پنجاب فرانزک ایجنسی سے اسلحہ چوری، ملازمین کے خلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی میں فرانزک کے لئے آنے والا اسلحہ چوری ہوگیا، جس کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے تجزیے کے لیے آنے والے پستول چوری کا مقدمہ تھانہ چوہنگ میں مقدمہ درج کروا دیا۔
مقدمے میں لکھا گیا ہے کہ فرانزک سائنس ایجنسی میں پستول تھانہ گوجرہ سٹی مقدمہ نمبر 216/25۔284/25 فرانزک کے لیے آٰیا تھے۔
مقدمے میں فرانزلک سائنس ایجنسی کے ملازم علی رضا جونیئر (کمپیوٹر آپریٹر) اور خالد مشتاق سابق نائب قاصد کو نامزد کیا گیا، اور الزام لگایا گیا ہے کہ دونوں نے ملی بھگت سےلیب سے پستول چوری کیے۔
تھانہ چوہنگ میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن پی ایف ایس اے حافظ قیصر حسن کی جانب سے دونوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق سابق نائب قاصد خالد مشتاق اوردوست احتشام ملک کے خلاف تھانہ مصطفی آباد میں آئس فروخت کرنے پر دو علیحدہ علیحدہ مقدمات درج ہوئے، تفتیش کے دوران نائب قاصدخالد مشتاق نےفرانزک لیب سے پستول چوری کرنے کاانکشاف کیا تھا۔
حکام نے بتایا کہ واقعے کے بعد سیکرٹری داخلہ نے اعلی سطح کی 3رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی تھی، جس نے تمام سی سی ٹی وی کیمروں سورس ریکارڈ سے تحقیقات کیں۔
حکام کے مطابق نائب قاصد خالد مشتاق کو نوکری سے برخاست کیا گیا تھا اسکے باوجود کیمپیوٹر آپریٹرعلی رضا نے ممنوعہ ایریامیں جانے میں مدد فراہم کی۔
حکام نے بتایا کہ تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات پر اندراج مقدمہ کیا جارہا ہے اور کیس انٹی کرپشن کو بھی بھجوایا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سائنس ایجنسی
پڑھیں:
پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط
چیئرمین پی اے ای سی کا کہنا تھا کہ کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط پاکستان کے پُرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے جوہری تعاون کے کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط کر دیے۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے معاہدے پر دستخط کیے، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل و سربراہ، محکمہ برائے تکنیکی تعاون نے معاہدے پر دستخط کیے، یہ پانچواں پروگرام ہے جو 2026ء سے 2031ء تک قابلِ عمل رہے گا۔
اِس فریم ورک کے تحت جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے براہِ راست سماجی و اقتصادی ترقی میں معاونت کی جائے گی، فریم ورک میں خوراک و زراعت، انسانی صحت و غذائیت، ماحولیاتی تبدیلی و آبی وسائل کا انتظام، جوہری توانائی، اور تابکاری و جوہری تحفظ جیسے 5 کلیدی شعبے شامل ہیں۔
چیئرمین پی اے ای سی کا کہنا تھا کہ اِس پروگرام پر دستخط پاکستان کے پُرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔ ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔