کراچی میں کل سے پانی کی سپلائی بند کرنے کا اعلان ، کون کون سے علاقے متاثر ہوں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک) شہر قائد میں کل سے 4 روز کیلیے پانی کی فراہمی معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، جس سے مختلف علاقے متاثر ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان واٹر کارپوریشن کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے غازی گوٹھ میں 84 انچ مین لائن کا مرمتی کام کل شروع ہوگا اور مرمتی کام اگلے 96 گھنٹے میں مکمل کرلیا جائے گا.
ترجمان کا کہنا تھا کہ مرمتی کام 24 گھنٹے مسلسل جاری رہے گا تاکہ مقررہ وقت میں مکمل ہو، کام مکمل ہونے پر مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی میں بہتر آئے گی۔
ترجمان نے بتایا کہ مرمتی کام کے باعث نیپا، لیاری ،جمشید ٹاؤن ،جناح ٹاؤن ،پی آئی بی , حیدرآباد کالونی ،لانڈھی ،کورنگی ،ڈی ایچ اے میں پانی کی فراہمی جزوی معطل رہےگی۔
واٹر کارپوریشن نے کہا کہ شہر کو یومیہ ٹوٹل 650 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے، مرمتی کام کےباعث یومیہ 200 ایم جی ڈی پانی کی کمی کاسامناہوگا تاہم شہر کو 450 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی معمول کےمطابق جاری رہے گی۔
واٹر کارپوریشن ترجمان نے شہریوں سے درخواست کی پانی کا ذخیرہ کریں اور اسے احتیاط سے استعمال کریں۔
مزیدپڑھیں:روڈ ٹو مکہ منصوبہ : پاکستانی عازمین حج کے لیے اہم خبر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پانی کی فراہمی مرمتی کام
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، رواں سال کشمیریوں کی 99جائیدادیں ضبط کی گئیں
ان کارروائیوں کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں امن، آزادی اور انصاف کے لیے کردار ادا کرنے پر حریت پسندوں اور تنظیموں کی سزا دینا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کا جائز مطالبہ کرنے پر مظلوم کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زرعی اراضی سمیت جائیدادوں سے محروم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق انتہائی کرپٹ لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کی زیرقیادت قابض انتظامیہ نے رواں سال جنوری سے جون تک مختلف آزادی پسند تنظیموں سے وابستہ کشمیریوں کی زمینوں اور مکانات سمیت کروڑوں روپے مالیت کی 99جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ یہ جائیدادیں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یو اے پی اے) کی مختلف دفعات کے تحت ضبط کی گئی ہیں۔ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی ایماء پر بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے اور ایس آئی یو نے ملکر پہلے ہی سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈکوارٹر کو سیل کر رکھا ہے اور پورے مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں اور تنظیموں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں مکانات اور دیگر جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ قابض حکام نے مقبوضہ علاقے میں متعدد رہائشی مکانات، دکانوں، شاپنگ کمپلیکس اور دیگر جائیدادوں کو مسمار بھی کیا ہے۔ ان کارروائیوں کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں امن، آزادی اور انصاف کے لیے کردار ادا کرنے پر حریت پسندوں اور تنظیموں کی سزا دینا ہے۔