عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست کون سنے گا؟ فیصلہ نہ ہو سکا
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواست کون سنے گا، اس حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔
پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان، بیرسٹر گوہر اور دیگر اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے، جہاں سابق وزیراعظم اور پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں ملاقات سے متعلق توہین عدالت کی درخواست کون سنے گا؟ اس سلسلے میں تاحال فیصلہ نہیں ہو سکا۔ جسٹس انعام امین منہاس نے گزشتہ روز فائل واپس بھیج دی تھی ، جس کے بعد فائل رجسٹرار آفس کی مختلف برانچز میں گھوم رہی ہے۔
پی ٹی آئی قیادت جیل ملاقات کا کیس مقرر کروانے کے لیے عدالت میں موجود ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: توہین عدالت کی درخواست
پڑھیں:
سندھ ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل کردیا
سندھ ہائیکورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کے خلاف دائر درخواست پر جامعہ کراچی کا فیصلہ معطل کردیا۔
عدالت نے جامعہ کراچی کے سنڈیکیٹ اور ان فیئر مینز کمیٹی کی سفارشات پر مزید کسی کارروائی سے بھی روک دیا۔
جسٹس اقبال کلہوڑو اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
اس موقع پر جامعہ کراچی کے رجسٹرار پروفیسر عمران صدیقی نے مؤقف اپنایا کہ انہیں ابھی حال ہی میں نوٹس ملا ہے، اس لیے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے۔
درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین نے کہا کہ فریقین کو جواب جمع کرانے کے لیے وقت دیا جاسکتا ہے لیکن تب تک جامعہ کراچی کا فیصلہ معطل ہونا چاہیے تاکہ ان کے مؤکل کو نقصان نہ پہنچے۔
سماعت کے دوران جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ یہ ایک شخص کی زندگی بھر کی کمائی کا معاملہ ہے، اس لیے عدالت کو انتہائی احتیاط سے فیصلہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر تیس 35 سال بعد کوئی درخواست دائر کی گئی ہے تو متاثرہ شخص کو ضرور بلایا جانا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فریقین کو سنے بغیر کیا گیا کوئی بھی فیصلہ قانونی طور پر کمزور ہوتا ہے۔
جسٹس اقبال کلہوڑو نے مزید کہا کہ ہوسکتا ہے کہ ذاتی مفاد کی بنیاد پر درخواست گزار کے خلاف کارروائی کی گئی ہو، جبکہ ایکس پارٹی ججمنٹ کو کبھی بھی اچھا فیصلہ نہیں سمجھا جاتا۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر جامعہ کراچی نے درخواست گزار کو اس معاملے میں نوٹس نہیں دیا تو یہ فیصلہ قانون کے تقاضوں پر پورا نہیں اترتا۔
رجسٹرار جامعہ کراچی نے عدالت کو بتایا کہ ان کی تعیناتی نئی ہے اس لیے معاملے کی تفصیلات سے مکمل طور پر آگاہ نہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ آپ اگر عدالت میں آئے ہیں تو جواب دینا لازمی ہے۔
عدالت نے فریقین کو جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دیتے ہوئے مزید سماعت 20 نومبر تک ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جامعہ کراچی جسٹس طارق محمود جہانگیری ڈگری