے تجاوز کر چکی ہے.
چینی نائب وزیر تجارت شینگ چھیو پھنگ کا کہنا ہے کہ اس سال کی کنزیومر ایکسپو میں پہلی بار نئی کنزیومر ٹیکنالوجی کی نمائش کا سیکشن قائم کیا جائے گا اور چینی اور دیگر ممالک کے جدید ترین انسان نما روبوٹس بھی اس ایکسپو میں شامل ہوں گے ۔
اس سال کی ایکسپو میں صحت، بزرگوں کی دیکھ بھال، ثقافتی سیاحت اور کھیلوں جیسی خدمات کی کھپت کے کلیدی شعبوں پر بھی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے، اور خدمات کی کھپت کے امکانات کو فروغ دینے کے لئے فیشن اور لائف اسٹائل کی کھپت جیسے نمائشی سیکشن بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔ Post Views: 1
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایکسپو میں
پڑھیں:
جنوبی ایشیا میں امن کیلئے ایٹمی خطرات کم کرنے والے اقدامات، سٹرٹیجک توازن ضروری: جنرل ساحر
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) سنٹر فار انٹرنیشنل سٹرٹیجک سٹڈیز اسلام آباد نے ’’ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے دور میں نیوکلیئر ڈیٹرنس‘‘ کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جس میں دنیا بھر سے سکالرز اور ماہرین نے شرکت کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس کا مقصد عالمی سٹرٹیجک مسائل پر تعمیری بات چیت کو فروغ دینا اور پاکستان کے پالیسی نقطہ نظر کو شیئر کرنا تھا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے اور کانفرنس کے پہلے دن کلیدی خطبہ دیا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مذاکرات اور تعاون جاری رکھنے کے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام صرف جوہری خطرات میں کمی کے لیے باہمی اقدامات اور وسیع تر جیوسٹرٹیجک تعمیر میں توازن قائم کرنے کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس فورم میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تخفیف اسلحہ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈیٹرنس سٹڈیز، آسٹریلیا، Ploughshare Foundation، کینیڈا، China Arms Control and Disarmament Association، پیکنگ یونیورسٹی چائنا، سینٹر فار پولر اینڈ اوشینک سٹڈیز چائنا، یورپین سینٹر برائے پولر اینڈ اوشینک سٹڈیز کے نمائدگان سمیت یورپی یونین کے لیڈروں نے بھی شرکت کی۔ اس کے علاوہ ملک بھر کی نمایاں یونیورسٹیوں، انسٹی ٹیوٹ آف ورلڈ اکانومی اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنز آف روسی اکیڈمی آف سائنسز (IMEMO RAS)، سینٹ پیٹرزبرگ اسٹیٹ یونیورسٹی، روس، جنیوا سینٹر فار سکیورٹی پالیسی، سوئٹزرلینڈ، شمالی کیرولینا سٹیٹ یونیورسٹی امریکہ اور سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔