سونے کی قیمتوں کی ایک مرتبہ پھراونچی اُڑان، کتنا اضافہ؟ جانئے
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
عالمی مارکیٹ اور پاکستان کی مقامی منڈی میں سونے کی قیمت میں کمی کے بعد آج ایک مرتبہ پھر بڑا اضافہ دیکھنے کو ملاہے ۔
تفصیلات کے مطابق مقامی مارکیٹ میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 2100 روپے کا بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے بعد قیمت 3 لاکھ 49 ہزار 200 روپے فی تولہ پر پہنچ گئی ہے جبکہ 10 گرام سونا 1800 روپے مہنگا ہو کر 2 لاکھ 99 ہزار 382 روپے پر پہنچ گیاہے ۔
عالمی سطح پر بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آیا، جہاں فی اونس سونا 21 ڈالر مہنگا ہو کر 3310 ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔صرافہ ماہرین کے مطابق عالمی مالیاتی غیر یقینی صورتحال کے باعث سونے کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان جاری ہے۔مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آئندہ دنوں میں سونے کی قیمتیں مزید اوپر جا سکتی ہیں، جو عام صارفین کے لیے مزید مشکلات کا سبب بن سکتی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت
پڑھیں:
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں کئی وجوہات کی بنیاد پر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان سے 29 لاکھ پروفیشنلز اور ہنر مندوں کی بیرونی ممالک میں منتقلی سے ترسیلات زر بڑھنے کی توقعات، ریکوڈک، تھرکول منصوبوں میں سرمایہ کاری اور کان کنی سے سال 2030 تک 8ارب ڈالر آمدنی کی پیشگوئی اور سعودی عرب کے ساتھ تاریخ ساز دفاعی معاہدے کے معیشت پر دور رس مثبت نتائج سامنے آنے کی امید کیوجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔
ایک پاکستانی کمپنی کو 4 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے نئے برآمدی آرڈر موصول ہونے اور بیشتر شرائط پوری ہونے سے آئی ایم ایف کی اگلی قسط منظور ہونے کی توقعات سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 25 پیسے کی کمی سے 281 روپے 25 پیسے کی سطح پر بھی آئی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر چار پیسے کی کمی سے 281روپے 46پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر پانچ پیسے کی کمی سے 282 روپے 50 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
شرح سود 11فیصد پر مستحکم رہنے، ذرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر اور ذرمبادلہ کی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف تابڑ توڑ کاروائیاں بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر اثرانداز رہیں۔