ایران میں قتل 8 پاکستانیوں کی لاشیں ابھی تک تفتان نہیں لائی گئیں، ڈی سی چاغی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
فائل فوٹو
ایران کے علاقے سیستان میں قتل کئے گئے 8 پاکستانیوں کی لاشیں ابھی تک تفتان نہیں لائی گئیں، چاغی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تہران میں پاکستانی سفارت خانے نے دو روز تک لاشیں تفتان منتقل کرنے کا کہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر چاغی عطا المنیم نے جیو نیوز کو بتایا کہ قتل کئے گئے 8 پاکستانیوں کی لاشیں ابھی تک تفتان منتقل نہیں کی گئیں ہیں۔
ایران میں قتل کیے گئے 8 پاکستانیوں کے گھر میں صف ماتم بچھ گئی، لواحقین غم سے نڈھال ہوگئے۔
ڈی سی چاغی نے کہا ہے کہ انتظامیہ، ایرانی حکام اور سفارت خانے سے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ تہران میں پاکستانی سفارت خانے نے دو روز تک لاشیں تفتان منتقل کرنے کا کہا ہے، ہم نے تفتان سے لاشیں بہاولپور منتقل کرنے کیلئے اقدامات کرلیے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گئے 8 پاکستانیوں میں قتل
پڑھیں:
نادرا کا اہم فیصلہ، بیرونِ ملک پاکستانیوں کے لیے این آئی سی او پی منسوخی فیس ختم
نادرا (نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی) نے بیرونِ ملک پاکستانیوں کے قومی شناختی کارڈ (NICOP) کی منسوخی پر فیس ختم کر دی ہے۔ یہ سہولت کسی پاکستانی شہری کے انتقال کی صورت میں لواحقین کے لیے عمل کو آسان اور تیز تر بنانے کے لیے فراہم کی گئی ہے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ کی ہدایت پر نئی پالیسی نافذ
یہ نئی پالیسی وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر متعارف کرائی گئی ہے، جس کے تحت لواحقین اب انتقال کی رجسٹریشن کے بعد بغیر کسی فیس کے مرحوم کا این آئی سی او پی منسوخ کرا سکتے ہیں۔ یہ سہولت یونین کونسل یا پاکستانی سفارت خانے کے ذریعے رجسٹریشن کے بعد حاصل کی جا سکتی ہے۔
آن لائن اور ایپ کے ذریعے آسان طریقہ کار
نادرا کے مطابق منسوخی کا عمل اب Pak-ID موبائل ایپ کے ذریعے یا کسی بھی نادرا سینٹر پر جا کر مکمل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نادرا نے مرحوم کے اصل کارڈ کی جمع کرانے کی شرط بھی ختم کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نادرا کا فیس وصولی کے لیے نیا اور آسان طریقہ کار کیا ہے؟
اہلِ خانہ کے لیے سہولت
اب والدین، بہن بھائی، شریکِ حیات یا اولاد میں سے کوئی بھی فرد مرحوم کے کارڈ کی منسوخی کی درخواست دے سکتا ہے۔ یہ اقدام نادرا کے اس وسیع منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت ملک بھر میں پیدائش اور اموات کے اندراج کے عمل کو ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے۔
ہسپتالوں میں خودکار رجسٹریشن نظام
نادرا نے صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ہسپتالوں اور صحت مراکز میں ڈیجیٹل رجسٹریشن نظام متعارف کرایا ہے تاکہ اموات اور پیدائش کے اندراج کا عمل شفاف اور مؤثر بنایا جا سکے۔ یہ نظام نیشنل بائیومیٹرک اینڈ رجسٹریشن پالیسی فریم ورک کے تحت شروع کیا گیا ہے، جس کی منظوری وزیراعظم شہباز شریف نے یکم جنوری 2025 کو دی تھی۔
ابتدائی مرحلہ ملک کے 50 سے زائد اسپتالوں میں فعال
فی الحال یہ نظام آزمائشی مرحلے میں ہے اور ملک بھر کے 50 سے زائد اسپتالوں میں فعال کیا جا چکا ہے، جن میں اسلام آباد کے پی آئی ایم ایس، سی ڈی اے اور فیڈرل گورنمنٹ اسپتال، لاہور کا لیڈی ایچسن اسپتال، کوئٹہ کا بولان میڈیکل کالج اور شیخ زاید اسپتال سمیت خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، حیدرآباد اور مٹیاری کے متعدد مراکز شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:نادرا نے شہریوں کے لیے نئی سہولت متعارف کرانے کا اعلان کردیا
نادرا کا ہدف: شفاف اور جدید رجسٹریشن نظام
نادرا کے مطابق جب یہ نظام مکمل طور پر فعال ہو جائے گا تو ہسپتال خودکار طور پر کسی بھی پیدائش یا موت کی اطلاع نادرا کو بھیجیں گے، جس کے بعد نادرا کی جانب سے متعلقہ خاندان کو ایس ایم ایس اور ایپ کے ذریعے رجسٹریشن کے مراحل سے آگاہ کیا جائے گا۔
نادرا کے مطابق ان اصلاحات کا مقصد قومی رجسٹریشن نظام کو مزید شفاف، شہری دوست اور جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ بنانا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
این آئی سی او پی بیرون ملک پاکستانی نادرا نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی