کرپٹو کرنسی پر سائبر حملوں میں 83 فیصد اضافہ ہوا،کیسپرسکی رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
2024 میں، جیسے جیسے ڈیجیٹل مالیاتی لین دین دنیا بھر میں پھیلتا چلا گیا، سائبر حملہ آوروں نے اپنی توجہ موبائل آلات اور کرپٹو اثاثوں کی طرف مرکوز کر دی۔
کیسپرسکی کی نئی فنانشل سائبر ٹھریٹ رپورٹ کے مطابق، موبائل بینکنگ ٹروجن کا سامنا کرنے والے صارفین کی تعداد میں 2023 کے مقابلے میں 3.6 گنا اضافہ ہوا، جب کہ کرپٹو سے متعلقہ فشنگ میں 83.
2024 میں، آن لائن فراڈ کرنے والوں نے صارفین کو فشنگ اور اسکیم پیجز کی طرف راغب کرنا جاری رکھا جو مشہور برانڈز اور مالیاتی تنظیموں کی ویب سائٹس کی نقل کرتے ہیں۔ بینک 2024 میں سب سے زیادہ مقبول ٹارگٹ تھے، جو کہ 42.6 فیصد مالیاتی فشنگ حملوں کا نشانہ بنے۔ 2024 میں آن لائن سٹور کے صارفین کو نشانہ بنانے والے تمام فشنگ اور جعلی ویب صفحات میں سے 33.2 فیصد نے ایمازون آن لائن شاپنگ کی نقل کی، جس سے یہ دھوکہ بازوں کے لیے سب سے مشہور آن لائن برانڈ کا ہدف ہے۔ ایپل، نیٹ فلکس اور علی بابا ویب سائٹس پر بھی حملے ہوئے۔
ایک بار پھر پے پال سب سے زیادہ ٹارگٹ برانڈ تھا، تاہم، اس سے متعلق حملوں کا تناسب 54.7 فیصد سے گر کر 37.5 فیصد رہ گیا۔ ماسٹر کارڈ کو نشانہ بنانے والے حملے، اس کے برعکس، 2023 میں 16.6 فیصد سے تقریباً دوگنا ہو کر 2024 میں 30.5 فیصد ہو گئے۔
کیسپرسکی کی جانب سے ویب مواد کے سینئر تجزیہ کار اولگا سوئسٹونوفا کا کہنا ہے کہ دھوکہ باز صارف کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے تیزی سے جعلی برانڈز اور خدمات کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، اور مالیاتی لین دین کے لیے اسمارٹ فونز کی مقبولیت صرف ان کی بھوک کو بڑھاتی ہے۔ آگے دیکھتے ہوئے، ہم توقع کرتے ہیں کہ مالیاتی ٹارگٹ پر زیادہ توجہ مرکوز کی جائے گی اور ذاتی طور پر مزید توجہ مرکوز کی جائے گی۔ روزمرہ کی ڈیجیٹل عادات میں کمزوریاں، جو تحفظ کے لیے زیادہ چوکسی اور مکمل نقطہ نظر کا مطالبہ کرے گی۔
کیسپرسکی تجویز کرتا ہے کہ صارفین مشکوک پیغامات کے لنکس کی پیروی نہ کریں، ڈیٹا یا بینکنگ کارڈ کی تفصیلات درج کرنے سے پہلے ویب صفحات کو دو بار چیک کرنے کی ضرورت ہے۔ ملٹی فیکٹر تصدیق کو آن کریں، اور مضبوط منفرد پاس ورڈ سیٹ کریں۔ کیسپرسکی پریمئیم جیسے قابل اعتماد حفاظتی حل استعمال کریں۔
کاروباری اداروں کو اپنے سافٹ ویئر کو بروقت اپ ڈیٹ کرنا چاہیے، خاص طور پر سیکیورٹی پیچ پر توجہ دینا چاہیے۔ ملازمین کی حفاظت سے متعلق آگاہی کو مستقل بنیادوں پر بہتر بنائیں اور محفوظ طریقوں کی حوصلہ افزائی کریں۔ کیسپرسکی نیکسٹ پراڈکٹ لائن کے ذریعے مضبوط نگرانی اور سائبرسیکیوریٹی کے حل کو نافذ کریں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو مثبت رجحان دیکھنے میں آیا، جب کہ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس دورانِ کاروبار 200 سے زائد پوائنٹس بڑھ گیا۔
دوپہر 1 بج کر 5 منٹ پر انڈیکس 156,383.58 پوائنٹس کی سطح پر موجود تھا، جو 202.64 پوائنٹس یا 0.13 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخی بلندی کا ملک کی معیشت سے کتنا تعلق ہے؟
کاروباری سرگرمیوں میں تیزی آٹو موبائل، سیمنٹ، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں، آئل مارکیٹنگ کمپنیز اور ریفائنری کے شعبوں میں دیکھی گئی۔
Market is up at midday ????
⏳ KSE 100 is positive by +119.43 points (+0.08%) at midday trading. Index is at 156,300.38 and volume so far is 225 million shares (12:00 PM) pic.twitter.com/pxgaIge7oc
— Investify Pakistan (@investifypk) September 17, 2025
بڑے اسٹاکس جن میں اے آر ایل، پی آر ایل، او جی ڈی سی، پی او ایل، ایس ایس جی سی، ایس این جی پی ایل، حبیب بینک لمیٹڈ، مسلم کمرشل بینک اوریونائیٹڈ بینک لمیٹڈ شامل ہیں، سبز زون میں ٹریڈ ہوئے۔
وزارت خزانہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کا قرضہ جاتی ڈھانچہ اب اس سے زیادہ مستحکم ہے جتنا عام طور پر روپے کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ بلند ترین سطح پر پہنچ کر مندی سے دوچار، کیا معیشت خطرے میں ہے؟
اس کی وجوہات میں قرض بمقابلہ جی ڈی پی تناسب میں بہتری، قبل از وقت ادائیگیاں، کم شرح سود کے اخراجات اور بیرونی کھاتوں کی مضبوطی شامل ہیں۔
منگل کو بھی پی ایس ایکس میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا، جسے سرمایہ کاروں کے اعتماد نے تقویت دی۔
اس اعتماد کی ایک وجہ اسٹیٹ بینک کے حالیہ بیانات تھے، جن میں کہا گیا تھا کہ مشرقی پنجاب میں سیلابی تباہی کے باوجود معیشت کے اشاریے حوصلہ افزا ہیں۔
عالمی مارکیٹ کی صورتحالبین الاقوامی سطح پر بدھ کو شیئرز میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی، کیونکہ عالمی مارکیٹس امریکی فیڈرل ریزرو کے ممکنہ ریٹ کٹ کے فیصلے کے منتظر ہیں۔
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فیڈ اپنی مانیٹری پالیسی میٹنگ کے اختتام پر شرح سود ایک چوتھائی فیصد کم کر کے 4.00-4.25 فیصد کے درمیان لے آئے گا۔
سرمایہ کاروں کی توجہ شرح سود کے فیصلے کے ساتھ چیئرمین جیروم پاول کے بیان پر مرکوز ہے، جس میں امریکی مانیٹری پالیسی کے آئندہ لائحہ عمل پر روشنی ڈالی جائے گی۔
مزید پڑھیں:پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، انڈیکس 1,500 پوائنٹس گر گیا
ایشیائی مارکیٹس میں ایم ایس سی آئی انڈیکس 0.2 فیصد نیچے آیا، جاپان کا نِکی انڈیکس منگل کی ریکارڈ بندش کے بعد 0.1 فیصد گر گیا۔
یورپی اور امریکی اسٹاک فیوچرز مثبت رہے، یورو اسٹاکس 50 فیوچرز 0.35 فیصد بڑھے، جرمن ڈیکس فیوچرز 0.4 فیصد اور ایف ٹی ایس ای فیوچرز 0.2 فیصد اوپر رہے، امریکا میں ایس اینڈ پی 500 ای-مِنِیز 0.1 فیصد بڑھے۔
ادھر کینیڈا کے مرکزی بینک سے بھی بدھ کو شرح سود میں کمی کی توقع ہے، تاکہ کمزور لیبر مارکیٹ اور تجارتی رکاوٹوں سے نمٹا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹاک ایکسچینج پاکستان جاپان جی ڈی پی حبیب بینک لمیٹڈ شیئرز قرض مانیٹری پالیسی مسلم کمرشل بینک وزارت خزانہ یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ