ایک فیصد بھی شرمندگی نہیں کہ مجھے انگلش نہیں آتی، محمد رضوان WhatsAppFacebookTwitter 0 12 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا ہے کہ وہ مانتے ہیں کہ انہیں انگلش بولنی نہیں آتی لیکن ان سے ڈیمانڈ کرکٹ کی ہے انگلش کی نہیں، ایک فیصد بھی شرمندگی نہیں کہ انگلشن بولنی نہیں آتی۔

محمد رضوان نے کہا کہ میری جو ٹرولنگ ہورہی ہے مجھے اس سے فرق نہیں پڑتا، مجھے اس پر فخر ہے کہ میرے دل میں جو ہوتا ہے وہ کہتا ہوں اور سچ بولتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے انگلش نہیں آتی کیوں کہ میری تعلیم زیادہ نہیں ہے مگر مجھے اس پر ایک فیصد بھی شرمندگی نہیں ہے کہ میں پاکستانی ہوں اور مجھے انگلش نہیں آتی، تاہم مجھے افسوس ہے کہ میں نے تعلیم مکمل نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ مجھ سے ڈیمانڈ کرکٹ ہے،انگلش نہیں۔ افسوس ہے کہ میں نے تعلیم پوری حاصل نہیں کی جس کی وجہ سے میں انگلش صحیح نہیں بول پارہا، اس لیے میں اپنے جونیئرز سے کہتا رہتا ہوں کہ تعلیم اچھے طریقے سے حاصل کریں تاکہ ہم باہر جا کرانگلش بول سکیں۔

محمد رضوان نے کہا کہ مجھ سے پاکستان کرکٹ مانگتا ہے انگلش نہیں، اگر انگلش مانگتے ہیں تو پھر میں کہیں جاکر پروفیسر بن جاؤں گا، انگلش سیکھ جاؤں گا پھر آجاؤں گا، میرے پاس اتنا ٹائم نہیں ہے اس کے لیے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایک فیصد بھی شرمندگی نہیں محمد رضوان نے کہا کہ

پڑھیں:

وقار یونس نے مجھے نئی گاڑی خریدنے اور برانڈ کے کپڑے پہننے پر ٹیم سے نکالا، عمر اکمل کا الزام

معروف کرکٹر عمر اکمل نے سابق کپتان اور ہیڈ کوچ وقار یونس پر اپنے کیریئر کو تباہ کرنے کا الزام عائد کردیا۔

ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: ’آپ کو شرم آنی چاہیے‘، بابر اعظم کے خلاف بات کرنے پر عمر اکمل ٹی وی شو میں لڑ پڑے

عمر اکمل کا کہنا تھا کہ اللہ نے جو دیا ہے، میں اپنے اور اپنے خاندان کی خواہشات پوری کر رہا ہوں، اس میں کیا برائی ہے؟ وہ اکیلے نہیں بلکہ ان کے ساتھ کھیلنے والے دیگر کرکٹرز، جن میں رانا نویدالحسن بھی شامل ہیں، اس بات کی گواہی دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ نئی گاڑی خریدنے اور برانڈیڈ کپڑے پہننے کی وجہ سے ٹیم سے باہر کیا گیا۔ وقار کہتے تھے کہ تمہیں اتنے پیسے کیسے مل گئے؟

ان کا کہنا تھا کہ پہلے کھلاڑی ایسی چیزیں خریدنے کے قابل نہیں تھے، لیکن جب اللہ نے دیا ہے تو اپنے اوپر خرچ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

یہ بھی پڑھیے: باربی اکمل عمر اکمل کی منفرد لباس میں تصویر وائرل

عمر اکمل نے مزید کہا کہ وہ وقار یونس کا بطور سینیئر کھلاڑی احترام کرتے ہیں، مگر کوچ کے طور پر نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2016 میں ورلڈ کپ کے موقع پر انہوں نے پی سی بی کو خطوط اور فائلیں جمع کروائیں اور تجویز دی کہ اگر وقار یونس کو ہٹا دیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوگی۔

35 سالہ عمر اکمل نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے غیر ملکی لیگز کے کئی مواقع مسترد کیے تاکہ پاکستان کے لیے کھیل سکیں۔ میری پہلی ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

عمر اکمل کرکٹ وقار یونس

متعلقہ مضامین

  • گورنر کے امیدوار کیلئے 8 ،10 نام؛ پارٹی فیصلہ کرے گی : گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی
  • پاکستان میں تعلیم کا بحران؛ ماہرین کا صنفی مساوات، سماجی شمولیت اور مالی معاونت بڑھانے پر زور
  • اداکارہ خوشبو خان کا ارباز خان سے طلاق کے بیان پر یوٹرن
  • وقار یونس نے مجھے نئی گاڑی خریدنے اور برانڈ کے کپڑے پہننے پر ٹیم سے نکالا، عمر اکمل کا الزام
  • مجھے کبھی نہیں لگا کہ میں شاہ رُخ خان جیسا دکھائی دیتا ہوں، ساحر لودھی
  • شوبز کی خواتین طلاق کو پروموٹ نہ کریں: روبی انعم
  • بلوچستان کی ترقی کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا: حافظ نعیم الرحمن
  • محمد عامر ابوظہبی ٹی10 لیگ میں کوئٹہ کیولری کے کپتان مقرر
  • تعلیم اور کھیل کی سرگرمیاں نوجوان نسل کیلیے بہت اہمیت کی حامل ہیں، شاہد آفریدی
  • کمرے میں صرف کتوں کے ایوارڈ ہیں، مجھے ایک بھی ایوارڈ نہیں ملا، کاشف محمود