ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے راہنما جمعیت علماء اسلام کا کہنا تھا کہ آج جے یو آئی کی مرکزی مجلس نے فیصلہ کیا ہے ہم اس وقت اپوزیشن اتحاد کے حق میں نہیں، حتمی فیصلہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی اکثریت جیل میں ہے اس لیے ان کے ساتھ کھڑا نہیں ہوا جا سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ راہنما جمعیت علماء اسلام حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ ہم اس وقت اپوزیشن اتحاد کے حق میں نہیں۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ آج جے یو آئی کے مرکزی مجلس اجلاس میں ہزاروں ممبر شریک ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی فلسطین کی حمایت جاری رکھے گی، پی ٹی آئی کی لیڈر شپ جیل میں ہے، 15 مئی کو بلوچستان میں ملین مارچ کریں گے، اسمبلی میں جس نے جماعت کے خلاف ووٹ دیا ان کو شوکاز جاری کیا جائے گا۔

راہنما جمعیت علماء اسلام کا کہنا تھا کہ مجلس نے فیصلہ کیا ہے ہم اس وقت اپوزیشن اتحاد کے حق میں نہیں، حتمی فیصلہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ حافظ حمد اللہ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی اکثریت جیل میں ہے اس لیے ان کے ساتھ کھڑا نہیں ہوا جا سکتا، 3 ماہ سے زیادہ ہو گئے پی ٹی آئی نے ہمارے تحفظات کا جواب نہیں دیا، ابھی بھی پی ٹی آئی سے اعتماد کا فقدان ہے، پارلیمنٹ میں ایشو ٹو ایشو پی ٹی آئی کیساتھ چل سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اپوزیشن اتحاد کے حق میں نہیں حافظ حمد اللہ پی ٹی آئی کی

پڑھیں:

غزہ: خوراک کے موجودہ ذخائر مکینوں کی بقاء کے لیے انتہائی ناکافی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 05 جون 2025ء) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی پابندیوں کے باعث غزہ میں لوگوں کو بہت کم مقدار میں خوراک دستیاب ہے جو انسانی زندگی کی بقا کے لیے کافی نہیں۔

علاقے میں غذائی قلت کا خطرہ بدستور برقرار ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) نے بتایا ہے کہ اس وقت غزہ میں ہر شہری کو روزانہ اوسطاً 1,400 حرارے میسر ہیں جبکہ انسانی جسم کو کم از کم 2,300 حراروں کی ضرورت ہوتی ہے۔

Tweet URL

اکتوبر 2023 اور دسمبر 2024 کے درمیانی عرصہ میں غزہ کے لوگوں کو روزانہ فی کس اوسطاً 1,510 حرارے دستیاب تھے جو مطلوبہ مقدار کا 72 فیصد ہیں۔

(جاری ہے)

'ایف اے او' نے کہا ہے کہ اس صورتحال سے بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی منظم اور بڑھتی ہوئی خلاف ورزی کا اندازہ ہوتا ہے۔ اس حوالے سے حسب ضرورت خوراک کی دستیابی کے حق، بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی ممانعت اور مسلح تنازع میں شہریوں کو تحفظ دینے کے قوانین کی پامالی خاص طور پر تشویشناک ہے۔

متنوع خوراک سے محرومی

ادارے نے کہا ہے کہ ان حالات میں ایسے خاندانوں کو بھوک اور غذائیت کی کمی کے سنگین اثرات کا سامنا ہے جن کے پاس نہ تو نقدی ہے اور نہ ہی انہیں جسمانی طور پر فعال مردوں کا ساتھ میسر ہے۔ غزہ میں لوگوں کو درپیش بھوک کے بارے میں یہ تجزیہ گزشتہ مہینے غذائی تحفظ کے ماہرین کی جانب سے جاری کردہ انتباہ سے مطابقت رکھتا ہے جس کے مطابق علاقے کی پوری آبادی متنوع خوراک سے محروم ہو چکی ہے۔

'ایف اے او' نے کہا ہے کہ باقاعدہ امدادی اداروں کے زیرانتظام بڑے پیمانے پر خوراک اور دیگر امداد کی تقسیم کے بغیر انسانی حالات مزید بگڑ جائیں گے۔ اقوام متحدہ اور اس کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اسرائیل پر تواتر سے زور دیا ہے کہ وہ بڑی مقدار میں امداد پہنچانے کی اجازت دے اور اس حوالے سے عالمی عدالت انصاف کے احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

نامعلوم اموات

اس وقت غزہ کی آبادی 21 لاکھ ہے جو اکتوبر 2023 میں جنگ شروع ہونے سے پہلے 22 لاکھ 30 ہزار تھی۔ 'ایف اے او' نے فلسطینی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 30 اپریل تک 52,400 فلسطینی ہلاک ہو چکے تھے جبکہ 11 ہزار لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خدشہ ہے کہ وہ تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

اگرچہ دوران جنگ غزہ میں 60 ہزار بچوں کی پیدائش ہوئی ہے تاہم نامعلوم تعداد میں لوگ فطری وجوہات یا بھوک، علاج میسر نہ آنے اور شدید زخمی ہونے کے باعث انتقال کر گئے ہیں۔

ادارے نے جون 2024 میں معروف طبی جریدے دی لینسیٹ میں شائع ہونے والے مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کے بالواسطہ اثرات کے نتیجے میں مزید ایک لاکھ 86 ہزار لوگوں کی موت واقع ہو سکتی ہے۔

'ایف اے او' نے کہا ہے کہ غزہ میں روزانہ 2,297 ٹن یا 120 ٹرکوں کے برابر غذائی مدد درکار ہے تاکہ ہر فرد کو کم از کم 2,100 حرارے میسر آ سکیں۔ بدھ کو اقوام متحدہ کی ٹیموں نے کیریم شالوم کے سرحدی راستے سے 130 امدادی ٹرکوں تک رسائی کی درخواست کی تھی لیکن اسرائیلی حکام نے آٹے کے 50 ٹرک ہی علاقے میں لے جانے کی اجازت دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ: خوراک کے موجودہ ذخائر مکینوں کی بقاء کے لیے انتہائی ناکافی
  • فریضہ حج یکجہتی اور اتحاد کی عظیم مثال ہے، اسپیکر قومی اسمبلی
  • خطبہ حج دینے والے شیخ صالح بن عبداللہ کون ہیں؟
  • سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی یوم عرفہ پر حجاج کرام کو مبارکباد
  • اسلام آباد کی مویشی منڈیوں میں حالات کیسے ہیں؟
  • حکومت بانی پی ٹی آئی کا پولی گراف ٹیسٹ زبردستی نہیں کرا سکتی: جسٹس ریٹائرڈ وجیہ
  • ہم 25 سال سے ایسی جنگ لڑ رہے تھے جو ہماری تھی ہی نہیں، حافط نعیم
  • 26 ویں ترمیم اور آزاد عدالتی نظام ایک ساتھ نہیں چل سکتے: حافظ نعیم 
  • کراچی، بااثر شخص اور موٹرسائیکل سوار کے درمیان حادثے کی فوٹیج سامنے آگئی
  • بھارت کے خلاف جنگ میں بھی کچھ لوگ پاکستان فوج کے خلاف باتیں کرتے رہے: حافظ نعیم الرحمٰن