مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے 63 مقامات پر چھاپے، ہزاروں کشمیری گرفتار، درجنوں گھر مسمار
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
سرینگر: پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر چڑھ دوڑی۔
بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں 63 مقامات پر چھاپے مارے جس میں حریت رہنمائوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور آزادی پسندوں کی رہائش گاہوں کو نشانہ بنایا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقامی لوگوں نے بتایا کہ چھاپوں کے دوران خواتین اور بچوں کو ہراساں کیا گیا اور متعدد افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کے بعد اس طرح کی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں کشمیریوں کو گرفتار اور درجنوں گھروں کو مسمار کیا گیا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مودی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا
بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو جائیدادوں سے محروم کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی پولیس نے مودی حکومت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کے حکم پر ضلع کپواڑہ کے علاقے کرناہ میں عبدالحمید شیخ کی 3 کنال 6 مرلہ، خوشحال پٹھان کی 18مرلہ جبکہ کپوارہ ضلع کے ہی علاقے نواگبرا میں منظور احمد شیخ کی 2 کنال اور 9 مرلہ اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت ضط کر لی۔ قبل ازیں گزشتہ روز ضلع کپواڑہ کے علاقے بٹ پورہ ہیہامہ میں متوالی پسوال Mutwali Piswa نامی شہری کی 2 کنال 14مرلہ اراضی جبکہ ضلع بارہمولہ کے علاقے ربن سوپور میں جاوید احمد ڈار کی تین کنال اور تین مرلہ اراضی اوررہائشی مکان ”یو اے پی اے“ کے تحت ضبط کیا گیا تھا۔ بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے جس کا مقصد کشمیریوں کو معاشی طور پر مفلوک الحال کرنا اور ضبط شدہ جائیدادیں بھارتی ہندوﺅں کو دیکر کر علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔