سونے کی قیمتوں کی ایک مرتبہ پھراونچی اُڑان، کتنا اضافہ؟ جانئے
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
عالمی مارکیٹ اور پاکستان کی مقامی منڈی میں سونے کی قیمت میں کمی کے بعد آج ایک مرتبہ پھر بڑا اضافہ دیکھنے کو ملاہے ۔
تفصیلات کے مطابق مقامی مارکیٹ میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 2100 روپے کا بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے بعد قیمت 3 لاکھ 49 ہزار 200 روپے فی تولہ پر پہنچ گئی ہے جبکہ 10 گرام سونا 1800 روپے مہنگا ہو کر 2 لاکھ 99 ہزار 382 روپے پر پہنچ گیاہے ۔
عالمی سطح پر بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آیا، جہاں فی اونس سونا 21 ڈالر مہنگا ہو کر 3310 ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔صرافہ ماہرین کے مطابق عالمی مالیاتی غیر یقینی صورتحال کے باعث سونے کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان جاری ہے۔مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آئندہ دنوں میں سونے کی قیمتیں مزید اوپر جا سکتی ہیں، جو عام صارفین کے لیے مزید مشکلات کا سبب بن سکتی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت
پڑھیں:
اسرائیل ایران کشیدگی،عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جون 2025)اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد عالمی منڈی خام تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا،خام تیل کی قیمت میں 10 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں 9.07 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد قیمت 75.65 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق خام تیل کی قیمت میں 10 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں 9.07 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد قیمت 75.65 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی ہے۔ تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ روس یوکرین جنگ کے بعد سب سے بڑا اضافہ قرار دیا جا رہا ہے۔عالمی تجزیہ کاروں کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ کی صورتحال اور مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کے خطرات کے پیش نظر مارکیٹ میں بے یقینی کی فضا ہے جس نے تیل کی قیمتوں کو اوپر کی جانب دھکیل دیا ہے۔(جاری ہے)
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کشیدگی میں کمی نہ آئی تو قیمتوں میں مزید اضافہ ممکن ہے جس کے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
مشرق وسطیٰ کشیدگی کے باعث خام تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں تھیں اس بات کی تصدیق ٹرمپ کے اپنے شہریوں اور امریکی عملے کے انخلا کے اعلان اور اسرائیل ایران تنازعے کے خدشات سے بخوبی کی جا سکتی تھی۔یاد رہے کہ اس سے قبل عالمی تجزیہ کاروں کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ کی صورتحال اور مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کے خطرات کے پیش نظر مارکیٹ میں بے یقینی کی فضا ہے جس نے تیل کی قیمتوں کو اوپر کی جانب دھکیل دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کشیدگی میں کمی نہ آئی تو قیمتوں میں مزید اضافہ ممکن ہے جس کے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔امریکی توانائی ادارے (EIA) کے مطابق گزشتہ ہفتے امریکہ میں خام تیل کے ذخائر میں 36 لاکھ بیرل کی کمی آئی تھی جب کہ روئٹرز کے تجزیہ کاروں نے صرف 20 لاکھ بیرل کی کمی کی پیش گوئی کی تھی جس نے بھی مارکیٹ میں طلب کی مضبوطی کا اشارہ دیاتھا۔امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی معاہدے کی امیدیں بھی بڑھ رہی ہیں، جس سے دنیا کی دو بڑی معیشتوں میں توانائی کی طلب میں اضافے کی توقع ہے، اور یہ بھی تیل کی قیمتوں کو سہارا دے رہا تھا۔