اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ طرابلس میں ہمارا مشن اور دفتر خارجہ مقامی حکام کے ساتھ مل کر مقتولین کے باقیات کی واپسی کے لیے اقدامات کر رہا ہے ہم اپنے شہریوں کو موت کے جال میں پھنسانے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کر رہے ہیں اور ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھیں گے تاکہ ایسے حادثات میں کسی خاندان کو اپنے پیاروں کے تابوت نہ اٹھانا پڑے.

(جاری ہے)

وزارت خارجہ نے گزشتہ روز ایک بیان میں تصدیق کی تھی کہ لیبیا کے شہر سرت کے قریب یراوہ ساحل پر تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوبنے کے واقعے میں پاکستانی شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں اس سے قبل وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ طرابلس میں پاکستانی سفارت خانے کی ٹیم نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور 11 لاشیں برآمد ہونے کی تصدیق کی ہے جن میں سے چار پاکستانی شہریوں کی شناخت ان کے قومی دستاویزات کی بنیاد پر کی گئی جبکہ دو لاشوں کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی.

بیان کے مطابق مرنے والے پاکستانی شہریوں میں زاہد محمود ولد لیاقت علی، سمیر علی ولد راجہ عبدالقادر، سید علی حسین ولد شفقت الحسنین اور آصف علی ولد نظر محمد شامل ہیں وزارت خارجہ کے مطابق طرابلس میں پاکستانی سفارت خانہ متاثرہ پاکستانی شہریوں کی مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے مقامی حکام سے رابطے میں ہے اس کے ساتھ ساتھ وزارت خارجہ کی کرائسز مینجمنٹ یونٹ کو بھی متحرک کر دیا گیا ہے تاکہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا سکے.

وزارت خارجہ نے متاثرہ خاندانوں سے گہرے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ حکومت متاثرہ شہریوں کے لواحقین کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی لیبیا گذشتہ کئی برسوں سے افریقہ، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے تارکین وطن کے لیے یورپ پہنچنے کا ایک اہم مگر خطرناک راستہ بنا ہوا ہے سیاسی عدم استحکام، خانہ جنگی، اور بارڈر کنٹرول کی عدم موجودگی کے باعث انسانی سمگلنگ کرنے والے گروہوں نے لیبیا کو ایک سرگرم مرکز میں تبدیل کر دیا ہے.

یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ واکنگ بارڈرز نے موریطانیہ سے کشتی کے ذریعے سپین پہنچنے کی کوشش کرنے والے 50 تارکین وطن، بشمول 44 پاکستانیوں کے ڈوب کر جان سے چلے جانے کی اطلاع دی تھی دفتر خارجہ کے مطابق 16 جنوری کو مغربی افریقہ کے ملک موریطانیہ سے روانہ ہونے والی ایک کشتی ہمسایہ ملک مراکش کے ساحل کے قریب الٹ گئی تھی جس سے پاکستانیوں کی اموات ہوئی تھیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تارکین وطن کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کی جانب سے واہگہ بارڈر  تاحال کھلا، بھارت سے شہریوں کی واپسی شروع



لاہور:

بھارت کی جانب سے اٹاری بارڈر بند کرنے کے بعد پاکستان کی جانب سے واہگہ بارڈر  تاحال کھلا ہے  اور بھارت سے پاکستانی شہریوں کی واپسی شروع ہو گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کی طرف سے واہگہ سرحد اوپن ہے اور انڈیا میں موجود پاکستانی شہریوں کی آج سے واپسی کا امکان ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کی طرف سے عام ویزا کے حامل پاکستانیوں کو یکم مئی تک بھارت چھوڑنے کی مہلت دی گئی ہے۔

اسی طرح سارک ویزا کے حامل پاکستانیوں کو 48 گھنٹے کی مہلت دی گئی اور ان کی آج واپسی کا امکان ہے۔

تازہ صورت حال کے پیش نظر واہگہ بارڈر پر امیگریشن اور سکیورٹی حکام متحرک ہیں دوسری جانب پاکستان میں موجود بھارتی شہریوں کی واپسی کا بھی امکان ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت سے ویزا منسوخ کیے جانے کے بعد وہاں موجود پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی کا عمل جاری ہے۔ بھارت میں موجود پاکستانیوں نے اٹاری واہگہ سرحد پر پہنچنا شروع کر دیا ہے۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی جانب سے واہگہ بارڈر  تاحال کھلا، بھارت سے شہریوں کی واپسی شروع
  • افغانیوں کو جعلی پاکستانی دستاویزات فراہم کرنیوالے گروہ کے 4 ملزمان گرفتار
  • وزارت خارجہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کیلئے اقدامات کرے، علامہ مقصود ڈومکی
  • واہگہ بارڈر کے راستے پاکستانی شہریوں کی بھارت سے آج واپسی کا امکان
  • بھارت کی سفارتی جارحیت پر پاکستانی دفتر خارجہ متحرک
  • پہلگام حملہ :بھارتی وزیراعظم مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کر کے وطن واپس پہنچ گئے
  • اپریل میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری واپس اپنے ملک چلے گئے:وزارت داخلہ
  • اپریل میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری واپس اپنے ملک چلے گئے: وزارت داخلہ
  • ایرانی وزیر خارجہ چین کا دورہ کریں گے ، چینی وزارت خارجہ
  • چین نے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے  کے تصور پر عمل کیا ہے، وزارت خارجہ