ان کا لیڈر بین الاقوامی چور ہے ؛خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
سٹی 42خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ امریکہ کو کہتے تھے کہ بیانات دے اس نے بھی بیان نہیں دیا،نوبل پرائز کا انعام ملنے کا کہتے ہیں لیکن فلحال تو اس چودہ سال قید ملی ہے
خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہاہمیں قید میں لنگر ملتا تھا اس ہر طرح کا کھانا میسر ہے،اوورسیز پاکستانیوں کو کہتے تھے پیسے نہ بھیجیں ،یہ بھی چال ان کی ناکام ہوئی
عمران خان سے لے کر نیچے تک کرپشن میں مبتلا تھا،تحریک انصاف کے راہنما ایک دوسرے پر چوری کے الزامات لگا رہے ہیں ،ان کا لیڈر بین الاقوامی چور ہے ،عمران خان جیب کترا تھا،میں اسمبلی میں اس کے ساتھیوں سے کہتا تھا کہ اس کی جیب سے پیسے نکل آئے تو معافی مانگ لوں گا،جنرل باجوہ اور جنرل فیض میٹنگ میں ہمارے ساتھ نہیں۔ بیٹھتا تھا ،اب کہتا ہے جب تک مجھے نہیں لے کر نہیں جائیں گے تب تک پارٹی میٹنگ میں شامل نہیں ہو گی، ایسے ایسے افراد بھی انکے ساتھ ہیں جن کر گھر والے بھی ووٹ نہیں دیتے
اوورسیز کنونشن ؛ وزیر اعظم اور نواز شریف کا لندن شیڈول جاری
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
اپنے ایک بیان میں آویگدور لیبر مین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ اسلامی ٹائمز۔ صیہونی سیاسی پارٹی ISRAEL MY HOME کے سربراہ اور اسرائیلی اپوزیشن لیڈر "آویگدور لیبرمین" نے کہا کہ غزہ سے تمام صیہونی قیدیوں کو واپس لائے بغیر حماس پر غلبہ پانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم "نتین یاہو" کے سیاسی مفادات ہی غزہ میں جنگ جاری رکھنے کی واحد وجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ وہ کسی صورت اپنے جوہری یا میزائل پروگرام سے دستبردار نہیں ہو گا۔ آویگدور لیبرمین نے ایران پر اسرائیلی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران اپنے جوہری منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹتا تو دوبارہ حملے کے لئے تیار ہو جائے۔ تاہم مذکورہ صیہونی اپوزیشن لیڈر نے موقف اپنایا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فوجی بھگوڑے چلا رہے ہیں۔ حریدیوں کو رضاکارانہ فوجی خدمت سے مستثنیٰ کرنا یہودیت کی تعلیمات کے منافی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ تمام اسرائیلیوں کو بلا استثناء فوج میں خدمات انجام دینی چاہئیں۔ واضح رہے کہ آویگدور لیبرمین، اسرائیل کے سابق وزیر جنگ بھی ہیں۔ جب کہ حریدی، صیہونیوں میں روحانی طبقے کو کہا جاتا ہے۔ انہیں اسرائیل میں بہت سارے استثنائی حقوق حاصل ہیں۔ فوج میں عدم خدمت اُن حقوق میں سے ایک ہے۔