اننت ناگ میں اپنے دورے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے ریاستی درجہ کی بحالی مرکز اور جموں و کشمیر کے درمیان موجود دوریوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کا ایک سال مکمل ہو چکا ہے، جبکہ باقی چار سالوں میں عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کا عزم برقرار ہے۔ عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ ہم نے جو وعدے عوام سے کئے تھے، ہم ان پر قائم ہیں۔ ہمارا موازنہ وقت سے پہلے نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ برس مکمل ہونے کے بعد ہم اپنا مکمل حساب کتاب عوام کے سامنے رکھیں گے اور عوامی فیصلہ ہی ہمارے کارکردگی کا اصل پیمانہ ہوگا۔ پی ڈی پی کے صدر محبوبہ مفتی کی جانب سے حکومت کو مشروط حمایت کی پیشکش کے حوالے سے سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے واضح کیا کہ جو بھی بل ایوان میں اسپیکر کی منظوری سے پیش کیا جائے گا اور جس سے جموں و کشمیر کے عوام کو فائدہ ہو، نیشنل کانفرنس اس کی مخالفت نہیں کرے گی۔ تاہم یہ طے کرنا ہے کہ کون سا بل کب پیش ہوگا، یہ صرف اسپیکر کا اختیار ہے، نہ کہ کسی ایم ایل اے کا۔

انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ بڈگام میں نیشنل کانفرنس اپنا امیدوار میدان میں اتارے گی۔ انہوں نے کہا کہ نگروٹہ نشست کے لئے کانگریس سے بات چیت جاری ہے، اگر کانگریس وہاں سے امیدوار اتارنا چاہے، تو ہم ان کی بھرپور حمایت کریں گے۔ کانگریس نے اس سلسلے میں اپنی اعلیٰ قیادت سے اجازت طلب کی ہے اور اجازت ملنے کی صورت میں ہم مشترکہ حکمتِ عملی کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ اننت ناگ میں اپنے دورے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے ریاستی درجہ کی بحالی مرکز اور جموں و کشمیر کے درمیان موجود دوریوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا جب تک جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس نہیں دیا جاتا، مرکز اور یہاں کی عوام کے درمیان خلش باقی رہے گی، جب ہم خصوصی درجہ سے محروم ہوئے تو ہمارے بزنس رولز، ایڈووکیٹ جنرل اور کئی اہم ادارے ہمارے دائرہ اختیار سے نکل گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب عوامی نمائندہ حکومت کے ماتحت ہونا چاہیئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جموں و کشمیر کے عمر عبداللہ نے نے کہا کہ سے بات

پڑھیں:

صوبائی حکومت کی کارکردگی صرف اشتہارات تک محدود ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251018-05-8

فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماںبٹ نے کہاہے کہ صوبائی حکومت کی کارکردگی صرف اشتہارات اور ٹک ٹاک تک محدود ہوکررہ گئی ہے۔ عوام کو دقت کی روٹی میسرنہیں جبکہ وزیراعلیٰ کی تشہیر پر قومی خزانہ کابے دریغ استعمال کرکے بلند بانگ دعوئوں اور میڈیا کی جادوگری سے عوام کو دھوکادیا جارہاہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے مہنگائی کے خاتمہ اور معاشی اشاریوں کی بہتری کے دعوے عوام کو دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں۔ اشیائے خور و نوش اور اشیائے ضرورت کی قیمتیں مسلسل بڑھتی جارہی ہیں، بجلی، گیس، پٹرول کی خریداری صارفین کے لیے بڑا بوجھ بن گئی ہے، تنخواہ دار طبقہ، کلرک، پنشنرز کے حالات ابتر ہیں۔انہوںنے کہاکہ پنجاب حکومت کے زرعی انقلاب کے دعوے جھوٹ کا پلندہ ہیں، صوبہ بھر میں کسان بڑے مسائل سے دوچار ہیں۔ حکومتی اقدامات سے کپاس، چاول، گندم، گنا کے کاشت کاروں کو مسلسل خسارے کا سامنا ہے۔ بجلی، تیل، زرعی ادویات ، کھادیں مہنگی تر ہیں، جس سے فصلوں کی پیداواری لاگت اوراخراجات ناقابلِ برداشت ہو گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ حکمران معاشی بہتری کے لیے آزمائے ہوئے فرسودہ اور ناکارہ حربے استعمال کرنے کی بجائے عوام کا اعتماد بحال کریں۔ملکی صنعت کاروں، سرمایہ کاروں، بیرون ملک پاکستانیوں پر انحصار کریں تو مستقل بنیادوں پر معیشت بحال ہوگی ورنہ حکومت ملک کو مزید قرضوں، کرپشن میں مبتلا کرکے رُخصت ہوجائے گی اور حسب دستور ملک کا بڑا نقصان ہوجائے گا۔

نمائندہ جسارت

متعلقہ مضامین

  • مناسب وقت پر جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے گا، امت شاہ
  • دیرینہ حل طلب تنازعہ کشمیر سے علاقائی اور عالمی امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے
  • مقبوضہ کشمیر،27 اکتوبر کو ”یوم سیاہ“ کے طور پر منانے کی اپیل
  • مودی حکومت مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا اپنا وعدہ پورا کرے، عمر عبداللہ
  • صوبائی حکومت کی کارکردگی صرف اشتہارات تک محدود ہے
  • آزاد جموں و کشمیر میں سیاسی درجہ حرارت گرم، مزید 3وزرا مستعفی، تعداد 4ہوگئی
  • دفعہ 370 کی بحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، عمر عبداللہ
  • جموں و کشمیر میں عمر عبداللہ کی حکومت کا ایک سال مکمل، اپوزیشن نے ناکامیاں اجاگر کیں
  • سیول، سیمینار کے مقررین کا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر اظہار تشویش