یمن میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سازباز کا راستہ سوائے شکست اور ناکامی کے کچھ حاصل نہیں کر سکتا کہا کہ امریکہ اور غاصب صیہونی رژیم سے مقابلے کا واحد راستہ جہاد ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے غزہ میں مظلوم فلسطینی شہریوں کے خلاف جاری صیہونی بربریت کے بارے میں کہا: "ہم نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی توڑنے کے آغاز سے ہی فلسطینی عوام کی حمایت میں فوجی کاروائیاں شروع کر دی تھیں۔ اسرائیل نے امریکہ کی واضح حمایت اور شاباش سے جنگ بندی کا معاہدہ توڑا ہے۔ اسرائیلی دشمن نے حتی جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں بھی معاہدے پر عمل نہیں کیا اور دوسرے مرحلے کا آغاز ہی نہیں ہونے دیا۔ آج یہ رژیم غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کی بھرپور نسل کشی میں مصروف ہے۔" انصاراللہ یمن کے سربراہ نے کہا کہ اکثر صیہونی آبادکار بھی اس حقیقت سے واضح ہو چکے ہیں کہ بنجمن نیتن یاہو اور اس کی جرائم پیشہ مافیا اسرائیلی یرغمالیوں کو کوئی اہمیت نہیں دیتی۔ انہوں نے کہا: "جنگ بندی معاہدہ فلسطینی بچوں اور خواتین کے قتل عام اور غزہ کو تباہ کیے بغیر اسرائیلی یرغمالیوں کی آزادی کا باعث بن سکتا تھا۔" سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا: "یہ معاہدہ قیدیوں کے تبادلے، جارحیت روکنے اور اہل غزہ کو امداد فراہم کرنے میں فلسطینی عوام کے کم از کم حقوق پورے کر رہا تھا لیکن صیہونی دشمن سے اس سے دستبردار ہو کر ناجائز اور مجرمانہ مطالبات پیش کیے ہیں۔"
 
انصاراللہ یمن کے سربراہ نے یرغمالیوں سے متعلق نیتن یاہو کی پالیسی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "صیہونی دشمن کی کوشش ہے کہ یرغمالیوں کی آزادی کے بدلے فلسطینی قیدی آزاد نہ کرے، غزہ کے عوام کو امدادی سامان فراہم نہ کرے اور جارحیت ختم نہ کرے۔" انہوں نے کہا: "قیدیوں کا مسئلہ فلسطینی عوام کے لیے ایک ایسا بنیادی مسئلہ ہے جس سے چشم پوشی اختیار نہیں کی جا سکتی، خاص طور پر یہ کہ ہزاروں فلسطینی قیدی اسرائیلی جیلوں میں شدید مشکلات برداشت کر رہے ہیں اور ٹارچر کیے جاتے ہیں۔" سید بدرالدین الحوثی نے کہا: "صیہونی رژیم ایک طرف یرغمالیوں کا کارڈ حماس سے چھین لینا چاہتی ہے جبکہ دوسری طرف غزہ پر جارحیت بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ دشمن کے خطرناک اہداف میں سے ایک غزہ سے فلسطینی عوام کو جبری جلاوطن کرنا ہے۔ اگر ایسا ہو جاتا ہے تو دشمن اس کے بعد مغربی کنارے کے فلسطینیوں کو بھی جبری جلاوطن کر دے گا۔" انصاراللہ یمن کے سربراہ نے صیہونی دشمن سے کسی قسم کی سازباز کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا: "سازباز کا راستہ ایسا راستہ ہے جس نے ہمیشہ شکست کھائی ہے اور ناکامی کا شکار ہوا ہے اور اس رژیم کے سامنے جھکنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اس کام کا نہ تو امت مسلمہ کو کوئی فائدہ پہنچے گا اور نہ ہی فلسطینی عوام کا کوئی مسئلہ حل ہو گا۔"
 
سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے مسلح مزاحمت پر زور دیتے ہوئے کہا: "درست راستہ صیہونی اور امریکی دشمن کے خلاف جہاد فی سبیل اللہ ہے۔ غاصب صیہونی رژیم نے لبنان سے جنگ بندی معاہدے کی بھی خلاف ورزی کی ہے اور لبنان کے مختلف علاقوں پر فضائی جارحیت کے علاوہ حزب اللہ کے مجاہدین کی ٹارگٹ کلنگ بھی کر رہا ہے۔" انصاراللہ یمن کے سربراہ نے امریکہ اور صیہونی رژیم کو خطے میں شر کا سرچشمہ اور علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا: "وہ سرطانی غدہ جو خطے میں موجود ہے اور اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ضرورت ہے صیہونی اور امریکی دشمن ہے جو نہ صرف خطے میں شر کا سرچشمہ ہیں بلکہ عالمی امن اور سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں۔" سید بدرالدین الحوثی نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اس سطح پر نہیں کہ دوسروں کو برا بھلا کہہ سکے کیونکہ وہ خود شر، جرم اور طاغوت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا: "صیہونی دشمن کو جس قدر مراعات دیں گے اس کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ دشمن آخرکار سازش اور فتنہ گری کرے گا۔"

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے انصاراللہ یمن کے سربراہ نے فلسطینی عوام صیہونی رژیم صیہونی دشمن ہوئے کہا ہوئے کہ ہے اور نے کہا

پڑھیں:

31 اکتوبر تک 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی، ایف بی آر

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ایف بی آر نے ٹیکس سال 2025ء کیلئے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔ 31 اکتوبر تک 2025ء کل 59 لاکھ ٹیکس ریٹنز جمع کرائے گئے۔ جو گزشتہ سال اسی مدت کے دوران جمع کرائے گئے 50 لاکھ ریٹرنز کے مقابلے میں 17.6 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔ ان میں سے 36 لاکھ ٹیکس دہندگان نے اپنے ریٹرنز کے ساتھ ٹیکس کی ادائیگی بھی کی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 18.6 فیصد اضافہ ہے۔ مزید یہ کہ انفرادی ٹیکس دہندگان کی جانب سے گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 9 ارب روپے زیادہ ٹیکس ادا کیا گیا جو 60 ارب روپے سے بڑھ کر 69 ارب روپے ہو گیا جو کہ 15 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ بیان کے مطابق وزیرِاعظم کی ہدایات کے مطابق ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں کوئی عمومی توسیع نہیں کی گئی۔ تاہم، ایسے ٹیکس دہندگان جو حقیقی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، وہ ایف بی آر کے آئی آر آئی ایس نظام کے ذریعے متعلقہ فیلڈ فارمیشن سے رابطہ کر کے ریٹرن جمع کرانے میں توسیع کی درخواست کر سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں صیہونی فوج کے حملے، مزید 5 فلسطینی شہید
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • 31 اکتوبر تک 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی، ایف بی آر
  • قیدیوں کیساتھ صیہونی وزیر داخلہ کے نسل پرستانہ برتاو پر حماس اور جہاد اسلامی کا ردعمل
  • جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں، جسٹس مسرت ہلالی
  • پارا چنار حملہ کیس: راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں، جسٹس مسرت ہلالی