بیجنگ :سوچو گلوبل انویسٹمنٹ کانفرنس 2025 کا آغاز ہوگیا۔ 42 ممالک اور خطوں سے غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے کاروباری اداروں کے نمائندوں نے تقریب میں شرکت کی ، جن میں یورپ ، امریکہ ، جاپان اور جنوبی کوریا جیسے روایتی بیرونی سرمایہ کار ممالک کے ساتھ ساتھ جنوب مشرقی ایشیا ، مشرق وسطی ، وسطی اور مشرقی یورپ ، جنوبی امریکہ اور افریقہ جیسی ابھرتی ہوئی مارکیٹیں بھی شامل ہیں۔ اس عالمی سرمایہ کاری کانفرنس میں 340 ارب یوآن سے زائد کی مجموعی سرمایہ کاری کے ساتھ 417 منصوبوں پر دستخط کیے گئے۔

 

اس سال کی چائنا انٹرنیشنل کنزیومر پراڈکٹس ایکسپو اور چائنا امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ فیئر (کینٹن میلے) میں شرکت کرنے والے برانڈز اور انٹرپرائزز دونوں کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔ اپریل کے وسط میں ، کنزیومر پراڈکٹس ایکسپو نے 71 ممالک اور خطوں سے 1،700 سے زیادہ صارفی کمپنیوں کو راغب کیا ، جس میں 4،200 سے زیادہ شریک برانڈز شامل تھے، جبکہ کینٹن میلے کو ہمیشہ چین کی غیر ملکی تجارت کی اہم سمت سمجھا جاتا ہے۔ اس سال کا کینٹن میلہ اگرچہ اب بھی جاری ہے ، لیکن 27 اپریل تک ، دنیا بھر کے 219 ممالک اور خطوں سے 224372 غیر ملکی خریدار پہلے ہی شرکت کر چکے ہیں ، جو ایک ریکارڈ سطح ہے۔ یہاں، ان سب کی موجودگی کا ایک مشترکہ مقصد ہے، چین کے ساتھ تعاون کے لئے مزید نئے مواقع تلاش کرنا.

امریکی محصولات کی پالیسی کے مسلسل دباؤ اور عالمی اقتصادی و تجارتی نظام میں خلل کے پس منظر میں دنیا بھر کے کاروباری افراد اور سرمایہ کار بدستور چین کے بارے میں ٹھوس توقعات رکھتے ہیں اور چین کے ساتھ مزید تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی نظر میں چینی معیشت کے “انجن” کا کردار تبدیل نہیں ہوا ہے۔ ترقی کی صلاحیت، تعاون کے امکانات اور مارکیٹ کا استحکام جس کی چین نمائندگی کرتا ہے بالکل وہی ہے جس کی سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کو ضرورت ہے، تو یہ سمجھنا مشکل نہیں کہ ملٹی نیشنل ایگزیکٹوز، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے افراد اور تاجروں نےبار بار چین آتے ہوئے چینی مارکیٹ کا مضبوطی سے انتخاب کیوں کیا ہے۔

 

آج، چین کے اقتصادی انجن کا کردار نہ صرف “میڈ ان چائنا” سے آتا ہے، بلکہ ” چین میں تخلیق کردہ’’ اور ’’چینی مارکیٹ ‘‘سے بھی قریبی تعلق رکھتا ہے ۔حالیہ دنوں، میں نے ایک رپورٹ دیکھی کہ چین میں 36 جرمن کمپنیوں نے نئی جرمن حکومت کو مشترکہ طور پر ایک تجویز پیش کی، جس میں نشاندہی کی گئی کہ “جرمنی کو معیشت میں اپنا اہم مقام برقرار رکھنے کے لئے، چین میں سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت ہے “. تجویز میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ چین نہ صرف ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے بیٹری ٹیکنالوجی، خود کار ڈرائیونگ ، ذہین مینوفیکچرنگ اور ڈیجیٹل معیشت میں ایک بڑی صارف مارکیٹ ہے، بلکہ مضبوط قائدانہ کردار بھی دکھاتا ہے، اور چین جرمن ٹیکنالوجی کی مشترکہ تخلیق میں ایک اہم شراکت دار ہے. یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ چین فعال طور پر اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دے رہا ہے ، اصلاحات اور کھلے پن کو گہرا کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے پیمانے کے علاوہ، سرمایہ کاری کے شعبہ جات بھی تبدیل ہو رہے ہیں، مینوفیکچرنگ سے آر اینڈ ڈی تک، چین کی صنعتی چین اور جدت طرازی کے سلسلے میں گہرائی سے سرایت کر رہے ہیں، یوں ملٹی نیشنل انٹرپرائزز کی فعالیت کی عالمی تقسیم میں چینی مارکیٹ کی اہمیت بڑھ رہی ہے.اس کے علاوہ چین زیادہ فعال اور کھلے رویے کے ساتھ دنیا کو گلے لگا رہا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری تک رسائی کے لئے منفی فہرست کی مسلسل “کمی” سے لے کر کاروباری ماحول کو مسلسل بہتر بنانے تک، دنیا کے لئے اعلیٰ معیار کے آزاد تجارتی زونز کے نیٹ ورک کی توسیع سے لے کر ٹرانزٹ ویزا فری پالیسی میں جامع نرمی اور بہتر بنانے تک، یہ تمام اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ چین گلوبل مارکیٹ ہے اور تمام ممالک کے لئے ایک موقع ہے، اور چین کے کھلے پن کے دروازے صرف وسیع سے وسیع تر ہوں گے.رواں سال کے آغاز سے ، چین ترقیاتی فورم کا سالانہ اجلاس ، ژونگ گوان چھون فورم کا سالانہ اجلاس ، سوچو گلوبل انویسٹمنٹ کانفرنس ، کنزیومر ایکسپو اور کینٹن میلے اور دیگر سرگرمیوں نے دنیا کو چینی معیشت کی طاقت ، جدت طرازی اور ترقی کی محرک قوت ، اور ایک ذمہ دار بڑے ملک کی کھلی سوچ دکھائی ہے۔ بڑھتے ہوئے پیچیدہ بیرونی ماحول نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی چین کے ساتھ تعاون کی خواہش کو کمزور نہیں کیا ہے بلکہ اس کے برعکس اس نے آزاد تجارتی نظام کو برقرار رکھنے میں چین اور بہت سے دوسرے ممالک کے مشترکہ مفادات کو مزید نمایاں کردیا ہے۔ چین نے ٹھوس اقدامات سے ثابت کیا ہے کہ عالمی اقتصادی ترقی کو جو چیز فروغ دے سکتی ہے وہ ٹیرف رکاوٹیں نہیں بلکہ جدت طرازی پر مبنی صنعتی ماحولیات اور جیت جیت کا حامل باہمی فائدہ مند بین الاقوامی تعاون ہے۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کی سرمایہ کاروں غیر ملکی سرمایہ سرمایہ کاری کے ساتھ چین کے کے لئے کہ چین

پڑھیں:

آئی ایف سی کا ریکوڈک منصوبے کے لیے 400 ملین ڈالر کی مالی معاونت کا اعلان

آئی ایف سی کا ریکوڈک منصوبے کے لیے 400 ملین ڈالر کی مالی معاونت کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 15 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: پاکستان کے سب سے بڑے معدنیاتی منصوبے “ریکوڈک” کو بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی جانب سے بھاری مالی معاونت حاصل ہونا شروع ہو گئی ہے۔ انٹرنیشنل فائنانس کارپوریشن (IFC) نے منصوبے کے لیے مزید 400 ملین ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد اس منصوبے میں آئی ایف سی کی مجموعی سرمایہ کاری 700 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
ریکوڈک منصوبہ، جو سونے اور تانبے کے وسیع ذخائر پر مشتمل ہے، پاکستان کی معیشت کے لیے گیم چینجر قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کی مجموعی لاگت 6.6 ارب ڈالر تک متوقع ہے اور مالیاتی معاونت قرض اور سرمایہ کاری کی صورت میں مختلف ادارے فراہم کر رہے ہیں۔
آئی ایف سی کے سربراہ مختار ڈیوپ نے اس موقع پر کہا کہ “پاکستان میں توانائی، قدرتی وسائل اور انفرااسٹرکچر کے شعبوں میں ہماری دلچسپی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ہم آئندہ برسوں میں ان شعبوں میں دوگنا سرمایہ کاری کریں گے۔
ریکوڈک منصوبے سے اگلے 37 سال میں 74 ارب ڈالر تک آمدن کی توقع کی جا رہی ہے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک بڑی خوشخبری ہے۔ یہ منصوبہ 2028 میں پیداوار شروع کرے گا اور اس سے بلوچستان میں ترقی، روزگار اور مقامی انفرااسٹرکچر میں بہتری کی راہیں کھلیں گی۔
منصوبے میں عالمی اداروں جیسے یو ایس ایگزِم بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، کینیڈا اور جاپان کے مالیاتی اداروں کی شمولیت بھی متوقع ہے، جو پاکستان میں بین الاقوامی اعتماد اور سرمایہ کاری کے نئے دور کی عکاسی کرتا ہے۔
ریکوڈک نہ صرف پاکستان کے لیے معاشی خوشحالی کا ذریعہ بنے گا بلکہ اسے عالمی معدنیاتی نقشے پر نمایاں مقام دلانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبررا اور موساد کا خفیہ تعاون، دفاعی اتحاد خطے کے امن کے لیے بڑا خطرہ بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کی اسرائیل کے حق میں ریلی چینی صدر شی جن پھنگ کی عوام کے لیے گہری فکر چینی صدر شی جن پھنگ کی عوام سے محبت چین اور وسطی ایشیا کے تعاون سے دنیا میں مزید استحکام آئے گا،سروے انتہائی افسوسناک اور مشکل صبح ہے، ہم مل کر سوگ منائیں گے، اسرائیلی صدر ایران: دنیا کی سب سے بڑی گیس فیلڈ پر اسرائیلی حملے کے بعد پیدوار جزوی معطل TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • بجٹ پر نظرثانی ناگزیر ،سپراور سولر ٹیکس ترقی میں رکاوٹ
  • جے آئی یوتھ خواتین ڈسٹرکٹ نارتھ کی 6روزہ “لیڈرشپ ٹریننگ کانفرنس”
  • اوورسیز پاکستانی ہمارا فخر ہیں، ترسیلات و سرمایہ کاری سے پاکستان کا وقار بلند کیا، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • “ایسا دھماکا پہلے کبھی نہیں سنا”، تل ابیب سے اسرائیلی صحافی کا حیران کن بیان
  • عالمی مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد، ریکوڈک میں سرمایہ کاری جاری
  • ریکوڈک منصوبے میں آئی ایف سی کی کل سرمایہ کاری 700 ملین ڈالر تک پہنچ گئی
  • معاشی عدم استحکام، متضاد پالیسیاں رئیل اسٹیٹ کے سرمایہ کاروں کو متحدہ عرب امارات کی طرف دھکیل رہی ہیں.ویلتھ پاک
  •  اگر حملہ ہوا تو امریکی فوج کی “کبھی نہ دیکھی گئی طاقت” کا سامنا کرنا ہوگا، ٹرمپ کی ایران کو دھمکی
  • آئی ایف سی کا ریکوڈک منصوبے کے لیے 400 ملین ڈالر کی مالی معاونت کا اعلان
  • جارج گیلوے کا حکومتِ پاکستان کو خراج تحسین، سوشل میڈیا پر “کمال کارکردگی” کی گونج