کراچی کے بجلی صارفین سے 76 ارب وصول کرنے کی درخواست پر سماعت
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
کراچی کے بجلی صارفین سے 76 ارب روپے وصول کرنے کی درخواست پر سماعت نیپرا م یں ہوئی، جس کی صدارت چیئرمین نیپرا وسیم مختار نے کی۔
کے الیکٹرک نے 8 ارب 13کروڑ روپے کےاضافی رائٹ آف کلیمزکی درخواست کر رکھی ہے جب کہ سابقہ رائٹ آف کلیمزکی درخواست ملاکر مجموعی رقم76ارب روپے سے بڑھ جائےگی۔ کے الیکٹرک کی جانب سے ڈیفالٹرز سے عدم وصولیوں پرنیپرا میں رائٹ آف کلیمز کی درخواست جمع کرائی گئی تھی۔
کراچی کو بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک نے 2017-23 تک کے رائٹ آف کلیمز کی درخواست کی ہے، اس سے پہلے کے الیکٹرک نے67 ارب 90 کروڑ کے کلیمز کی درخواست نیپرا میں جمع کرائی تھی۔
دورانِ سماعت کے الیکٹرک حکام نے نیپرا کو بتایا کہ 5 لاکھ صارفین سے ریکوری کرنی ہے۔ کے ای کے مجموعی بقایا جات 122ارب بنتے تھے، ابھی بھی 46ارب روپے کے کلمیز بقایا جات ہیں۔
نیپرا (اتھارٹی) نے سوال کیا کہ ان رائٹ آف کلیمز کے بعد تو کوئی بقایاجات نہیں رہیں گے، جس پر سی او کے الیکٹرک نے رائٹ آف کلیمز کی مد میں مزید بقایا جات کا بھی عندیہ دیا۔ حکام کی جانب سے نیپرا کو اس سلسلے میں بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ مجموعی طور غیر موصول شدہ رقم 122 ارب تک بنتی تھی۔
نیپرا نے سوال کیا کہ 2017 سے 2023 کے رائٹ آف کلیمز کیا جسٹیفائی ہیں؟ جس پر کے الیکٹرک حکام نے مؤقف اختیار کیا کہ وصولیوں کی مد میں نقصانات کا سامنا ہے۔ نقصانات کی مد میں وصولیوں کے لیے اتھارٹی سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔
نیپرا کے ممبر پنجاب نے پوچھا کہ کوئی بھی نئی درخواست اس دورانیے کی نہیں ہوگی ؟ جس پر کے الیکٹرک حکام نے بتایا کہ سال 17 سے 23 کے دورانیے کی صورتحال میکنزم کے مطابق ہوگی۔
نیپرا کی جانب سے پوچھا گیا کہ آپ اتھارٹی کو مطمئن کریں کہ اس دورانیے کا کلیم نہیں ہوگا۔ کیا کے الیکٹرک نے رائٹ آف کلیمز کے لیے تمام امور کو مکمل کیا ہے ؟، جس پر کے الیکٹرک حکام نے بتایا کہ سال 17 سے 23 کے کلیمز کے لیے تمام چیزوں کو ملحوظ خاطر رکھا ہے۔ کے الیکٹرک کی رائٹ آف کلیمز کے لیے آڈٹ رپورٹ اتھارٹی کو دی گئی ہے۔
کے الیکٹرک حکام نے کہا کہ آڈٹ کے دوران کسٹمرز سے کے ای روابط کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔ صارفین کی جانب سے دیے جانے والے فیڈ بیک کو آڈٹ میں شامل کیا جاتا ہے۔ وصولیوں کے بارے میں صارفین کا فیڈ بیک آڈٹ کا حصہ ہوتا ہے۔
سی ای او کے الیکٹرک نے کہا کہ ریکوریز اگر ہوتی ہیں تو ہم رائٹ آف کلیمز کی مد میں کمی کر سکتے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ کے الیکٹرک رائٹ آف کلیمز کے لیے 3 طرح کے صارفین ہیں۔ ایکٹو ،ان ایکٹو اور اسکیم کسٹمرز کو آڈٹ کے لیے لیا جاتا ہے۔ تینوں طرح کے صارفین سے وصولیوں کے لیے نقصانات کو دیکھا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے الیکٹرک حکام نے رائٹ آف کلیمز کی رائٹ آف کلیمز کے کے الیکٹرک نے کلیمز کے لیے کی درخواست کی جانب سے صارفین سے کی مد میں بتایا کہ جاتا ہے
پڑھیں:
کراچی: حب پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن، ضلع غربی کو پانی کی فراہمی معطل
—فائل فوٹوکراچی میں حب پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن ہو گیا ہے۔
سی او او واٹر کارپوریشن اسد اللّٰہ خان کے مطابق بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث حب رائزنگ کی مین لائن پھٹ گئی، بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث لائن پھٹنے سے پمپنگ مکمل طور پر بند ہو گئی۔
اسد اللّٰہ خان نے کہا کہ حب مین رائزنگ سے یومیہ تقریباً 8 کروڑ گیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے، حب پمپنگ سے ضلع غربی کو پانی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ حب رائزنگ کی مین لائن کی مرمت میں 24 گھنٹے لگیں گے۔