کرم: فریقین رضاکارانہ طور پر ہتھیار جمع کرانے لگے
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
—فائل فوٹو
کرم میں بنکرز گرانے کے بعد فریقین رضاکارانہ طور پر ہتھیار جمع کرانے لگے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق اپر اور لوئر کرم میں امن معاہدے کے بعد اسلحہ جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قبائل مشین گنز، راکٹوں سمیت بھاری ہتھیار رضاکارانہ طور پر جمع کرا رہے ہیں۔
کرم ضلعی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ امن معاہدے کے دوسرے مرحلے میں اسلحہ جمع کروانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر نے بتایا ہے کہ فریقین کے 1 ہزار بنکرز گرانے کے بعد اسلحہ جمع کرانا امن کی جانب دوسرا قدم ہے۔
قبائلی رہنما ملک ضامن نے مطالبہ کیا ہے کہ کرم میں آمد و رفت کے راستے کھولنے اور محفوظ بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
فلسطینی صدر محمود عباس کا حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ، عرب و عالمی افواج کی تعیناتی کی تجویز
فلسطینی صدر محمود عباس نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی حکومت ترک کرتے ہوئے اپنے تمام ہتھیار اور فوجی صلاحیتیں فلسطینی سیکیورٹی فورسز کے حوالے کرے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق محمود عباس نے یہ مطالبہ ایک خط کے ذریعے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے سامنے رکھا۔
اپنے خط میں انہوں نے غزہ میں عرب اور بین الاقوامی افواج کی تعیناتی کا مطالبہ بھی کیا، جو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے مینڈیٹ کے تحت فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے تعینات کی جائیں۔
اپنے خط میں محمود عباس نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ: "حماس اب غزہ پر حکومت نہیں کرے گی۔ اسے اپنے ہتھیار اور تمام عسکری نظام فلسطینی سیکیورٹی فورسز کے حوالے کرنا ہوں گے۔"
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ فلسطینی اتھارٹی، اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں امن قائم رکھنے کے لیے بین الاقوامی فورسز کی تعیناتی کے لیے تیار ہے۔
یہ خط ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فرانسیسی صدر اور سعودی ولی عہد رواں ماہ ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے جا رہے ہیں، جس میں فلسطینی ریاست کے قیام اور خطے میں امن و استحکام کے لیے ممکنہ راستوں پر غور کیا جائے گا۔