ہم موجودہ حالات میں اپوزیشن اتحاد کے حق میں نہیں، حافظ حمد اللہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے راہنما جمعیت علماء اسلام کا کہنا تھا کہ آج جے یو آئی کی مرکزی مجلس نے فیصلہ کیا ہے ہم اس وقت اپوزیشن اتحاد کے حق میں نہیں، حتمی فیصلہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی اکثریت جیل میں ہے اس لیے ان کے ساتھ کھڑا نہیں ہوا جا سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ راہنما جمعیت علماء اسلام حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ ہم اس وقت اپوزیشن اتحاد کے حق میں نہیں۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ آج جے یو آئی کے مرکزی مجلس اجلاس میں ہزاروں ممبر شریک ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی فلسطین کی حمایت جاری رکھے گی، پی ٹی آئی کی لیڈر شپ جیل میں ہے، 15 مئی کو بلوچستان میں ملین مارچ کریں گے، اسمبلی میں جس نے جماعت کے خلاف ووٹ دیا ان کو شوکاز جاری کیا جائے گا۔
راہنما جمعیت علماء اسلام کا کہنا تھا کہ مجلس نے فیصلہ کیا ہے ہم اس وقت اپوزیشن اتحاد کے حق میں نہیں، حتمی فیصلہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ حافظ حمد اللہ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی اکثریت جیل میں ہے اس لیے ان کے ساتھ کھڑا نہیں ہوا جا سکتا، 3 ماہ سے زیادہ ہو گئے پی ٹی آئی نے ہمارے تحفظات کا جواب نہیں دیا، ابھی بھی پی ٹی آئی سے اعتماد کا فقدان ہے، پارلیمنٹ میں ایشو ٹو ایشو پی ٹی آئی کیساتھ چل سکتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اپوزیشن اتحاد کے حق میں نہیں حافظ حمد اللہ پی ٹی آئی کی
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی محمود اچکزئی کی تقرری مزید مشکلات کا شکار ہو گئی۔
آزاد ارکان کی طرف سے تقرری کے لئے عرضداشت کی وصولی کا اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے تاحال جاری نہیں ہوا جو گزشتہ ماہ دائر کی گئی تھی۔درخواست ابھی اسپیکر سردار ایاز صادق کے روبرو پیش نہیں ہوئی جو اہم غیر ملکی دورے پر تھے۔
تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قومی اسمبلی کے لئے قائد حزب اختلاف پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کا تقرر مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔
گزشتہ ماہ قومی اسمبلی کے ستر سے زیادہ آزاد ارکان کے مبینہ دستخطوں سے ایک عرضداشت اسپیکر سیکریٹریٹ میں دائر کی گئی تھی جس کے بارے میں تاحال کوئی اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے جاری نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف کی نشست پر تقرری سے پہلے اسپیکر ایوان میں اس منصب کے خالی ہونے کا اعلان کرینگے جس کے بعد ارکان سے نامزدگی کے لئے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔
جن ارکان کی طرف سے عرضداشت پر دستخط کئے گئے ہیں ان کی حیثیت آزاد رکن کی ہے وہ قبل ازیں خو د کو سنی اتحاد کونسل سے وابستہ ظاہر کرتے رہے ہیں جس کے اپنے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو دس سال کی سزائے بامشقت سنائی جاچکی ہے اور انہیں نا اہل قرار دیا جاچکا ہے اب خو د بھی قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
قائد حزب اختلاف کے تقرر سے پہلے اسپیکر موصولہ درخواست پر ثبت ارکان کے دستخطوں کی انفرادی طور پر تصدیق کرینگے اگر کسی ایک رکن کے دستخط سیکریٹری میں پیش کردہ دستخطوں سےمختلف ہوئے اور ان کی تصدیق نہ ہوسکی تو پوری درخواست کو مسترد کردیا جائے گا۔