ٹرمپ کا امریکی مسلمانوں کے بغیر افطار ڈنر متنازع بن گیا، وائٹ ہائوس کے باہر مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2025ء)وائٹ ہاس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسری بار امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد پہلا افطار ڈنر متنازع بن گیا۔
(جاری ہے)
میڈیارپورٹس کے مطابق وائٹ ہائوس کی جانب سے منعقدہ افطار ڈنر میں امریکی مسلم کمیونٹی کو مدعو نہیں کیا گیا جس پر امریکی مسلم وائٹ ہائوس کے باہر جمع ہو گئے، جنہوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلی بھی نکالی۔ امریکی مسلم کمیونٹی نے دعوی کیا کہ افطار ڈنر میں مدعو کیے گئے مہمانوں کی فہرست میں امریکی مسلمان شامل نہیں تھے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے افطار ڈنر
پڑھیں:
امریکی صدر نائیجیریا کو دھمکی: اگر عیسائیوں کا قتل نہ رُکا تو بندوقوں کے ساتھ جائیں گے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائیجیریا میں عیسائیوں کے مبینہ قتل عام پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے اس افریقی ملک کو ممکنہ فوجی کارروائی کی دھمکی دے دی۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر نائیجیریا کی حکومت نے ملک میں عیسائیوں کے قتل کو نہ روکا تو امریکا نہ صرف تمام امداد معطل کر دے گا بلکہ اس بدنما ملک میں بندوقوں کے ساتھ داخل ہونے سے بھی گریز نہیں کرے گا۔
امریکی صدر نے کہا کہ اگر نائیجیریا میں ہمارے پیارے عیسائیوں کا قتل عام جاری رہا تو ہم کارروائی کے لیے تیار ہیں، میں محکمہ جنگ کو ہدایت دے چکا ہوں کہ ممکنہ فوجی اقدام کی تیاری رکھے، اگر ہم نے حملہ کیا تو وہ تیز، سخت اور فیصلہ کن ہوگا بالکل ویسا ہی جیسا دہشت گرد عیسائیوں پر حملہ کرتے ہیں۔
امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ نائیجیریا میں عیسائیوں کے خلاف تشدد ایک وجودی خطرہ بن چکا ہے اور اس کے پیچھے انتہا پسند ملوث ہیں جو بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری کر رہے ہیں، نائیجریا فوری اور مؤثر اقدامات کرے ورنہ امریکا سخت ردعمل دینے پر مجبور ہوگا۔
تاحال ابھی تک نائیجیریا کی حکومت کی جانب سے ٹرمپ کے بیان پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔