پاکستان، افغانستان کے معاملات میں بہتری آرہی ہے: عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سینٹ کی قائمہ کمیٹی خارجہ امور کے چیئرمین عرفان صدیقی نے کہا کہ پاک افغان معاملات میں بہتری آ رہی ہے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نمائندہ خصوصی افغانستان صادق خان نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ صادق خان نے بتایا کہ مستقبل قریب میں اعلیٰ سطح کے دوروں کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ ان دوروں سے دوطرفہ مذاکرات کا عمل بحال ہو گا۔ صادق خان نے بتایا ٹی ٹی پی کی سرپرستی کا معاملہ افغان انتظامیہ کے ساتھ شدت سے اٹھایا ہے۔ ٹی ٹی پی کے مختلف گروہ کارروائیاں کرتے ہیں، اس ایشو پر پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔ کمیٹی نے افغانستان کے معاملے پر ایک اور اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایران میں مارے جانے والے پاکستانیوں کے معاملے پر دفترخارجہ تحقیقات کر رہا ہے۔ ایرانی حکام سے رابطے میں ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کیخلاف روزانہ درجنوں درخواستیں آرہی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ میں کاؤنٹر کرائم ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کی جانب سے مبینہ جعلی پولیس مقابلے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار فرحت بی بی کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ فرحت بی بی کا بیٹا غضنفر حسن پولیس مقابلے میں مارا گیا اور اب وہ اپنے دوسرے بیٹے کے تحفظ کے لیے عدالت سے رجوع کر رہی ہیں۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سی سی ڈی کے آنے کے بعد ایک ہی طرز کے پولیس مقابلے ہو رہے ہیں جن پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیے: جعلی پولیس مقابلہ: فیصل آباد پولیس کے 3 اہلکاروں کو سزائے موت کا حکم
چیف جسٹس نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں جذباتی باتیں نہ کریں، یہاں قانون اور شواہد کی بنیاد پر فیصلے ہوتے ہیں۔ انہوں نے آئی جی پنجاب سے مکالمے میں کہا کہ ایس ایچ او عدالت کو مطمئن نہیں کر سکا، اس لیے آپ کو بلایا گیا۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے پولیس کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کے مطابق ملزم کی ریکوری کے بعد جب اسے لے جایا جا رہا تھا تو گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوا اور ساتھیوں نے حملہ کر دیا۔ اگر واقعی گاڑی پر فائرنگ ہوئی تھی تو گولی سیدھی ملزم کو ہی کیوں لگی؟ گاڑی کو یا کانسٹیبل کو کیوں نقصان نہیں پہنچا؟
یہ بھی پڑھیے: سی سی ڈی کے خوف نے بڑے بڑے غنڈوں کو معافیاں مانگنے پر مجبور کردیا: مریم نواز
چیف جسٹس نے کہا کہ اب جو رپورٹ پیش کی گئی ہے اس سے کیس کے حقائق بالکل مختلف نظر آتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ روزانہ درجنوں درخواستیں عدالت میں آ رہی ہیں، جن میں مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی شکایت کی جاتی ہے۔
چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ سی سی ڈی کے تحت ہونے والے تمام پولیس مقابلوں کا تفصیلی جائزہ لیں اور متعلقہ پولیس افسران کے ساتھ بیٹھ کر پالیسی وضع کریں تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں