نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارت کے وزیراعلٰی کرناٹک کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعہ سیکیورٹی ناکامی ہے، پاکستان سے جنگ کی کوئی ضرورت نہیں۔ جنگ مخالف بیان پر بی جے پی رہنماؤں نے وزیراعلیٰ کرناٹک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

بھارت کے ریاستی حکمرانوں نے بھی مودی کی پالیسی کو مسترد کر دیا ہے، بھارتی ریاست کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارامیا نے کہا ہے کہ وہ جنگ کے حق میں نہیں ہیں، پہلگام واقعہ سیکیورٹی کی ناکامی ہے۔

مودی کی پالیسی پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے سدارامیا کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر پاکستان کے ساتھ جنگ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جنگ مخالف بیان دینے پر بی جے پی رہنماؤں نے وزیراعلیٰ کرناٹک سدار امیا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

مودی حکومت مذہبی کارڈ کھیلنا بند کرے، بھارتی عوام کا مطالبہ

دوسری جانب بھارتی عوام نے مودی حکومت کی مذہبی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہب کو سیاست کا حصہ بنانا بند کیا جائے۔ عوامی سطح پر ہونے والے مختلف ردعمل میں سوال اٹھایا گیا کہ ”کیا کشمیریوں نے زخمیوں کی مدد مذہب دیکھ کر کی؟“

بھارتی عوام نے اپنی ہی حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی اور واضح کیا کہ مودی حکومت کو مذہب کو سیاست میں دخل اندازی کے لیے استعمال کرنے کا حق نہیں ہے۔

ہندؤوں نے اپنی آواز اٹھاتے ہوئے مودی حکومت کے غیر منطقی فیصلوں کو چیلنج کیا اور کہا کہ وہ اس نوعیت کی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہیں جو بھارت میں فرقہ واریت کو ہوا دیتی ہیں۔

بھارتی حکومت عوام کے تحفظ میں ناکام

بھارتی حکومت عوام کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور اس ناکامی کا مظاہرہ پہلگام میں ہونے والے حالیہ حملے کے بعد واضح طور پر دیکھنے کو ملا۔ بھارتی شہریوں نے سوال اٹھایا کہ بی ایس ایف اور پولیس آخرکار عوام کو بچانے کے لیے پہلگام کیوں نہ پہنچیں؟

بھارتی حکومت اور بی ایس ایف کی ناکامی نے عوام میں غم و غصہ پیدا کر دیا ہے۔ بھارتی عوام کا کہنا ہے کہ بحث اس بات پر ہونی چاہیے کہ دہشت گرد پہلگام تک کیسے پہنچے؟
مزیدپڑھیں:رتیش دیش مکھ کی شوٹنگ میں ڈانسر کی جان چلی گئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بھارتی عوام مودی حکومت

پڑھیں:

حکومت! فوج کو عوام کے سامنے نہ کھڑا کرے، حزب‌ الله لبنان

اپنے ایک بیان میں شیخ علی دعموش کا کہنا تھا کہ امریکہ کیجانب سے لبنان اور خطے پر مسلسل حملے، اس بات کا ثبوت ہیں کہ مزاحمت ایک قومی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب‌ الله" كی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ "شیخ علی دعموش" نے کہا کہ لبنان کی حکومت نے اس غلط فہمی پر انحصار کیا کہ امریکہ و اسرائیل کے خیال میں مزاحمت کمزور ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا كہ ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں تاہم لبنان کو کمزور کرنے والی کسی تجویز کو قبول نہیں کریں گے۔ شیخ علی دعموش نے کہا کہ دشمن سمجھتا تھا کہ وہ فیصلوں، دباؤ، حملوں و جنگ کی دھمکیوں سے مزاحمت کو جھکا سکتا ہے اور ہمیں امریکہ و اسرائیل کے فیصلوں کو ماننے پر مجبور کر سکتا ہے۔ البتہ وہ حزب‌ الله و امل تحریک کی ثابت قدمی سے حیران رہ گئے اور اس سے بھی زیادہ، مزاحمت کے حامیوں کی ہتھیاروں سے وابستگی نے انہیں حیران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو نقصان پہنچانے کی حکومتی کوششیں اب رک چکی ہیں۔ جو لوگ یہ سوچتے ہیں کہ مزاحمت دباؤ یا دھمکیوں سے ختم ہو سکتی ہے، وہ غلط فہمی میں ہیں۔ جو لوگ مزاحمت کو کمزور سمجھنا شروع ہو گئے ہیں وہ اور بھی زیادہ غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔

شیخ علی دعموش نے حکومت کو خبردار کیا کہ فوج کو استقامتی محاذ کے خلاف استعمال نہ کریں اور اسے اپنے ہی عوام کے سامنے نہ کھڑا کریں۔ فوج کا کام ملک پر حملے روکنا، اندرونی امن قائم رکھنا اور استحکام کو یقینی بنانا ہے، نہ کہ عوام سے لڑنا۔ اس مسئلے کا واحد حل یہ ہے کہ قومی سطح پر دفاعی حکمت عملی پر بات چیت ہو اور ہم اس کے لئے تیار ہیں۔ ہم کوئی ایسا مشورہ قبول نہیں کریں گے جو لبنان کی طاقت کو کم کرے۔ انہوں نے کہا کہ استقامتی محاذ سے ہتھیاروں کی حوالگی کے معاملے پر کوئی چالاکی یا ہوشیاری نہیں چلے گی۔ ہم یہ قبول نہیں کریں گے کہ ہماری طاقت اور دفاعی صلاحیتیں، ہم سے چھین کر امریکہ و اسرائیل کے فائدے کے لئے استعمال ہوں۔ ہم یہ بھی قبول نہیں کریں گے کہ لبنان ایک کمزور اور شکست خوردہ ملک بن جائے جس پر آسانی سے اندرونی یا بیرونی حملے کئے جائیں۔ آخر میں انہوں نے زور دیا کہ امریکہ کی جانب سے لبنان اور خطے پر مسلسل حملے، اس بات کا ثبوت ہیں کہ مزاحمت ایک قومی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت! فوج کو عوام کے سامنے نہ کھڑا کرے، حزب‌ الله لبنان
  • زبردستی ہاتھ ملانے کا کوئی قانون موجود نہیں، بھارتی بورڈ کی نئی منطق
  • انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ خود ہی بتا دی ، پنجاب حکومت پر تنقید
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • بھارتی صحافی رویش کمار کا اپنے ہی اینکر پر وار، ارنب گوسوامی کو دوغلا قرار دیدیا
  • سیلاب ،بارش اور سیاست
  • کیا آئی سی سی غزہ پر کسی کپتان کا بیان برداشت کرپائے گا؟ بھارتی صحافی پہلگام کے ذکر پر برس پڑے
  • بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو بابا گورونانک کی برسی پر آنے سے روک دیا
  • پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم
  • پہلگام کی طرح کیا غزہ پر کسی کپتان کا بیان آئی سی سی پرداشت کرپائے گی؟