دی سٹی فاؤنڈیشن امریکہ کا لکشمی فوڈز کے اشتراک سے عشائیہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
دبئی : دی سٹی فاؤنڈیشن امریکہ ایک غیر نفع بخش تنظیم ہے جو پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں معیاری تعلیمی سہولیات فراہم کررہی ہے اسے اس کام میں لکشمی فوڈز کا تعاون بھی حاصل ہے ۔ دونوں اداروں کو اس شراکت داری پر فخر ہے اور وہ اسے مستقبل میں جاری رکھنے سے متعلق بھی پرعزم ہیں۔
اپنی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے دی سٹی فاؤنڈیشن نے امریکی شہر ٹریبیکا میں ایک عشائیہ کا اہتمام کیا جس میں 300 سے زائد صاحب ثروت افراد نے شرکت کی اور پاکستان میں نادار بچوں کی تعلیمی ضروریات پوری کرنے کے لئے ساڑھے تین لاکھ ڈالر سے زائد کا عطیہ دیا ۔ اس عشائیہ کی میزبانی امریکی فوڈ کمپنی لکشمی نے کی تھی۔
دی سٹی فاؤنڈیشن عرصہ 30 برس سے تعلمی شعبے میں فعال کردار ادا کررہی ہے اور اس عرصے میں 2 ہزار سے زائد تعلیمی اداروں میں 3 لاکھ سے زائد طلبا مستفید ہوئے ہیں۔
لکشمی فوڈ سٹی کالج آف نیو یارک (سی سی این وائی) میں اسٹوڈنٹ آئی سی این اے پارٹی کے لئے بھی ایک تقریب کا بندوبست کرچکی ہے جس میں 350 سے زائد پاکستانی، بنگلہ دیشی اور بھارتی طلبہ نے شرکت کرکے اپنے آبائی وطن کے ماحول سے لطف اٹھایا۔
لکشمی فوڈ کی اس کاوش کو آئی سی این اے ریلیف یو ایس اے کے اسماعیل الپار نے سراہا ہے ۔ ان کا کہنا وہ گزشتہ 3 برس سے لکشمی کے ساتھ کام کررہے ہیں اور یہ تجربہ شاندار رہا ہے۔ ہم اس شراکت دار کو جاری رکھنا اور مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دی سٹی فاؤنڈیشن
پڑھیں:
تعلیمی دباؤ کا نقصان: بچے کی طبیعت مسلسل 14 گھنٹے سے ہوم ورک کرتے کرتے بگڑ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چین کے شہر چانگشا میں ایک افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں صرف 11 سالہ بچہ مسلسل 14 گھنٹے ہوم ورک کرنے کے بعد اسپتال جا پہنچا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ ماہ پیش آیا جب بچے نے صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک بغیر کسی وقفے کے ہوم ورک کیا۔ رات 11 بجے کے قریب اس کی طبیعت اچانک بگڑ گئی، اسے گھبراہٹ، تیز سانسیں، سر درد، چکر اور ہاتھ پاؤں سن ہونے کی شکایت ہونے لگی۔ گھبراہٹ میں والدین فوراً اسے اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے فوری طور پر آکسیجن لگائی۔
ڈاکٹرز کے مطابق بچے کی طبیعت زیادہ دباؤ اور حد سے زیادہ پڑھائی کے سبب خراب ہوئی۔ والدین بھی اس پر سختی سے ہوم ورک مکمل کرنے کا دباؤ ڈال رہے تھے جس کی وجہ سے بچہ مسلسل گھنٹوں پڑھنے پر مجبور ہوا۔ اسپتال کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک واقعہ نہیں بلکہ اگست کے مہینے میں اسی اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں 30 سے زائد بچے انہی علامات کے ساتھ لائے گئے تھے۔
ماہرین نے بتایا کہ بچوں میں یہ مسائل تعلیمی دباؤ، امتحانات میں کامیابی کے خوف اور موبائل فون کے زیادہ استعمال کے باعث بڑھ رہے ہیں۔ ایسے حالات میں بچے ذہنی و جسمانی طور پر تھکن اور دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں جو بعض اوقات سنگین طبی مسائل کا باعث بنتے ہیں۔
یہ واقعہ چین کے سخت تعلیمی نظام پر ایک بار پھر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے، جہاں مشکل امتحانات اور بہترین کارکردگی دکھانے کی دوڑ نے بچوں کو کم عمری میں ہی ذہنی دباؤ کا شکار بنا دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر والدین اور تعلیمی ادارے اس دباؤ کو کم کرنے پر توجہ نہ دیں تو بچوں کی صحت اور مستقبل دونوں بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔