Express News:
2025-09-18@20:40:51 GMT

غیر جانبدارانہ تحقیقات کی مخالفت کیوں؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات میں شرکت پر تیار ہیں۔ بھارت نے بغیر ثبوت اس سلسلے میں پاکستان پر الزام تراشی کی ہے، امن کو ہماری ترجیح سمجھا جائے کمزوری نہیں، مگر ہم ملکی وقار پرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی کہا ہے کہ پہلگام واقعے پر اگر غیرجانبدار ممالک انکوائری کریں تو ہم تعاون پر تیار ہیں پاکستان کسی دہشت گردی میں ملوث نہیں بلکہ خود بھارت کی طرف سے کرائی جانے والی دہشت گردی کا شکار ہے جس کا ایک حالیہ ثبوت حالیہ جعفر ایکسپریس کا واقعہ ہے جس کی بھی غیر جانبدار انکوائری پر ہم تیار ہیں اور کے پی اور بلوچستان میں بھارت کی طرف سے کرائی جانے والی دہشت گردی کے ثبوت موجود ہیں۔

 پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جھوٹی الزام تراشی اور پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکی کے بعد ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے مذمت کی ہے مگر مقام افسوس ہے کہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی طرف سے اپوزیشن لیڈر نے ایک انتہائی غیر ذمے دارانہ بیان دیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جو پیشکش بھارت کو کی ہے وہ غلط اور وزیر اعظم کے بھارت کے آگے لیٹ جانے جیسی ہے۔

اس نازک موقع پر بھی اپوزیشن لیڈر نے ایک بے سروپا بیان دیا جس میں انھوں نے کہا کہ ملک کے عوام وزیر اعظم اور صدر کے ساتھ نہیں بلکہ چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں اور ان دونوں کو اپنے عہدے چھوڑ کر بانی پی ٹی آئی کو اپنی جگہ لے آنا چاہیے۔ اپوزیشن لیڈر  نے مزید گمراہ کن بیانات بھی دیے ۔ انھوں نے یہ بیان دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں کے سامنے دیا مگر کسی نے انھیں نہیں روکا اور نہ فوجی آمر کے پوتے کو یہ خیال آیا کہ یہ موقعہ ایسے سیاسی بیانات کا نہیں بلکہ یکجہتی کے اظہار کا ہے۔

عمر ایوب پی ٹی آئی کے واحد رہنما ہیں جو خود ایک فوجی آمر کے پوتے اور فوجی کیپٹن گوہر ایوب کے صاحبزادے ہیں اور یہ دونوں باپ بیٹے ماضی میں مسلم لیگ (ن) میں شامل رہے اور مسلم لیگ (ن) نے ہی گوہر ایوب کو قومی اسمبلی کا اسپیکر بنایا تھا جنھوں نے مسلم لیگ (ن) مخالف گرفتار ارکان قومی اسمبلی کے ایوان میں لانے کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے مگر عمر ایوب کے لیڈر چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو منع کیا تھا کہ وہ ان کے مخالف کسی گرفتار رکن قومی اسمبلی کو ایوان میں لانے کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کریں۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنے لیڈر کے حکم پر کسی کے بھی پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے تھے اور اس وقت عمر ایوب کے والد گوہر ایوب سابق اسپیکر قومی اسمبلی زندہ تھے مگر پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر عمر ایوب خاموش رہے تھے اور انھیں اپنے والد کے جاری کردہ پروڈکشن آرڈر یاد نہیں تھے اور انھوں نے اپنے وزیر اعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی کو ایسا کرنے سے منع نہیں کیا تھا مگر عمر ایوب اب کہہ رہے ہیں کہ صدر اور وزیر اعظم بھی دوسری جنگ عظیم کے برطانوی وزیر اعظم کی طرح استعفے دے کر اپنی جگہ گرفتار اور سزا یافتہ بانی پی ٹی آئی کو لے آئیں ۔

ملک کے ممتاز صحافیوں اور وی لاگرز تجزیہ کاروں نے اس موقع پر عمر ایوب کے بیانات کو بچکانہ اور انتہائی غیر ذمے دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمر ایوب اس وقت پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل نہیں ہیں ورنہ ان کے غیر ذمے دارانہ بیانات سے پی ٹی آئی کی ساکھ مزید خراب ہوتی۔

عمر ایوب قومی اسمبلی کو جعلی بھی قرار دیتے ہیں اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے سرکاری مراعات کا بھرپور فائدہ بھی اٹھا رہے ہیں۔ عوام کو اس وقت پاک فوج کے ساتھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ پاک فوج ہی ملک و عوام کی محافظ ہے۔

ملک ہی نہیں دنیا بھر میں وزیر اعظم کی بھارت کو پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کا خیرمقدم کیا جا رہا ہے کیونکہ پاکستان اس دہشت گردی میں ملوث ہے نہ اسے بھارتی جھوٹے الزام کی فکر ہے کیونکہ اس کے ہاتھ صاف ہیں۔ پاکستان میں جس طرح بھارت بی ایل اے اور ’’را‘‘ کو مال دے کر دہشت گردی کرا رہا ہے پاکستان جیسی پیشکش تو بھارت کو کرنا چاہیے تھی مگر بھارت ایسی غیر جانبداری کی پیشکش کیوں کرے گا؟

وزیر اعظم کی پیشکش اصولی اور اس پیشکش کی مخالفت کوئی محب وطن نہیں کوئی ملک دشمن اور سیاسی مفاد پرست ہی کر سکتا ہے جس کو ملک کی فکر نہیں بلکہ اقتدار کے حصول کی ہے۔ کیا کسی غیر ذمے دار شخص کو ملک کا اپوزیشن لیڈر ہونا چاہیے یہ ایسا سوال ہے جس پر عوام، حکومت اور خود پی ٹی آئی کو بھی سوچنا چاہیے ایسا بیان انتہائی غیر ذمے دارانہ ہے اور ملک و قوم کے لیے لمحہ فکریہ بھی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: غیر جانبدارانہ تحقیقات اسپیکر قومی اسمبلی اپوزیشن لیڈر پروڈکشن آرڈر پہلگام واقعے نہیں بلکہ پی ٹی آئی عمر ایوب ایوب کے ہیں اور

پڑھیں:

ن لیگ نے صوبائیت اورڈیم کارڈ کبھی نہیں کھیلا، عظمیٰ بخاری کا شرجیل میمن کے بیان پر ردعمل

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے کبھی صوبائیت کارڈ، نہروں کے کارڈ اور ڈیم کارڈ نہیں کھیلے، ن لیگ قومی جماعت ہے اس لیے قومی سوچ اور قومی ترقی کو ترجیح دیتی ہے۔شرجیل میمن کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جس کو آپ ناتجربہ کار ٹیم کہہ رہے اسی ٹیم نے ڈیڑھ سال میں پنجاب میں 80 منصوبوں کے ساتھ انقلاب برپا کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں نے 17 سالوں میں جو کراچی اور سندھ کا حشر کیا اس کا رونا وہ وقتاً فوقتاً روتے رہتے ہیں۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ?سندھ کے پچھلے سیلاب میں بیرونی امداد کے باوجود آج بھی تباہی ہی تباہی ہے،جو کردار آج کی پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب میں ادا کیا ہے وہ پنجاب یاد رکھے گا۔وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ بری بات اپنے چیئرمین بلاول بھٹو جس نے سیلاب میں مریم نواز کی تعریف کی ان کو جھٹلانا آپ کو زیب نہیں دیتا۔واضح رہے کہ سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل میمن نے ن لیگ اور حکومت پنجاب کی جانب سے رضوان رضی کی حمایت میں مہم کو افسوسناک قرار دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • سپیکر قومی اسمبلی کا حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • پاکستان امت مسلمہ کی واحد امید ہے، اسپیکر قومی اسمبلی
  • ن لیگ نے صوبائیت اورڈیم کارڈ کبھی نہیں کھیلا، عظمیٰ بخاری کا شرجیل میمن کے بیان پر ردعمل
  • تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے شہبازشریف حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کردی
  • ن لیگ نے صوبائیت اور ڈیم کارڈ کبھی نہیں کھیلا، عظمیٰ بخاری کا شرجیل میمن کے بیان پر ردعمل
  • مالدیپ کے سپیکر کی سربراہی میں وفد کی ایاز صادق سے ملاقات
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ