بھارت کا سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا بیان احمقانہ، ہر دھمکی اور ہر سازش کی بھرپور جواب دینے کےلئے تیار ہے،امیرمقام
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
سوات:وفاقی وزیر اور صوبائی صدر مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا امیر مقام نےکہاہےکہ بھارت کا سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کا بیان احمقانہ ہیں یہ ایک عالمی معاہدہ ہے اس کو یک طرفہ ختم نہیں کیا جاسکتا ،ہم انڈیا کی ہر دھمکی اور ہر سازش کی بھرپور جواب دینے کےلئے تیار ہے۔ سوات کے علاقے مٹہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امیرمقام نے کہاکہ درجنوں خاندانوں کی پاکستان مسلم لیگ ن میں شمولیت پر ان کو اور ان کے خاندان والوں کو مبارکباد پیش کرتا ہو اور ان کو پارٹی میں شامل ہونے پر خوش آمدید کہتا ہو ، مٹہ سوات سے آج تبدیلی کی جو ہوا چلی ہے انشاءاللہ یہ آگے پورے صوبے پھیل کر انقلاب لیکر آئے گی۔انہوں نے کہاکہ سوات میں گیس کی جو پائپ لائن آج موجود ہے یہ پاکستان مسلم لیگ ن کی مرہون منت ہے ،سوات میں گریڈ اسٹیشنز کا قیام بھی پاکستان مسلم لیگ ن کا کارنامہ ہے،امیر مقام نے کہاکہ مٹہ میں گریڈ اسٹیشن کے قیام کےلئے یہاں پر جو سیکشن فور لگا تھا وہ سابق وزیراعلیٰ نے ختم کیا تھا، خیبرپختونخوا اور سابق فاٹا کے عوام نے پہلے بھی پاکستان کی دفاع کےلئے ہر اول دستے کا کردار ادا کیا اور اب بھی ہر پختون اپنے وطن کی دفاع کےلئے صف اول میں کھڑے ہوں گے،امیر مقام نے کہاکہ انڈیا کا بغیر تحقیق اور تفتیش کے پاکستان پر الزام لگانے کی شدید مذمت کرتے ہیں، پانچ اگست 2019 کو کشمیر کا جو اسٹیٹس تبدیل کیا ہم ان کو نہ مانے اور نہ مانیں گے۔انہوں نے کہاکہ انڈیا کی سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کا بیان احمقانہ ہیں یہ ایک عالمی معاہدہ ہے اس کو یک طرفہ ختم نہیں کیا جاسکتا، خیبرپختونخوا کے عوام اپنے فوج کےشانہ بہ شانہ کھڑے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ 28 مئی کو ایٹمی دھماکے کے کرنے والے آج بھی موجود ہے اور پاکستان فوج بھی موجود ہے ہم آپ کو اسی طرح جواب دینگے جس طرح 28 مئی کو آپ کے ایٹمی دھماکوں کا جواب دیا تھا، اگر آپ انسانیت کی بات کرتے ہیں کلبھوشن یادیو کی گرفتاری پر تو آپ لوگوں نے تو ایک لفظ بھی نہیں بولا،امیر مقام نے کہاکہ انڈیا نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں دہشتگردی میں ملوث پایا گیا ہے، یہ ہم پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں کہ پاکستانی حکومت اور عوام کشمیر کی حمایت سے دستبردار ہو جائے ہم کل بھی کشمیریوں کیساتھ کھڑے تھے آج بھی کھڑے ہیں اور کل بھی کھڑے رہینگے۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی پارٹی کی آج بھی پاکستان میں حکومت ہے ہم انڈیا کی ہر دھمکی اور ہر سازش کی بھرپور جواب دینے کےلئے تیار ہے،امیر مقام نے کہاکہ پی ٹی آئی کا ایجنڈا ملک کی تباہی کا ہے اب عوام جان گئے ہیں اور محسوس کررہے ہیں کہ پاکستان کی ترقی کرنے والے کون ہے اور اس کو پیچھے لیکر بربادی کی طرف لے جانے والے کون ہے،انہوں نے کہاکہ سوات۔ہمارے صوبے کے جوان بھی اس صوبے پر بارہ سال حکومت کرنے والوں کی حقیقت کو جان گئے ہیں وہ اب پاکستان مسلم لیگ ن کیطرف آرہے ہیں،امیر مقام نے کہاکہ دیوالیہ پن کا شکار ملکی معیشت ایک سال میں شہباز شریف کی قیادت میں ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن ہوگیا ہے مہنگائی کی شرح 40 فیصد سے کم ہوکر 1.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان مسلم لیگ ن امیر مقام نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ ہے امیر
پڑھیں:
’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی سکھ برادری کے رہنماؤں نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یاتریوں پر پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات پر حاضری پر عائد کردہ پابندی ختم کرے، جسے انہوں نے عالمی اصولوں اور اخلاقی اقدار کے خلاف قرار دیا۔
پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے نائب صدر مہیش سنگھ نے کہا کہ بھارت کی حالیہ پابندی، جو 12 ستمبر کو نافذ کی گئی اور جس میں سکیورٹی وجوہات کو جواز بنایا گیا، لاکھوں سکھ یاتریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔
نئی دہلی نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔یہ تنازع ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب دونوں ایٹمی طاقتیں مئی میںمیزائل حملوں اور اس سے پہلے کشمیر میں خونریز حملے کے بعد تعلقات محدود کر چکی ہیں۔
(جاری ہے)
ویزے معطل ہیں اور سفارتی تعلقات کم درجے پر ہیں، تاہم امریکا کی ثالثی سے طے پانے والی دوطرفہ فائر بندی برقرار ہے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی سمیت تمام مذہبی زائرین کے لیے دروازے کھلے ہیں۔
خاص طور پر کرتارپور صاحب، جو سکھوں کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے، کے لیے انتظامات مکمل کیے جا رہے ہیں۔ یہ مقام پاکستانی پنجاب کے ضلع نارووال میں واقع ہے، جو حالیہ سیلاب سے متاثر ہوا تھا۔گزشتہ ماہ بارشوں اور بھارتی ڈیموں سے پانی چھوڑے جانے کے باعث کرتارپور صاحب اور آس پاس کے علاقے زیر آب آ گئے تھے اور کرتاپور صاحب کے اندر پانی کی سطح 20 فٹ تک پہنچ گئی تھی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صفائی اور بحالی کے فوری اقدامات کی ہدایت کی تھی اور یہ مقدس مقام ایک ہفتے کے اندر دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔پاکستانی اہلکار غلام محی الدین کے مطابق بھارت اگر پابندی اٹھا لے، تو اس سال کرتارپور میں بھارتی سکھ یاتریوں کی تعداد ریکارڈ سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ حکومت رہائش اور کھانے پینے کے خصوصی انتظامات کر رہی ہے۔
اس بارے میں مہیش سنگھ نے کہا، ''پاکستانی حکومت نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ بھارتی یاتریوں کے لیے دروازے کھلے ہیں اور ویزے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔‘‘ایک اور سکھ رہنما گیانی ہرپریت سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ اگر بھارت اورپاکستان آپس میں کرکٹ میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتریوں کو بھی پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پر جانے کی اجازت ہونا چاہیے۔
ادارت: مقبول ملک