پہلگام حملہ بھارتی ایجنسیوں کی کارروائی ہے، سید صلاح الدین احمد
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
ریاست جموں کشمیر کی حریت پسند تنظیم حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئر مین سید صلاح الدین احمد نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملہ بھارتی ایجنسیوں کی کارروائی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی عدالت انصاف اور عالمی انسانی حقو ق کے ادارے اور تنظیمیں پہلگام میں ہوئی مذموم کارروائی کی آزادانہ تحقیقات کریں۔ ثابت ہوگا کہ سیاحوں پر حملہ بھارتی ایجنسیوں کی کارروائی ہے۔
سید صلاح الدین احمد نے ان خیالات کا اظہار متحدہ جہاد کونسل کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب میں کیا۔
ترجمان سید صداقت حسین کے مطابق سربراہ جہاد کونسل نے کہا کہ 20مارچ 2000 کو اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کے دورہ بھارت کے موقع پر ضلع اسلام آباد (اننت ناگ)کے علاقے چھٹی سنگھ پورہ میں بھارتی فوجیوں نے بھیس بدل کر سکھ برادری کے35 افراد کو قتل کیا تھا۔
1995جولائی میں الفاران نامی تنظیم کے نام پر غیر ملکی سیاحوں کو قتل کیا گیا۔آج بھارت کے دورے پر آئے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی موجودگی میں بھارتی ایجنسیوں نے مجاہدین کشمیر کی مقدس جدوجہد کو نقصان پہنچانے، عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے اور مقبوضہ کشمیر کی معیشت کو نقصان پہنچانے کے لیے سیاحوں کو بھینٹ چڑھانے میں مذموم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ ماضی میں بھارت کی یہ کوششیں ناکام ہوگئی ہیں اور دنیا کے سامنے یہ بات آچکی ہے کہ الفاران کے نام پر سیاحوں اور چھٹی سنگھ پورہ میں سکھ بھائیوں کا قتل عام بھارتی ایجنسیوں نے ہی کرایا ہے۔ اس لیے پہلگام کا خونین واقعہ بھی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے نتیجے میں ثابت کردے گا کہ یہ بھارتی ایجنسیاں ہی ہیں جو مجاہدین کشمیر کو بدنام کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پہلگام حملہ حزب المجاہدین ریاست جموں کشمیر متحدہ جہاد کونسل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پہلگام حملہ حزب المجاہدین ریاست جموں کشمیر متحدہ جہاد کونسل بھارتی ایجنسیوں جہاد کونسل
پڑھیں:
شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرنے پر این آئی اے کی مذمت
ڈی ایف پی ترجمان نے تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کو مقبوضہ علاقے کی جیلوں میں منتقل کرنے کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کو قیدیوں کے بنیادی حق کا احترام کرنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے غیر قانونی طور پر نظربند پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ کی بگڑتی ہوئی صحت کے باوجود درخواست ضمانت کی مخالفت کرنے پر بھارتی تحقیقاتی ادارے ”این آئی اے” کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں شبیر احمد شاہ کے خلاف این آئی اے کے مقدمے کو بے بنیاد اور سیاسی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ این آئی اے عدالت میں کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہنے کے بعد اب شبیر شاہ کی غیر قانونی نظربندی کو طول دینے کے لیے تاخیری ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ ایڈووکیٹ اقبال نے شبیر احمد شاہ کی بگرتی ہوئی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی عدلیہ انصاف کی فراہمی کے بجائے سیاسی دبائو کے تحت کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شبیر احمد شاہ 1968ء سے جھوٹے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں اور دہلی کی تہاڑ جیل میں آٹھ سال گزرنے کے بعد بھی کوئی عدالت ان کے خلاف الزامات کو ثابت نہیں کر سکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری سیاسی قیدیوں کو غیر قانونی طور پر نظربند رکھنے کے لیے جان بوجھ کر ضمانت سے انکار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنمائوں کو صرف ان کی پرامن سیاسی جدوجہد اور کشمیری عوام کے لئے حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر سزا دی جا رہی ہے۔ ایڈوکیٹ اقبال نے عدالت میں حقائق کو مسخ کرنے پر بھارتی سالیسٹر جنرل تشار مہتا کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شبیر احمد شاہ نے اپنے سیاسی نظریے کی وجہ سے آدھی سے زیادہ زندگی سلاخوں کے پیچھے گزاری ہے۔
انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ شبیر شاہ کی بگڑتی ہوئی صحت کا فوری نوٹس لیں جو کئی دائمی عارضوں میں مبتلا ہیں۔ انہیں خصوصی طبی امداد کی ضرورت ہے جو جیل میں دستیاب نہیں ہے۔ ڈی ایف پی ترجمان نے تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کو مقبوضہ علاقے کی جیلوں میں منتقل کرنے کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کو قیدیوں کے بنیادی حق کا احترام کرنا چاہیے اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ان کے مناسب علاج کو یقینی بنانا چاہیے۔