ایک ہزار سے زائد پاکستانی ڈاکٹرز امریکہ منتقل ہوچکے ، پی ایم ڈی سی کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کے صدر پروفیسر رضوان تاج نے انکشاف کیا ہے کہ ایک سال میں تقریباً ایک ہزار 61 پاکستانی ڈاکٹروں نے امریکا میں مستقل سکونت حاصل کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قابل ذکر ادارے جہاں سے ڈاکٹروں کی سب سے زیادہ تعداد نے رہائشی پوزیشنز حاصل کیں ان میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی، علامہ اقبال میڈیکل کالج، ڈاؤ میڈیکل کالج، شفا کالج آف میڈیسن، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی (جے ایس ایم یو) اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی شامل ہیں۔
یہ ایک سال میں رہائشی پوزیشنز حاصل کرنے والے ڈاکٹروں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔رضوان تاج نے دعویٰ کیا کہ ’ڈاکٹرز کی متاثر کن کارکردگی نے ملک میں طبی تعلیم اور اس کے مضبوط نصاب اور تربیتی پروگراموں کی نگرانی میں پی ایم ڈی سی کے مقرر کردہ معیارات کے حوالے سے مثال قائم کی ہے۔‘
انہوں نے ڈاکٹروں میں علمی قابلیت پیدا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور اس اقدام کو ایک تبدیلی کے سفر کا آغاز قرار دیا جس کا مقصد مزید بہتری لانا ہے۔ڈاکٹر رضوان تاج نے کہا کہ ’چیک اینڈ بیلنس کے ایک سخت نظام کے ساتھ، پی ایم ڈی سی نے پاکستانی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کو مضبوط نصاب اور جامع تربیتی پروگراموں کے قیام کے لیے رہنمائی کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا میں رہائش کی درخواست کا عمل انتہائی مسابقتی ہے اور امیدواروں کو غیر معمولی تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے، سخت یونائیٹڈ اسٹیٹس میڈیکل لائسنسنگ ایگزامینیشن (یو ایس ایم ایل ای) کو پاس کرنا ہوتا ہے اور درخواست کے مطالبے کے عمل کو نیویگیٹ کرنا ہوتا ہے جس میں انٹرویوز اور جامع دستاویزات کا جمع کرنا شامل ہوتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چیلنجنگ انتخاب میں صرف انتہائی سرشار اور لچکدار امیدوار ہی کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ڈاکٹر رضوان نے مزید کہا کہ یہ کامیابی ’پی ایم ڈی سی‘ کے مستقبل میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کو عالمی معیارات پر پورا اترنے کے لیے تیار کرنے کے لیے طبی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے وژن کو مزید آگے لے کر جائے گی۔
نواز شریف سے ملاقات کیلئے سربراہ نیشنل پارٹی عبدالمالک بلوچ جاتی امرا پہنچ گئے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پی ایم ڈی سی
پڑھیں:
لاہور سمیت پنجاب بھر کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی بند
علی ساہی: لاہور سمیت پنجاب بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے، جہاں گنجائش سے 70 فیصد زائد قیدی موجود ہیں, مجموعی طور پر صوبے کی 45 جیلوں میں ساڑھے 37 ہزار قیدیوں کی گنجائش ہے، لیکن ان میں اس وقت 66 ہزار 700 سے زائد قیدی رکھے گئے ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق لاہور کی کیمپ جیل میں 2 ہزار قیدیوں کی گنجائش ہے، تاہم یہاں 6 ہزار 300 سے زائد قیدی رکھے گئے ہیں۔ کوٹ لکھپت جیل میں 2 ہزار 300 قیدیوں کی گنجائش کے مقابلے میں 3 ہزار 500 سے زائد قیدی موجود ہیں، جبکہ راولپنڈی کی اڈالہ جیل میں 2 ہزار 100 کی گنجائش کے مقابلے میں 7 ہزار 100 قیدی رکھے گئے ہیں۔
پنجاب یونیورسٹی کے غیر تدریسی عملے کابطور اسسٹنٹ پروفیسر تعیناتی منسوخی کیخلاف احتجاج کا اعلان
گرمی اور حبس کے موسم میں قیدیوں کے لیے بیرکس میں سانس لینا بھی دشوار ہو چکا ہے، جبکہ صرف 9 چھوٹی جیلیں ایسی ہیں جہاں گنجائش سے کم قیدی موجود ہیں۔
جیل حکام کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث جیلوں کے انتظام میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔ لاہور میں قیدیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر نئی جیل کی تعمیر کی تجویز کئی سالوں سے زیر التوا ہے، تاہم اس پر تاحال کوئی عملی پیش رفت نہ ہو سکی۔
اسرائیل نے حضرت ابراہیم کے مقبرے اور مسجدِ ابراہیمی کا کنٹرول سنبھال لیا