اسحاق ڈار 22 اپریل کو تاریخ ساز دورے پر بنگلا دیش پہنچیں گے
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اپریل کے تیسرے ہفتے میں بنگلہ دیش کا دورہ کریں گے، یہ 2012 کے بعد کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا پہلا دورہ اور دوطرفہ روابط کے حوالے سے ایک تاریخی پیشرفت ہے۔
حنا ربانی کھر بنگلہ دیش کا دورہ کرنے والی آخری وزیر خارجہ تھیں، انہوں نے شیخ حسینہ کو ڈی 8 سربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دینے کیلئے یہ دورہ کیا تھا۔
شیخ حسینہ دور میں دونوں ملکوں کے روابط سرد مہری کا شکار رہے، روابط میں بہتری کی پاکستانی کوششوں کا شیخ حسینہ نے کبھی جواب نہ دیا۔
گزشتہ سال پرتشدد مظاہروں کے نتیجے میں شیخ حسینہ کی معزولی سے دوطرفہ روابط میں قابل ذکر بہتری دیکھنے میں آئی، اعلیٰ سطحی رابطے بحال ہوئے۔
بنگلہ دیش نے پاکستانی برآمدات پر پابندیاں اٹھا لیں، تجارت میں اضافہ ہوا، سمندری راستے سے براہ راست تجارت شروع ہوئی، براہ راست پروازوں پر اتفاق ہوا، دوطرفہ دفاعی روابط بھی مضبوط ہوئے۔
جنوری میں بنگلہ دیش کے اعلیٰ فوجی حکام نے پاکستان کا دورہ کیا جوکہ شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد روابط میں ایک بڑی پیشرفت ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسحاق ڈار22 اپریل کو تین روزہ دورے پر بنگلہ دیش پہنچیں گے جس میں وہ بنگلہ دیش کے عبوری چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر محمد یونس سے ملاقات کے علاوہ ہم منصب توحید حسین اور بنگلہ دیشی کابینہ کے ارکان سے باضابطہ مذاکرات کریں گے، اس دوران متعدد ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
امریکا کا دورہ مکمل: پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا، امن کی اہمیت پر زور
لندن (نیوز ڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی سفارتی وفد امریکا کا دورہ مکمل کر کے برطانیہ پہنچ گیا۔
امریکا میں وفد نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کی اور عالمی رہنماؤں، امریکی کانگریس ارکان سے ملاقاتیں کیں جہاں پاکستان نے کشمیر کے مسئلے اور خطے میں امن کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستانی وفد کے رکن فیصل سبزواری نے لندن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے اقوام متحدہ میں پاکستان کا مقدمہ پیش کیا اور بھارت کو ایٹمی ممالک کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھانے سے روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے بھارتی جارحیت پر بھی سوالات اٹھائے اور عالمی طاقتوں سے مداخلت کی درخواست کی۔
شیری رحمان اور خرم دستگیر خان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا، جنہوں نے بھارت کے ساتھ مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ بھارت بات چیت کے لیے تیار نہیں۔
بشریٰ انجم بٹ نے بتایا ہے کہ پاکستانی وفد کو امریکا میں اپنے مؤقف پر بھرپور پذیرائی ملی۔
Post Views: 3