بانی پی ٹی آئی کی دو بہنوں کو ملاقات کروائے بغیر ہی لوٹا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی 2 بہنوں نورین نیازی اور عظمیٰ خانم کو ملاقات کروائے بغیر ہی لوٹا دیا گیا۔
نورین نیازی کے مطابق اڈیالہ جیل حکام نے ہم دونوں بہنوں کو 2 گھنٹے تک داخلہ دروازے پر انتظار کروایا اور پھر کہا وقت ختم ہوگیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئیبانی چیئر مین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی 2 بہنوں نورین نیازی اور عظمیٰ خانم کو ملاقات کی اجازت مل گئی ۔
نورین نیازی اور عظمیٰ خانم جیل انتظامیہ کی طرف سے اجازت نہ ملنے پر علیمہ خان کے بغیر ہی ملاقات پر رضا مند ہوگئی تھیں۔
اڈیالہ جیل سے واپسی پر راولپنڈی میں نورین نیازی اور کزن قاسم خان نے میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ جیل انتظامیہ نے دو گھنٹے داخلی دروازے پر انتظار کروایا۔
نورین نیازی نے مزید کہا کہ ہمیں یقین دہانی کروائی گئی کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائیں گے، اس کے باوجود ملاقات کا وقت ختم ہوگیا۔
قاسم خان نے میڈیا کو بتایا کہ 2 ایس ایچ اوز نے کہا کہ آج آپ کی ملاقات بانی پی ٹی آئی سے کروادی جائے گی لیکن 2 گھنٹے بعد کہا گیا کہ ملاقات کا وقت ختم ہوگیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نورین نیازی اور بانی پی ٹی پی ٹی ا ئی کو ملاقات
پڑھیں:
توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ میں سرکاری ملازمین کی بحالی کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے کے معاملے پردائرتوہین عدالت کی درخواستوں کے دوران بینچ کے رکن جسٹس سید حسن اظہررضوی نے ریمارکس دیے ہیں کہ عدالت عظمیٰ کے حکم کے بعد ہائی کورٹ کیسے جائیں گے، درخواست گزار ایف پی ایس سی کے ٹیسٹ سے کترارہے ہیں، ٹیسٹ پاس کرلیں، 59سال عمر والاتوزیادہ تجربہ کارہوگا۔جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے ہیں کہ توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ہوتی ، اگر ایف پی ایس سی سے کوئی نوٹس آیا توکیوں ٹیسٹ میں نہیں بیٹھے۔ جبکہ بینچ نے وفاقی حکومت سے عدالت عظمیٰ کے حکم پرمن و عن عملدرآمد کے حوالے سے رپورٹ آئندہ سماعت پر طلب کرلی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے عدالت عظمیٰ کے 2021کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پردائر توہین عدالت کی درخواستوں اور برطرف ملازمین ایکٹ 2010کے قانون کوچیلنج کرنے کے معاملے پر دائر 25درخواستوں پرسماعت کی۔