چینی صدر کی شجرکاری کی سرگرمی میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
بیجنگ:چین کے صدر شی جن پھنگ نے دارالحکومت بیجنگ میں شجرکاری کی ایک سرگر می میں شرکت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سبز ترقی کے تصورات کو فعال طور پر اپنانا چاہیے اور ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینا چاہیے۔ لی چھیانگ ، چاؤ لہ جی، وانگ حو ننگ، چھائی چھی، ڈنگ شوئے شیانگ، لی شی اور ہان ژینگ سمیت دیگر پارٹی اور ریاست کے رہنماؤں نے شجرکاری میں حصہ لیا۔جمعرات کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ اس موقع پر چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ فی الحال چین میں جنگلاتی رقبہ کا تناسب 25 فیصد سے تجاوز کر چکا ہے، جو عالمی سطح پر نئے سبز رقبے کا تقریباً 25 فیصد حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل کوششوں کے بعد، صحرائے تکلمکان نے “سبز اسکارف” پہن لیا ہےا ور کورچن ریت کے میدان دوبارہ گھاس کے میدانوں کی شکل اختیار کر رہے ہیں۔ یہ وہ کامیابیاں ہیں جو آسانی سے حاصل نہیں ہوئیں۔صدر شی نے کہا کہ ماحولیاتی بہتری مسلسل جاری ہے، اور عوام کو اس کا براہ راست اور گہرا احساس ہو رہا ہے۔ ساتھ ہی، یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ ملک میں جنگلات اور گھاس کے وسائل کی کل مقدار ابھی بھی ناکافی ہے، اور معیار ابھی بھی مطلوبہ سطح پر نہیں ہے لہذا نمایاں مسائل کا حل کیا جانا ضروری ہے۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ ملک کو سرسبز بنانے کے لیے “معیار کو بہتر بنانے”، “صنعت کو فروغ دینے” اور “عوام کی فلاح” پر زیادہ توجہ دی جانی چاہیے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پی ٹی آئی رہنما کا موجودہ حالات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور موجودہ صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلا س بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہا ہے کہ حکومت کو بانی پی ٹی آئی کو ساتھ لانا ہو گا، حکومت بانی پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کرے میں خود بانی پی ٹی آئی سے بات کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ حکومت والے فوری طور پر سعودی عرب سمیت دوست ممالک جائے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فوری بلانا چاہیے، مطالبہ کرتا ہوں کہ حکومت کو آج رات یا کل ہی مشترکہ اجلاس بلا لینا چاہیے تھا، میں سمجھتا ہوں کہ سب کو اس اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے، میں حکومت کو کہوں گا کہ اجلاس بلائیں اور بانی پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ جب پاکستان پر بات آ جائے تو ہمیں متفقہ طور پر جواب دینا چاہیے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قومی یکجہتی چاہیے تو حکومت اپنی ذات سے نکلے۔ حکومت کو بانی پی ٹی آئی کو ساتھ لانا ہوگا ، ایک تصویر آجائے جس میں بانی پی ٹی آئی وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر ایک ساتھ نظر آ جائیں، اگر یہ ایک تصویر آ جائے اور بھارت دیکھ لے تو بھارت کی جرات نہیں ہوگی، حکومت انگیج کرے تو میں جا کر بانی پی ٹی آئی سے بات کرتا ہوں ۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کو قومی یکجہتی چاہیے تو سب کو انگیج کرے، یہ وقت کھل کر مضبوط فیصلے کرنے کا ہے ،بھارتی جارحیت کیخلاف ہم سب ایک ہیں، اکیلے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے ، ملک کو تقسیم کر کے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے، ہمیں پاکستانی بن کر جواب دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا لیڈر اس وقت جیل میں ہے ۔ رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے لیڈر نے کہا تھا کہ ہم جواب دینے کا سوچیں گے نہیں بلکہ جواب دیں گے،پاکستان کے دفاع کے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم انتظار میں ہے کہ نواز شریف کا اس پر کیا جواب آتا ہے انہیں اس وقت خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے اور کھل کر بات کرنی چاہیے۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ سب کو ایک پیج پر ہونا چاہیے، ہم بھائی ہیں بھائی آپس میں لڑتے بھی ہیں ،لیکن جب ماں پر بات آ جائے تو بھائی بھائی کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑا ہوتا ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ حکومت والے دوست ممالک جائیں اُن کو موجودہ صورت حال پر انگیج کریں، سعودی عرب ، چین جائیں اور روس بھی جانا پڑے تو جائیں۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ تنقید کا وقت نہیں ہے ، ہم مشورہ دینے کا حق رکھتے ہیں کہ اگر ہم حکومت میں ہوتے تو کیا کرتے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو کیا ہے وہ اچھا قدم ہے لیکن یہ ردعمل ہے ، ہمیں پیشگی اقدامات کرنے چاہیں تھے، ہمیں دشمن کیخلاف تیار رہنا چاہیے تھا۔
علی محمد خان نے مزید کہا کہ بھارت نے ہمارے ملک میں کئی دہشت گردی کے واقعات کیے، افغان طالبان نے کبھی پاکستان پر حملہ نہیں کیا،افغان طالبان نہیں بلکہ ٹی ٹی پی نے پاکستان میں حملے کیے۔