جنگ زدہ غزہ میں جہاں ہر طرف تباہی اور بے بسی کا عالم ہے، وہیں ایک گمنام ہیرو ابراہیم علوش روزانہ پانی کی فراہمی کا مشن انجام دے رہے ہیں۔ اپنے پرانے ٹرک میں پانی بھر کر وہ مختلف علاقوں کا رخ کرتے ہیں اور پیاس سے بلکتے لوگوں تک زندگی کا یہ بنیادی حق صاف پانی پہنچاتے ہیں۔

غزہ میں جاری آبی قلت اب ایک سنگین بحران کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ بمباری سے اجڑے راستے، غیر محفوظ گزرگاہیں اور رسائی کی مشکلات، ابراہیم کے کام کو مشکل ضرور بناتی ہیں لیکن ان کے حوصلے کو توڑ نہیں سکتیں۔

حال ہی میں اقوام متحدہ کی نیوز ٹیم نے ابراہیم کے ہمراہ جبالیہ کا سفر کیا، جہاں ایک پانی صاف کرنے والے پلانٹ پر انہیں 5 گھنٹے تک اپنی باری کا انتظار کرنا پڑا۔ جب پانی کا ٹینکر بھر جاتا ہے تو وہ ملبے میں گھرے راستوں سے گزر کر ان لوگوں تک پانی پہنچاتے ہیں جو دنوں سے اس نعمت کے منتظر ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی غزہ کے بیپٹیسٹ اسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت

غزہ میں صاف پانی کی پیداوار کے لیے ڈیزل کی اشد ضرورت ہے، لیکن ایندھن کی قلت اور قیمتوں کے ہوشربا اضافے نے حالات کو اور بگاڑ دیا ہے۔ فی کیوبک میٹر پانی کی قیمت 90 سے 100 شیکل تک جا پہنچی ہے، جو مقامی افراد کی پہنچ سے باہر ہے۔ اسی لیے بیشتر افراد امدادی اداروں اور مقامی خیرخواہوں پر انحصار کر رہے ہیں۔

مقامی شہری ایمان کمال کا کہنا ہے کہ پانی کے حصول کے لیے لوگ آدھے دن کی طویل قطاروں میں کھڑے رہتے ہیں، اور کبھی نصیب میں چند گیلن پانی آتا ہے تو کبھی خالی ہاتھ لوٹنا پڑتا ہے۔ ایک اور رہائشی، فتحی الخلوط نے کہا کہ پانی کے بغیر زندگی ممکن نہیں، جیسے ہی ٹینکر آتا ہے، لوگ اس پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔

سمیر بدر، جو غزہ کے ایک اور متاثرہ شہری ہیں، نے شکوہ کیا کہ امداد بند ہو جانے سے مسائل میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ اُن کے مطابق، بچے صبح سے شام تک پانی کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی شہری بھی غزہ میں جنگ بندی کے حامی، انوکھے طریقے سے احتجاج

اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے (یونیسف) کے مطابق، غزہ میں پانی کی فراہمی کا نظام تباہی کے دہانے پر ہے۔ سرحدی راستوں کی بندش، ایندھن کی قلت اور پلانٹس کی مرمت میں رکاوٹوں کے باعث روز بروز بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔

فی الحال، 4 لاکھ بچوں سمیت قریباً 10 لاکھ افراد کو روزانہ محض 6 لٹر صاف پانی میسر ہے، جبکہ جنگ بندی کے دوران یہ مقدار 16 لٹر تک پہنچ چکی تھی۔ یونیسف نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایندھن کی سپلائی بحال نہ ہوئی تو جلد ہی یہ مقدار کم ہو کر صرف 4 لٹر فی کس رہ جائے گی، اور غزہ کے لاکھوں لوگ آلودہ اور غیر محفوظ پانی پینے پر مجبور ہو جائیں گے، جس سے بیماریاں تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ابراہیم علوش اقوام متحدہ غزہ غزہ کا گمنام ہیرو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ابراہیم علوش اقوام متحدہ غزہ کا گمنام ہیرو پانی کی

پڑھیں:

شہرکے مختلف علاقوں میں پانی کی قلت کے باعث شہری دورسے پانی بھربے پرمجبورہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default"> جسارت نیوز گلزار

متعلقہ مضامین

  • تہران کو پانی فراہم کرنیوالے مرکزی ڈیم میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی رہ گیا
  • تاریخی خشک سالی، تہران میں پینے کے پانی کا ذخیرہ 2 ہفتوں میں ختم ہوجائے گا
  • جاپانی کمپنی نے پیٹ کی چربی ختم کرنے والا پانی متعارف کرادیا
  • امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
  • پنجاب میں اسموگ کے خاتمے کے لیے ’اینٹی اسموگ گنز‘ کا استعمال
  • لاہور،فرخ آباد کے علاقے میں سیوریج کا جمع پانی مکینوں کی آمدورفت میں شدید مشکلات کا باعث بنا ہوا ہے
  • شہرکے مختلف علاقوں میں پانی کی قلت کے باعث شہری دورسے پانی بھربے پرمجبورہے
  • ڈنگی کی وبا، بلدیاتی اداروں اور محکمہ صحت کی غفلت
  • لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کا منصوبہ 
  • پاکستانی وزرا کے بیانات صورتحال بگاڑ رہے ہیں، پروفیسر ابراہیم