پنجاب یونیورسٹی، ہاسٹلز پر غیر قانونی قابضین کے کمروں سے منشیات برآمد
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
بوائز ہاسٹل نمبر 4 اور 14 میں غیر قانونی قابضین کے کمروں سے منشیات اور شراب کی بوتلیں برآمد ہوئیں۔ ہاسٹلز میں غیر قانونی قابضین کے کمروں سے آئس کی پڑیاں بھی برآمد کی گئی ہیں۔ پولیس نے منشیات اور شراب کی بوتلیں تحویل میں لے لیں۔ غیر قانونی قابضین کے کمروں سے پُرتشدد واقعات میں استعمال ہونیوالے ڈنڈے بھی برآمد کئے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز میں پولیس اور انتظامیہ کا سرچ آپریشن جاری ہے۔ بوائز ہاسٹل نمبر 4 اور 14 میں غیر قانونی قابضین کے کمروں سے منشیات اور شراب کی بوتلیں برآمد ہوئیں۔ ہاسٹلز میں غیر قانونی قابضین کے کمروں سے آئس کی پڑیاں بھی برآمد کی گئی ہیں۔ پولیس نے منشیات اور شراب کی بوتلیں تحویل میں لے لیں۔ غیر قانونی قابضین کے کمروں سے پُرتشدد واقعات میں استعمال ہونیوالے ڈنڈے بھی برآمد کئے گئے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہاسٹل نمبر 1 میں لگے 1 درجن غیر قانونی ایئر کنڈیشنز بھی اتار دیئے ہیں۔ ہاسٹل کی بجلی چوری کر کے غیر قانونی قابضین اے سی اور ہیٹر چلاتے تھے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہاسٹلز میں صرف قانونی الاٹیز کے داخلے کیلئے سخت ایس او پیز جاری کر دیئے ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کے اعلامیہ کے مطابق ہاسٹلز کے قانونی رہائشی طلبا صرف گیٹ نمبر 4 سے داخل ہوں گے۔
ہاسٹلز کے قانونی رہائشی طلبا کا گیٹ پر ریکارڈ چیک کرکے داخلے کی اجازت دی جائے گی۔ یاد رہے کہ اسلامی جمعیت طلبہ سمیت دیگر تنظیموں نے ہاسٹلز کے کمروں پر برسوں سے قبضہ کیا ہوا تھا، جہاں مذکورہ تنظیموں نے اپنے دفاتر قائم کئے ہوئے تھے اور غیر متعلقہ افراد ان کمروں میں رہائش پذیر تھے جبکہ ان کمروں میں بجلی بھی چوری کرکے استعمال کی جاتی تھی۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہاسٹلز میں قائم تنظیموں کے تمام دفاتر بھی ختم کر دیئے ہیں۔ جبکہ واگزار ہونیوالے کمرے اصل الاٹی طلبہ کو فراہم کئے جا رہے ہیں۔ وائس چانسلر نے اس حوالے سے معاونت کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب سے درخواست کی تھی، جس کے بعد پنجاب پولیس نے یونیورسٹی انتظامیہ کیساتھ مل کر آپریشن شروع کر رکھا ہے، جو 9 اپریل تک جاری رہے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں غیر قانونی قابضین کے کمروں سے یونیورسٹی انتظامیہ ہاسٹلز میں بھی برآمد نے ہاسٹل
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے جج کے چیمبر سے جاسوسی آلات برآمد ہونے کی خبر بے بنیاد قرار
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا پر زیر گردش اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عدالت عظمیٰ کے ایک جج کے چیمبر سے مبینہ طور پر جاسوسی آلات برآمد ہوئے ہیں۔ ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق ایسے جھوٹے دعوے کا مقصد عدلیہ کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
ترجمان سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی خبر مکمل طور پر بے بنیاد اور من گھڑت ہے، ایسا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔
ترجمان کے مطابق ایسے جھوٹے دعوے کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا، عدلیہ کا وقار مجروح کرنا اور اس کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔