UrduPoint:
2025-07-23@00:39:06 GMT

جرمنی: تین سال میں شہریت حاصل کرنے کا راستہ ختم

اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT

جرمنی: تین سال میں شہریت حاصل کرنے کا راستہ ختم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 اپریل 2025ء) جرمنی کی اگلی حکومت قدامت پسند کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور جرمن صوبہ باویریا میں اس کی ہم خیال جماعت کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) اور سینٹر لیفٹ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) پر مشتمل ہو گی۔ ان جماعتوں کے درمیاں ہونے ایک معاہدے کے مطابق تارکین وطن کے لیے شہریت حاصل کرنے کا تین سالہ قانون اب ختم کر دیا جائے گا۔

قدامت پسندوں کی کوشش کے بعد مزید تیز ترین 'نیچرلائزیشن' نہیں

درخواست دہندگان کے لیے جرمن شہریت حاصل کرنے کا تین سالہ راستہ گزشتہ جون میں اس وقت متعارف کیا گیا تھا، جب ایس پی ڈی کے سابقہ ​​حکومتی اتحاد، گرینز اور کاروبار پر مرکوز فری ڈیموکریٹک پارٹی نے جرمن شہریت کے قانون میں اصلاحات کو منظور کیا تھا۔

(جاری ہے)

اس قانون کی رو سے جرمنی میں قانونی طور پر رہائش پذیر کوئی بھی شہری تین سال بعد جرمن شہریت کی درخواست جمع کرا سکتا تھا۔

اس قانون کے تحت درخواست دہندگان کے لیے نہ صرف جرمن زبان کا بہتر درجے کا جاننا ضروری تھا، بلکہ رضاکارانہ کام کرنے یا پھر دوران تعلیم بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے علاوہ جرمن معاشرے میں مضبوط انضمام کا ہونا بھی ضروری تھا۔

قدامت پسند جماعت سی ڈی یو اور سی ایس یو نے شہریت کے حصول کے اس تین سالہ قانون پر تنقید کرتے ہوئے اسے "ٹربو" یعنی تیز ترین نیچرلائزیشن قرار دیا تھا۔

بعض قدامت پسند ناقدین کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ جرمنی میں تین سال کی اقامت جرمن شہریت حاصل کرنے کے لیے بہت کم ہے۔

تاہم، تارکین وطن اب بھی جرمنی کی شہریت کے لیے ملک میں پانچ برس کی مسلسل رہائش کے بعد اور گزشتہ برس کی اصلاحات کے مطابق درمیانی درجے کی جرمن زبان سیکھنے کے ساتھ شہریت کے لیے درخواست دے سکیں گے۔ مزید یہ کہ دوہری شہریت رکھنے کی بھی اجازت ہو گی۔

دوہری شہریت

گزشتہ برس کی اصلاحات سے پہلے تک جرمنی اور غیر یورپی یونین کے رکن ممالک کے درمیان دوہری شہریت رکھنے کی اجازت بہت کم تھی۔ تاہم جب سے اصلاحات کا نفاذ ہوا ہے، تب سے جرمن شہریت حاصل کرنے کی درخواستوں میں اضافہ ہوا ہے، جس میں جرمنی میں موجود ترک کمیونٹی زیادہ دلچسپی لے رہی ہے۔

اگرچہ قدامت پسندوں، جیسے سی ڈی یو کے رہنما اور ممکنہ طور پر اگلے جرمن چانسلر فریڈرش میرس جیسے رہنماؤں نے، دوہری شہریت کے خیال پر تنقید کی ہے، تاہم اب ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے ایس پی ڈی کے ساتھ اتحاد کے لیے مذاکرات کے دوران اس معاملے پر سمجھوتہ کر لیا ہے۔

دوہری شہریت منسوخ کرنے کا معاملہ زیر غور نہیں

جرمنی کی اگلی مخلوط حکومت اب دوہری شہریت رکھنے والے ایسے افراد سے جرمن شہریت واپس لینے پر بھی غور نہیں کرے گی۔

اس سے قبل بعض جماعتیں اس خیال پر بات کرتی رہی ہیں کہ دہشت گردی کے حامی، سامیت دشمنوں یا انتہاپسندی کی طرف مائل ایسے مخصوص شہریوں کی جرمن شہریت کو منسوخ کیا جا سکتا ہے، جو "آزاد اور جمہوری بنیادی نظام کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوں۔

"

سی ڈی یو اور اس کی ہم خیال جماعت سی ایس یو نے یہ تجویز پیش کی تھی، جس پر ایس پی ڈی نے یہ کہہ کر سخت تنقید کی۔ اس کا مطلب یہ ہو گا کہ دوہری شہریت رکھنے والوں کے لیے جرمن شہریت کی "قدر بہت کم" ہو گی۔ جرمنی میں مہاجرین کی انجمنوں کی طرف سے بھی اس تجویز کی مذمت کی گئی تھی۔

اس کے بجائے اگلی حکومت کے اتحادی معاہدے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں ان لوگوں کو نکالنے کے لیے ممکنہ تبدیلیوں کا جائزہ لیں گی جو "آزاد اور جمہوری بنیادی نظام کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔" لیکن اس کا اطلاق دوہری شہریت رکھنے والوں کے بجائے شہریت نہ رکھنے والوں پر ہو گا۔"

ص ز/ ع ا (ویزلی ڈوکری)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شہریت حاصل کرنے جرمن شہریت ایس پی ڈی شہریت کے سی ڈی یو کرنے کا کے لیے

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ: ‏فواد چوہدری کی 9 مئی کے 4 مقدمات میں بری کرنے کی درخواستیں مسترد

لاہور ہائیکورٹ میں ‏فواد چوہدری کی 9 مئی کے 4 مقدمات میں بری کرنے کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔ 

عدالت عالیہ کے دو رکنی بینچ نے فواد چوہدری کے وکیل کو اے ٹی سی سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔ 

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ عدالت براہ راست بری کرنے کی درخواست پر فیصلہ نہیں کرسکتی، فواد چوہدری ٹرائل کورٹ میں بری کرنے کی درخواست دیں۔ 

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ اگر دونوں گواہ آپ کے حق میں ہیں تو آپ کیوں فکر مند ہیں؟

چیف جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس عبہر گل پر مشتمل بنچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔

متعلقہ مضامین

  • شام کی دہلیز سے عرب ممالک کو تقسیم کرنے کا خطرناک اسرائیلی منصوبہ
  • کوئٹہ، راستہ نہ دینے پر کار سوار کی مظاہرین پر فائرنگ، چار افراد زخمی
  • کراچی: بارہویں ہوم اکنامکس اور آرٹس ریگولر کے خصوصی امیدواروں کے نتائج کا اعلان
  • سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کے بجائے اصل مجرموں کو گرفتار کیا جائے، ملک معتصم خان
  • اسکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • لاہور ہائیکورٹ: ‏فواد چوہدری کی 9 مئی کے 4 مقدمات میں بری کرنے کی درخواستیں مسترد
  • رجب بٹ نے اپنے گھر پر فائرنگ کا ذمہ دار 333 گروپ کو قرار دے دیا
  •  بجٹ تشویش اور بے چینی کا باعث بن گیا ہے!
  • شہر کو صاف رکھنے کا عزم،آئی سی سی نے شجرکاری مہم کا آغاز کر دیا
  • نومئی کیس: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی سمیت 70 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا