بھارتی قبضے کی وجہ سے کشمیری شدید مشکلات کا شکار ہیں، حریت کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں نہتے کشمیریوں پر وحشیانہ بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض بھارتی فورسز نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں جاری غیر قانونی بھارتی قبضے اور آزادی کے خواہشمند کشمیری عوام کے خلاف اس کی ننگی جارحیت سے نہ صرف کشمیری عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں بلکہ یہ پورا خطہ مسلسل ایک غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں نہتے کشمیریوں پر وحشیانہ بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض بھارتی فورسز نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو نشانہ بنانے اور علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کیلئے بھارتی فوج اور پیر املٹری کی سرپرستی میں ہندوتوا گروںوں کو متحرک کر دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ ہندوتوا گروپ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس)، وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل وغیرہ سے منسلک ہیں۔
انہوںنے کہا کہ ان ہندوتوا گروپوں نے ڈوگرہ سپاہیوں کے ساتھ مل کر جموں خطے میں 1947ء میں لاکھوں مسلمان شہید کیے تھے۔ ترجمان نے افسوس ظاہر کیا کہ بھارت نے جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے علاقے میں دس لاکھ کے قریب فورسز اہلکار تعینات کر کے اسے دنیا کے سب سے زیادہ فوجی تعیناتی والے خطے میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر کے بارے میں اپنے بے بنیاد بیانیے کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم دنیا نے اس کا بیانیہ مسترد کر دیا ہے اور وہ کشمیر کو بدستور ایک متنازعہ خطہ تسلیم کرتی ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن و ترقی کا خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، بھارت کو چاہیے کہ وہ ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ طرزعمل ترک کر کے کشمیریوں کے ساتھ اپنے وعدوں کو پورا کرے اور انہیں ان کا پیدائشی حق، حق خودارادیت دے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
افغان طالبان رجیم کے تحت انسانی حقوق کی پامالیاں اور بڑھتی غربت، افغان عوام مشکلات کا شکار
افغان طالبان رجیم کی سخت پابندیوں اور سفاکانہ حکمرانی کے تحت افغانستان میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری ہیں۔ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور اقتصادی مشکلات نے ہزاروں افغان خاندانوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا مسئلہ افغان عوام سے نہیں، افغان طالبان رجیم سے ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
افغان میڈیا کے مطابق، نوجوان تعلیم چھوڑنے پر مجبور ہیں اور کم تنخواہ پر کام کرنے کے باوجود اپنی بنیادی ضروریات پوری نہیں کر پا رہے۔
افغان طالبان رجیم سخت پابندیوں کی آڑ میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں مصروف
افغان عوام کی زندگیاں اور بنیادی حقوق طالبان کی سفاکی اور دہشت گردانہ حکمرانی کی بھینٹ چڑھ گئے
بے روزگاری اور اقتصادی مشکلات نے ہزاروں افغان خاندانوں کی زندگی اجیرن کر دی@pajhwok @ReutersPakistan pic.twitter.com/ionBDGqrnB
— Media Talk (@mediatalk922) December 3, 2025
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ سیاسی عدم استحکام اور طالبان کی نااہلی کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری اور معاشی بحالی ممکن نہیں۔
ماہرین نفسیات کے مطابق بڑھتی غربت اور بے روزگاری کے باعث نوجوانوں میں نفسیاتی دباؤ اور خودکشی کے رجحانات بڑھ رہے ہیں۔ جبکہ سینٹر فار سیویلیئنز ان کانفلیکٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں شہریوں کی حفاظت کی صورتحال انتہائی خطرناک ہے۔
مزید پڑھیں: افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب
افغان طالبان کی قیادت کی سفاکی، خواتین پر پابندیاں اور معاشی بحران نے ملک کو شدید مشکلات میں دھکیل دیا ہے، جس سے عام افغان شہریوں کی زندگی مزید دشوار ہو گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان طالبان رجیم افغان عوام افغان میڈیا