کل اسکول کھلیں گے یا نہیں؟ اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
مختلف تنظیموں نے کل (ہفتہ) فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلیے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے اسکول کھلیں گے یا نہیں اہم خبر آ گئی۔
غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ پر ڈیڑھ سال سے جاری وحشیانہ بربریت کے خلاف اور مظلوم فسلطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے کل (ہفتہ) جماعت اسلامی سمیت مختلف سیاسی، سماجی کاروباری، صنعتکاروں نے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔اب اس ہڑتال میں ایک اور توانا آواز شامل ہوگئی ہے۔ آل پاکستان پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے بھی کل (ہفتہ) کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔
اسرائیل کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے آل پاکستان پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے بھی کل (ہفتہ) ملگ گیر ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔صدر پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن ابرار احمد نے کہا ہے کہ کل ملک کے تمام نجی تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ ہڑتال کا اعلان فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گیر ہڑتال کا اعلان سے اظہار یکجہتی
پڑھیں:
اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) بنانے والی کمپنی اینویڈیا کے جدید ترین بلیک ویل چپس صرف امریکی کمپنیوں کے لیے مخصوص ہوں گے، جبکہ چین سمیت دیگر ممالک ان تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ بات سی بی ایس کے پروگرام “60 منٹس” میں ریکارڈ شدہ انٹرویو اور ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا، ”ہم کسی اور کو یہ جدید ترین چپس نہیں دیں گے، صرف امریکا کے پاس رہیں گی۔“
ٹرمپ کے اس بیان سے عندیہ ملتا ہے کہ ان کی حکومت امریکی سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی پر مزید سخت برآمدی پابندیاں عائد کر سکتی ہے، تاکہ چین کو جدید ترین اے آئی ٹیکنالوجی تک رسائی سے روکا جا سکے۔
یاد رہے کہ جولائی میں امریکی حکومت نے ایک نیا مصنوعی ذہانت کا منصوبہ جاری کیا تھا جس کا مقصد اتحادی ممالک کو اے آئی ایکسپورٹ بڑھا کر چین پر برتری برقرار رکھنا تھا۔
دوسری جانب اینویڈیا نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ 260,000 سے زائد بلیک ویل چپس جنوبی کوریا کو فراہم کرے گی، جس پر واشنگٹن میں بعض حلقوں نے سوال اٹھائے کہ آیا کمپنی چین کو کم درجے کے چپس بیچنے کی اجازت حاصل کرے گی یا نہیں۔
ٹرمپ نے وضاحت کی کہ چین کو سب سے جدید بلیک ویل چپس فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، البتہ ممکن ہے کہ کم طاقتور ورژن پر بات ہو سکے۔
انہوں نے کہا: ”ہم انہیں اینویڈیا کے ساتھ معاملہ کرنے دیں گے، مگر سب سے جدید چپس نہیں دیں گے۔“
واشنگٹن میں بعض ریپبلکن قانون سازوں نے متنبہ کیا ہے کہ چین کو کسی بھی سطح کے بلیک ویل چپس فروخت کرنا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے، اور انہوں نے اس اقدام کو ”ایران کو ہتھیاروں کے معیار کا یورینیم دینے“ کے مترادف قرار دیا۔
ادھر، اینویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ نے کہا کہ کمپنی فی الحال چینی مارکیٹ کے لیے ایکسپورٹ لائسنس حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہی، کیونکہ بیجنگ کی پالیسی اس کی موجودگی کے خلاف ہے۔