اسلام آباد (محمد صالح ظافر) چین کے 6th جنریشن کے لڑاکا طیارے جے-50 کے بارے میں کئی چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ یہ معلوم ہوا ہے کہ چین کی شینیانگ ایرو اسپیس کارپوریشن (SAC) اس لڑاکا طیارے کو تیار کر رہی ہے۔

جے-50شینیانگ 6th جنریشن کا لڑاکا طیارہ ہے، جس کی پہلی واضح جھلک دنیا کو دکھائی گئی ہے۔ اسے آسمان کا ناقابل دید شکاری کہا جا رہا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیٹلائٹ تصاویر کے تجزیے سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ چین اب کھلے عام امریکی فضائی برتری کو چیلنج کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور طیارے کو بھارت کیلئے بھی خطرہ قرار دیا جارہا ہے ۔

آئی ڈی آر ڈبلیو کی رپورٹس کے مطابق، جے-50ایک ایسا لڑاکا طیارہ ہے جسے صرف اسٹیلتھ، اے آئی سے لیس، تیز رفتار نیٹ ورکڈ وارفیئر کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ماہرین کے مطابق، یہ صرف ایک جنگی طیارے کے طور پر کام نہیں کرے گا، بلکہ ہوا میں ایک اڑنے والے جنگی کمانڈ سینٹر کے طور پر کام کرے گا۔

ماہرین کا خیال ہے کہ چین کے 6thجنریشن کے اس طیارے کا منصوبہ 2030تک آپریشنل مرحلے تک پہنچ سکتا ہے، لیکن موجودہ پیش رفت سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ چین اس طیارے کو جلد از جلد اپنے فضائی بیڑے میں شامل کرنا چاہتا ہے۔

اس کا نام جے-50 شینیانگ ہے، جس کا مطلب ہے “خدائی سایہ”۔ یہ نام اس لڑاکا طیارے کے پیچھے موجود تزویراتی سوچ کی عکاسی کرتا ہے، جس کا مطلب ایک ناقابل دید سایہ ہے جو دشمن کے علاقے میں گھس کر تباہی مچا سکتا ہے۔

جے-50 لڑاکا طیارے کی سب سے بڑی خصوصیت اس کا مکمل اسپیکٹرم اسٹیلتھ ڈیزائن ہے، جو اسے نہ صرف ریڈار سے بلکہ انفراریڈ، الیکٹرانک سائن اور یہاں تک کہ کچھ اے آئی ڈیٹیکشن سسٹم سے بھی چھپنے کے قابل بناتا ہے۔

اس کی ایروڈائنامک ساخت ایف-22 ریپٹر اور بی-21 رائڈر کی ٹیکنالوجی سے متاثر دکھائی دیتی ہے۔ مزید برآں، یہ لڑاکا طیارہ اے آئی سے چلنے والے سوارم ڈرون کمانڈ کے ساتھ آتا ہے۔

جے-50 نہ صرف تنہا لڑ سکتا ہے بلکہ درجنوں اے آئی ڈرونز کی رہنمائی بھی کر سکتا ہے۔

ماہرین کا قیاس ہے کہ اس طیارے میں ڈی ایف-زیڈ ایف ہائپرسونک گلائیڈ وہیکل یا کے ڈی-21 جیسے میزائل سسٹم نصب ہو سکتے ہیں۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ اس لڑاکا طیارے کو کوانٹم ریڈار اور ڈائریکٹڈ انرجی ہتھیاروں کو ضم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا جا رہا ہے۔

اس کے علاوہ، اس طیارے کو چین کے انٹیگریٹڈ تھیٹر کمانڈ سسٹم میں مکمل طور پر پلگ ان کیا جا سکتا ہے، جس سے یہ میدان جنگ میں ایک فضائی دماغ بن جائے گا۔ چین کا جے-50 اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ خاص طور پر امریکا کے ایف-22 اور مستقبل کے این جی اے ڈی سکستھ جنریشن کے لڑاکا طیارے پروگرام کو چیلنج کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

امریکا نے گزشتہ ماہ ہی این جی اے ڈی لڑاکا طیارہ پروگرام کا اعلان کیا تھا اور بوئنگ کو اس لڑاکا طیارے کی تیاری کی ذمہ داری سونپی تھی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ چین اس طیارے کو بحیرہ جنوبی چین، آبنائے تائیوان اور بحر ہند کے خطے میں برتری قائم کرنے کے لئے استعمال کر سکتا ہے۔ یہ بھارت اور امریکا دونوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ بھارت کے لئے، اس لڑاکا طیارے سے سب سے بڑا خطرہ اروناچل پردیش اور لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔

بھارت کے ایس یو-30 ایم کے آئی اور رافیل لڑاکا طیاروں کے مقابلے میں، چینی جے-50 طیارہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے نمایاں طور پر زیادہ جدید ہوگا۔ اس کے علاوہ، جے-50 طیارے کی رینج اور اسٹیلتھ صلاحیتیں امریکی انڈو-پیسیفک اڈوں اور کیریئر اسٹرائیک گروپس کو نشانہ بنا سکتی ہیں۔ یہ چین کے ʼاینٹی-ایکسس/ایریا ڈینائل (اے 2/اے ڈی) نظریے کو مزید مضبوط کرتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق، چین اس وقت ایک انٹیگریٹڈ ڈیٹرنس حکمت عملی پر کام کر رہا ہے، جو میدان جنگ میں دشمنوں کو شدید شکست دینے کے لئے اقتصادی، فوجی اور سائبر طاقت کو یکجا کرتی ہے۔

جے-50 لڑاکا طیارہ اس حکمت عملی کا حصہ ہے۔ یہ طیارہ یہ پیغام دیتا ہے کہ چین اب صرف ایک دفاعی ملک نہیں رہا بلکہ ایک ایسا ملک بن گیا ہے جو طاقت کا مظاہرہ کر سکتا ہے۔ جے-50کی جانچ کو مکمل طور پر خفیہ رکھا گیا ہے، اور اس کی فوٹیج اور سیٹلائٹ مناظر کا اچانک لیک ہونا چین کی نفسیاتی جنگ کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ جے-50لڑاکا طیارے کی تصاویر کا لیک ہونا نہ صرف ایک تکنیکی کامیابی بلکہ ایک جغرافیائی سیاسی انتباہ بھی ہے۔ چین اب ہوا، سمندر اور سائبر کے شعبوں میں برتری کی طرف بڑھ رہا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اس لڑاکا طیارے لڑاکا طیارہ جنریشن کے ہے کہ چین طیارے کی طیارے کو اس طیارے کے مطابق سکتا ہے اے ا ئی گیا ہے رہا ہے چین کے کے لئے

پڑھیں:

پاکستان نے کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کردیئے

اسلام آباد:  ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے نریندر مودی کے بیانات مسترد کردیا۔
وفاقی دارالحکومت سے جاری بیان میں دفتر خارجہ کا کہنا تھاکہ پاکستان جموں کشمیر کے بارے نریندر مودی کے گمراہ کن بیانات کو مسترد کرتا ہے، اس طرح کے بیانات کا مقصد کشمیر سے بین الاقوامی توجہ ہٹانا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، نریندر مودی نے ایک بار پھر پاکستان پر پہلگام حملے کا الزام لگایا ہے، مودی بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی کررہا ہے، جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہےکہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے، بیان بازی سے کشمیر کی قانونی اور تاریخی حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کو اس کے ظلم و ستم کا جوابدہ ٹھہرائے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • ایک سال میں بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں حیران کن اضافہ
  • ٹینیسی میں 20 افراد سے بھرا اسکائی ڈائیونگ طیارہ تباہ
  • وقت ایک نہیں بلکہ تین سمتوں کا حامل ہے، نئی تحقیق
  • بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف
  • چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر مسلم لیگ ن کا حیران کن ردعمل آگیا
  • بھارت میں مذہب کے نام پر فراڈ کا خوفناک انکشاف
  • 3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں کتنی میٹنگز کیں۔۔؟ شیری رحمٰن نے حیران کن تفصیلات شیئر کر دیں
  • صیہونی فوج کو 10,000 سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا، ترجمان کا انکشاف
  • پاکستان کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کرتا ہے، دفتر خارجہ
  • پاکستان نے کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کردیئے