ابھی تو گھر کے ڈھیروں کام پڑے ہیں؛ نیوز کاسٹر عشرت فاطمہ کا انتقال کی افواہوں پر ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
پی ٹی وی کے سنہری دور کی نیوز کاسٹر عشرت فاطمہ الحمد اللہ خیریت سے ہیں اور روز مرہ کے امور کی انجام دہی میں مصروف ہیں۔
عالمی شہرت یافتہ، پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کی معروف سابق نیوز کاسٹر عشرت فاطمہ کے انتقال کی جھوٹی خبریں سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئیں۔
ان افواہوں نے نہ صرف دنیا بھر میں موجود ان کے مداحوں بلکہ قریبی رشتہ داروں کو بھی تشویش میں مبتلا کردیا تھا۔
خود عشرت فاطمہ بھی سوشل پر جنگل کی آگ کی طرح پھیلنے والی ان افواہوں پر حیرت زدہ رہ گئیں اور ایک ویڈیو پیغام ریکارڈ کروانا پڑا۔
زندگی کی نہیں عزت کی دعا دیں۔IMG_7799 pic.
معروف میزبان توثیق حیدر کے ساتھ ویڈیو کال میں عشرت فاطمہ نے بتایا کہ میں ابھی ابھی ریڈیو پروگرام کر کے آئی ہوں، اور آج تو میرے پاس لحاف دھونے جیسے ڈھیروں گھریلو کام بھی پڑے ہیں۔
عشرت فاطمہ نے لوگوں سے درخواست کی کہ صرف صحت کے ساتھ لمبی زندگی نہیں بلکہ عزت اور وقار کے ساتھ بقا کی دعا بھی کریں۔
ان کے اس ہلکے پھلکے اور پُر اعتماد جواب نے مداحوں کے دل جیت لیے اور تمام افواہوں کا خاتمہ ہوگیا۔
خیال رہے کہ عشرت فاطمہ نے اپنے کیریئر کا آغاز ریڈیو پاکستان سے کیا جہاں انہوں نے پروگرام کھیل اور کھلاڑی کی میزبانی کی تھی۔
ان کی پختہ اردو، اعتماد بھری آواز، پُرسکون لہجہ اور با وقار انداز نے انھیں جلد ہی پی ٹی وی کے نو بجے کے خبرنامے کی مقبول ترین آواز بنا دیا تھا اور وہ ہر ایک گھر کی فیملی ممبر بن گئیں۔
عشرت فاطمہ نے ابتدائی طور پر موسم کا بلیٹن دینے کی تیاری کی تھی مگر اچانک خیال آیا کہ نیوز ریڈنگ بھی آزما کر دیکھی جائے اور وہیں سے ایک لازوال شہرت کا سفر شروع ہوا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عشرت فاطمہ نے
پڑھیں:
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی مزدور رپورٹ پر حبیب جنیدی کا ردعمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے مزدوروں کے حقوق کے حوالے سے جاری کردہ حالیہ رپورٹ کو چشم کشا قرار دیتے ہوئے پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر حبیب الدین جنیدی نے کہا کہ مذکورہ رپورٹ نے ہمارے اس الزام کو سچ ثابت کردیا ہے کہ مختلف صنعتوں کے مالکان کرپشن مافیا کی ملی بھگت سے محنت کشوں بشمول خواتین ورکرز کے حقوق کی پامالی اور ان کے بدترین استحصال کے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ نے ہمارے اس دعویٰ کو بھی درست ثابت کیا ہے کہ مزدوروں کو حکومت کی جانب سے مقرر کردہ کم از کم ماہانہ اجرت بھی ادا نہیں کی جارہی اور انہیں یونین سازی کے قانونی حق سے تقریباً محروم رکھا گیا ہے۔حبیب الدین جنیدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی مزدوروں کے حقوق پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام فیکٹریوں، اداروں اور صنعتوں میں مزدور قوانین پر مکمل عملدرآمد کیا جائے اور قانونی طور پر مقرر کردہ کم از کم ماہانہ اجرت جو کہ اس وقت 40ہزار ہے اس کی ادائیگی کو یقینی بنائے۔