بیجنگ :”ہمیں یقین ہے کہ توسیع شدہ اوپننگ اپ پالیسی کے مسلسل نفاذ اور کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے ساتھ، چین کی معیشت مستحکم اور صحت مند ترقی کو برقرار رکھے گی، اور ہمیں چینی مارکیٹ  پر  بھرپور اعتماد ہے.” پانچویں چائنا انٹرنیشنل کنزیومر گڈز ایکسپو میں فرانسیسی  گروپ ایل وی ایم ایچ  کے تحت پرتعیش ٹریول ریٹیلر ڈی ایف ایس چائنا کی سربراہ لیو شنگ شو  کے الفاظ ۔ایک ایسے وقت میں جب تجارتی تحفظ پسندی عروج پر ہے اور امریکہ معاشی  عالمگیریت  پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے ، صارفین کی یہ شاندار ایکسپو  اور بھی اہمیت کی حامل ہے۔ چھ دنوں میں ،اس ایکسپو  کی جانب ے دنیا بھر کے 71 ممالک اور خطوں سے 1767 کمپنیاں اور   4209 برانڈز  راغب  ہوئے    اور سائٹ تعاون کی رقم  92 بلین یوآن   تک پہنچی   جو چینی مارکیٹ کی کشش  کو ظاہر کرتی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں، چین کی صارفی اشیاء کی کل خوردہ فروخت 48.

8 ٹریلین یوآن تک پہنچی ہے  ، جو سال بہ سال 3.5 فیصد کا  اضافہ ہے۔چین مسلسل دس سالوں  سے اجناس کی کھپت کی  دنیا کی دوسری سب سے بڑی مارکیٹ اور   سب سے بڑی آن لائن خوردہ مارکیٹ رہا ہے.اس کے ساتھ ساتھ چین نئے معیار کی پیداواری صلاحیت کی ترقی کو تیز کر رہا ہے اور صارفین کی مارکیٹ کی تجدید اور اپ گریڈنگ جاری ہے۔ اس کے علاوہ ،  کنزیومر ایکسپو چین کے صوبہ ہائی نان میں منعقد ہوئی جہاں فری ٹریڈ پورٹ کی تعمیر ہو رہی ہے۔ جب کنزیومر ایکسپو اور فری ٹریڈ پورٹ کا پالیسی اثر لاگو ہوتا ہے تو   زیادہ نمائش کنندگان ہائی نان میں سرمایہ کاری کرنے کا انتخاب بھی کرتے ہیں۔اس وقت کینٹن میلہ  بھی جاری ہے   اور بین الاقوامی نمائشیں جیسے سپلائی چین ایکسپو، سروس ٹریڈ فیئر اور انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو بھی شیڈول کے مطابق منعقد ہوں گی. چین اپنے عملی اقدامات کے ذریعے اپنے وعدوں کو پورا کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔عالمی دنیا کے لئے  چین کے  دروازے    وسیع  سے   وسیع تر ہوں گے سو  غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے  یہ واضح ہے کہ مواقع اور مستقبل کہاں ہے ۔

Post Views: 5

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ 

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش  کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم شہبازشریف نے ایس بی اے پروگرام حاصل کیا، نگران وزیرخزانہ کا اس پروگرام کو ٹریک پر رکھنا قابل ستائش ہے،ٹیکس ٹو جی ڈی بی تناسب پانچ سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔

آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا : ماہر معاشی امور

ان کاکہناتھا کہ حکومت نے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کی ہیں،اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لا رہے ہیں،توانائی اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، گردشی قرضے کو بھی ختم کرنا ہے،گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے بینکوں کے ساتھ 1200ارب روپے سے زائد کی بات کی۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ رواں مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر میں شاندار اضافہ رہا، ہم نے اب جی ڈی پی کے استحکام کی طرف بڑھنا ہے،ہم اس وقت بہتر سمت میں چل رہے ہیں،حکومت نے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کی ہیں،ہر ٹرانسفارمیشن کیلئے دو سے تین سال درکار ہوتے ہیں،پاور سیکٹر اصلاحات میں 1سال میں تاریخی ریکوری ہوئی ہے،بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی گورننس میں بہتری آئی ہے۔

قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف

مزید :

متعلقہ مضامین

  • خبردار رہیں !محکمہ موسمیات کی جانب سے الرٹ جاری کر دیا گیا
  • سابق نگراں وفاقی وزیر نے اقتصادی استحکام اور برآمدات کی ترقی کا روڈ میپ جاری کر دیا
  • آرٹیفیشل جیولری کو قیمتی طلائی زیورات بنا کر فروخت کرنے والے میاں بیوی گرفتار
  • توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ 
  • حسن علی کی شاندار واپسی! ٹی20 میں ہیٹرک، 6 وکٹیں لے اُڑے
  • ماورا حسین اور امیر گیلانی کی عید کی خوشیاں، غم میں بدل گئیں
  • کراچی: نجی بینک میں نقب زنی کی بڑی واردات، ملزمان لاکھوں روپے، طلائی زیورات، قیمتی سامان لوٹ کرفرار
  • سورج کا قہر جاری؛ لاہور سمیت پورا پنجاب شدید گرمی کی لپیٹ میں
  • فلم ’ویلکم ٹو پنجاب‘ کا ٹریلر؛ ماضی کی معروف ہیروئن ممتاز کا شاندار کم بیک
  • ایسی کیا شکایت تھی کہ 40 لاکھ ایڈجسٹ ایبل ڈمبلز واپس منگوانے پڑگئے؟