میچ کے دوران محمد عامر نے قریب آکر کیا کہا تھا؟ صائم ایوب نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان پاکستان سپر لیگ کے دوسرے میچ میں گزشتہ روز اوپنر صائم ایوب اور فاسٹ بولر محمد عامر کے درمیان جملوں کا تبادلہ ہوا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
اب صائم ایوب کی جانب سے پی ایس ایل کے دوسرے میچ میں محمد عامر کیساتھ گراؤنڈ میں ہونے والی گفتگو کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا گیا تھا کہ صائم ایوب، محمد عامر کی گیند پر شاٹ کھیلنے گئے مگر وہ شاٹ نہ کھیل سکے اس دوران دونوں کھلاڑیوں کے درمیان جملوں کا تبادلہ ہوا۔
میچ کے بعد پشاور زلمی کے کھلاڑی صائم ایوب نے پریس کانفرنس کی جہاں صحافی نے ان سے پوچھا کہ محمد عامر نے گراؤنڈ میں انہیں کیا کہا تھا؟
صائم ایوب نے صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ گراؤنڈ میں اس طرح جملے پاس ہوتے رہتے ہیں، بولر کہتا ہے میری بال پر کھیل کر دکھاؤ اور بیٹر کہتا ہے تیز پھینک کر دکھاؤ۔
صائم ایوب نے مزید بتایا کہ اس طرح کے کمنٹ پاس ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے ایسا گرانڈ میں چلتا رہتا ہے اس میں سنجیدہ ہونے والی کوئی بات نہیں۔
واضح رہے راولپنڈی میں کھیلے گئے پی ایس ایل 10 کے دوسرے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے فاتحانہ آغاز کیا تھا۔ کوئٹہ نے پشاور زلمی کو 80 رنز سے ہرا دیا تھا۔
مزیدپڑھیں:ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: صائم ایوب نے
پڑھیں:
سیاستدان کو الیکشن اور موت کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہئے، عمر ایوب
بانی کی بہنوں کو سیاست میں لانا ناجائز ہے ، بہنیں بطور فیملی ممبر ملاقات کرتی ہیں
میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ،ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں ، اپوزیشن لیڈر
اپوزیشن لیڈر عمرا یوب نے کہا ہے کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے ،میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ،ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں آرہا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے بتایا کہ عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے 2 دن پہلے درخواست دائر کی اس پر ڈائری نمبر لگ چکا ہے مگر تاحال درخواست سماعت کیلئے مقرر نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھی ہمارے کیس یہاں پر لگتے رہے ہیں، اس کے بعد ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ اْس وقت کوئی زمین آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا۔عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر پی ٹی آئی کی قیادت جو گرفتار ہیں وہ سیاسی قیدی ہیں، مجھ پر بسکٹ چوری تک کے کیس لگائے گئے ہیں، ہم لوگ یہاں آئے ہیں اور انصاف کیلئے عدالت کا دروازہ ہی کھٹکھٹائیں گے ۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم ریاست کا حصہ ہیں، ریاست کی جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں وہ یکسر مختلف ہے عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کے آئین کا مطالعہ کر لیں تو سمجھ آئے گا کہ ریاست کیا ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہارڈ اسٹیٹ نہیں کیوں کہ یہاں قانون کی حکمرانی ہی نہیں،یہاں صرف جنگل کا قانون چل رہا ہے ۔ بانی پی ٹی آئی نہ ڈھیل مانتے ہیں نہ ہی ڈیل کو مانتے ہیں۔ بانی کی بہنوں کو سیاست میں لانا ناجائز ہے ، بہنیں بطور فیملی ممبر ملاقات کرتی ہیں۔انہوں نے اپنے استعفے کی خبروں کی تردید بھی کی اور کہا کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے ۔ پی ڈی ایم
حکومت میں ہم نے دھاندلی کیسے کرلی؟ میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ہیں لیکن ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں آرہا۔