سالوں کی محبت کے بعد بریک اپ ، کرینہ نے شاہد کیلئے کیا کہا تھا؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
بالی وڈ اداکارہ کرینہ کپور سپر اسٹار شاہد کپور کے ساتھ کئی برس تعلق میں رہیں لیکن رومانوی کہانیوں کی طرح اس جوڑے کی محبت بھی بریک اپ کی صورت اختتام پذیر ہوئی اور دونوں نے 2007 میں راہ جدا کرلیں۔
تاہم حال ہی میں کئی برس بعد مداح کرینہ اور شاہد کو آئیفا ایوارڈز 2025 سے جڑی پریس کانفرنس میں ایک دوسرے کے ساتھ اچھے سے ملتے دیکھ کر خوش ہوگئے۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ شاہد سے بریک اپ کے بعد کرینہ کے ان کیلئے کیا خیالات تھے؟
بھارتی میڈیا پر کرینہ کپور کا ماضی میں دیا گیا کا ایک انٹرویو شیئر کیا گیا ہے جس میں کرینہ نے شاہد سے بریک اپ کے بعد ان سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔
2007 میں دیے گئے انٹرویو میں کرینہ کپور نے شاہد کپور سے بریک اپ پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ میرے خیال میں شاہد کو فی الحال اپنے کیرئیر پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، شاہد کیلئے اس کا کیرئیر بہت اہم ہے، وہ اپنے کام سے پوری طرح محبت کرتاہےاور بعض اوقات سب چیزیں ایک ساتھ نہیں کی جاسکتیں‘۔
بریک کے بعد شاہد کی اداسی پر کرینہ کی گفتگو
دوران انٹرویو میزبان نے بریک اپ کے شاہد کے اداس اور تنہا دکھنے کا سوال کیا تھا جس پر کرینہ نے جواباًانکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ وہ ایسا نہیں لگتا ،خواتین اسٹار اس کے اردگرد ہوتی ہیں اور وہ ’ لیڈیز مین ‘ سا لگتا ہے اس لیے میں اس کے افسردہ اور تنہا ہونے پر کچھ نہیں کہہ سکتی ‘۔
دوران انٹرویو کرینہ نے شاہد سے بریک اپ کے بعد سامنے آنے والی قیاس آرائی پر بھی بات کی تھی،جس میں کہا جارہا تھا کہ کرینہ نے شاہد کو اس لیے چھوڑدیا کیونکہ شاہد کیرئیر میں تیزی سے کامیاب نہیں ہوا تھا ؟
کرینہ کا کہنا تھا کہ ’ ایسا نہیں ہے، میں ایک کامیاب عورت ہوں، مجھے کسی کامیاب مرد کی ضرورت نہیں ہے، اس کے برعکس میں ایسا شخص چاہتی ہوں جو مجھ سے محبت کرتے ، مجھے سمجھے، اس کے علاوہ، شاہد میں کامیاب ہونے کی پوری صلاحیت ہے میں نے ساڑھے 4 سال شاہد سےمحبت کی ، اب بھی اس کیلئے دعاگو ہوں ‘۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کرینہ نے شاہد سے بریک اپ بریک اپ کے شاہد سے شاہد کی کے بعد تھا کہ
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
ڈی آئی خان:خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں، نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیں گے، صوبے کے پاس قرض ادائیگی کے لیے 150 ارب مختض کر رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں، مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا، شروع سے کہہ رہے ہیں افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے، ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی ہے۔