اسلام آباد:

وزارت خارجہ حکام نے قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی خارجہ کو بتایا ہے کہ امریکا کی طرف سے عائد ٹیرف ٹھوس معاشی بنیادوں پر نہیں، یوکے اور امریکا کے پاسپورٹ ہولڈر پاکستانیوں کے بغیر ویزا سعودیہ عرب میں ایک سال قیام کی اجازت کو عارضی طور پر معطل کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حنا ربانی کھر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خارجہ امور کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی ضروریات کے مطابق قونصلر سروسز کا جامع جائزہ لیا جا رہا ہے، کئی قونصلر خدمات وزارت داخلہ یا نادرا کے ذریعے آن لائن منتقل ہو چکی ہیں ویزا، پاسپورٹ، نائیکوپ اور پی او سی سے متعلق خدمات اب مشنز میں دستیاب نہیں۔

انہوں ںے کہا کہ اوورسیز پاکستانی اب سفارت خانوں میں محدود خدمات کے لیے رجوع کرتے ہیں، 126 ممالک کے لیے پوسٹل سرٹیفکیشن کی سہولت متعارف کرا دی گئی ہے، وزارت خارجہ کی تصدیق شدہ دستاویزات اب دوبارہ تصدیق کی ضرورت کے بغیر قابل استعمال ہیں، آن لائن پاور آف اٹارنی کی تصدیق کی سہولت مشنز کی دیرینہ ضرورت تھی ہر تصدیق شدہ دستاویز پر کیو آر کوڈ کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے جس کے ذریعے دستاویزات کی جانچ اب دنیا بھر میں آسان ہو گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سفارتی مشنز کے کرایے کے عمارات سے ملکیتی عمارات کی طرف منتقلی کا عمل جاری ہے، پہلےمرحلے میں ان جگہوں پر رہائش گاہوں کی تعمیر پر غور ہو رہا ہے جہاں زمین ہماری ملکیت ہے۔

چیئرپرسن کمیٹی حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہم سفارش کررہے ہیں کہ آپ سفارت خانے اور قونصلیٹ کرایوں سے نکل کر تعمیر کریں یا حاصل کریں آپ کو عقلمندی سے پلان کرنا ہوگا کہ پہلے پانچ کی تعمیر کا منصوبہ بنائیں پھر آہستہ آہستہ آگے بڑھیں۔

وزارت خارجہ حکام نے بتایا کہ پہلے یو کے اور امریکا کے پاسپورٹ ہولڈرز پاکستانیوں کو بغیر ویزا کے ایک سال تک سعودی عرب میں رہنے کی سہولت تھی اس سہولت کو معطل کیا گیا ہے کیونکہ لوگ اوور اسٹے کرتے تھے، حج کے بعد اس سہولت کا دوبارہ اجرا ہوگا ، امریکا نے جو ٹیرف لگایا ہے وہ ٹھوس معاشی اصولوں پر نہیں ٹیرف کے معاملات کو وزارت تجارت دیکھ رہی ہے۔

وزارت خارجہ نے بتایا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک کال خوشگوار ماحول میں ہوئی، ٹیلیفونک کال میں معیشت، انسداد دہشت گردی اور افغانستان میں امریکی اسلحے پر بات چیت ہوئی۔

حکام نے بتایا کہ امریکا کی جانب سے 29 فیصد ٹیرف کا عندیہ دیا گیا تھا،  ٹیرف کو 90 دن کے لیے امریکی حکومت نے عارضی طور پر ختم کیا ہے اس حوالے سے حکومت پاکستان اپنی تیاری کررہی ہے وزیر اعظم نے اس معاملے پر اسٹیٔرنگ کمیٹی تشکیل دی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے بتایا کہ کی سہولت

پڑھیں:

ہندوتوا نظریہ پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے خطرہ بن چکا ہے:صدر آصف زرداری

ویب ڈیسک :صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں اور عیسائیوں کو درپیش مسائل پر شدید تشویش کا اظہارکیا ہے ۔

 انہوں نے کہا ہے کہ بھارت میں ہندوتوا نظریہ پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے خطرہ بن چکا ہے، مسلمانوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش خطے میں کشیدگی کو بڑھا سکتی ہے۔

 ایوانِ صدر میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں سے ملاقات کے دوران صدر زرداری نے عید کی مبارکباد دی اور کہا کہ پارٹی کارکن ہماری اصل طاقت ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے معاشی استحکام ضروری ہے، صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ترقی کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔

نیشنل اکیڈمی کو جدید بنانا میرا سب سے بڑا مقصد ہے: عاقب جاوید

  معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ زراعت ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور ملک کو زرعی بنیادوں پر آگے لے جانا وقت کی ضرورت ہے۔ صدر زرداری نے زور دیا کہ ہمیں اپنی دھرتی سے وفاداری اور عوام کی خدمت کو مقدم رکھنا ہوگا تاکہ پاکستان کو معاشی اور سیاسی طور پر مضبوط کیا جا سکے۔
 
 

متعلقہ مضامین

  • چینی وزارت  دفاع کا تائیوان کی ڈی پی پی انتظامیہ کے لئے انتباہ
  • متعلقہ پانیوں میں چینی جنگی جہازوں کی سرگرمیاں بین الاقوامی قانون اور عمل کے مطابق ہیں، چینی وزارت خارجہ
  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • کیا امریکا نے تجارتی جنگ میں فیصلہ کُن پسپائی اختیار کرلی؟
  • ہندوتوا نظریہ پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے خطرہ بن چکا ہے:صدر آصف زرداری
  • امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے: شیری رحمٰن
  • گلگت بلتستان، اساتذہ کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر 
  • امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
  • امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، ایران کا ردعمل بھی آگیا