اپنی ایک وکٹری سپیچ میں کینیڈا کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے امریکہ کی خیانت کے دکھ کو برداشت کر لیا لیکن ہمیں کبھی اس سبق کو نہیں بھولنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ کینیڈا کے نومنتخب وزیراعظم "مارک کارنی" نے کہا کہ امریکہ کا قائم کردہ آزاد عالمی تجارتی نظام ختم ہو گیا جس پر دوسری جنگ عظیم کے بعد کینیڈا انحصار کرتا رہا۔ یہ المیہ ہے تاہم نئی حقیقت بھی یہی ہے۔ ہم نے امریکہ کی خیانت کے دکھ کو برداشت کر لیا لیکن ہمیں کبھی اس سبق کو نہیں بھولنا چاہیے۔ ہمیں اپنا خیال رکھنا چاہیے اور سب سے اہم بات کہ ہمیں ایک دوسرے کا خیال رکھنا چاہیے۔ مارک کارنی نے ان خیالات کا اظہار انتخابات جیتنے کے بعد وکٹری سپیچ میں کیا۔ Axios کا کہنا ہے کہ کینیڈا کے نومنتخب وزیر اعظم، امریکہ کے ساتھ اپنے ملک کی نئی سرحدیں بنا رہے ہیں۔ اس حوالے سے مارک کارنی نے کہا کہ اب دونوں ممالک کے درمیان روایتی تعلقات ختم ہو چکے ہیں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ مارک کارنی کے الفاظ بہت سے کینیڈین کی ترجیحات کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ کینیڈینز حالیہ انتخابات کو امریکہ اور "ڈونلڈ ٹرامپ" کے ساتھ اپنے تعلقات کو ریفرنڈم کے طور پر دیکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرامپ نے بارہا اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ کینیڈا کو امریکہ کی 51ویں ریاست بنانا چاہتے ہیں۔ حالانکہ انہوں نے کینیڈی مصنوعات پر عائد ٹیرف میں اضافہ بھی کیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مارک کارنی امریکہ کی کینیڈا کے

پڑھیں:

کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل: را کا خفیہ نیٹ ورک بے نقاب

کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے مبینہ نیٹ ورک نے ایک اور سکھ رہنما کو نشانہ بنایا ہے۔ بین الاقوامی کمپنی کینم انٹرنیشنل کے صدر اور معروف سکھ رہنما درشن سنگھ سہسی کو وینکوور میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔

ابتدائی تحقیقات اور سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق، اس واردات میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، وینکوور میں بھارتی قونصل خانے کے عملے کے اس حملے میں شامل ہونے کے امکانات پر بھی تحقیقات جاری ہیں۔

تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را" بیرونِ ممالک میں سرگرم علیحدگی پسند سکھ رہنماؤں کو قتل کرنے کے لیے ایک منظم بین الاقوامی نیٹ ورک چلا رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، درشن سنگھ سہسی کا قتل بھارتی ریاستی دہشت گردی اور سفارتی سرپرستی میں قتل و غارت کا واضح ثبوت ہے۔

دوسری جانب، علیحدگی پسند تنظیم سکھ فار جسٹس (SFJ) نے درشن سنگھ سہسی کے قتل کے خلاف کینیڈا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے۔ تنظیم نے الزام عائد کیا ہے کہ "را" بھارتی قونصل خانوں کے ساتھ ملی بھگت سے کام کر رہی ہے تاکہ بیرون ممالک سکھوں کو خوفزدہ کیا جا سکے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ واقعہ بھارت کی مودی سرکار کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردانہ پالیسی کا تسلسل ہے، جس نے نہ صرف سکھ برادری بلکہ کینیڈا کی قومی سلامتی کو بھی شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
  • کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • کینیڈا اور فلپائن کا دفاعی معاہدہ، چین کو روکنے کی نئی حکمتِ عملی
  • متنازع اینٹی ٹیرف اشتہار: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی
  • میٹا کے سربراہ زکربرگ کا ہالووین لُک وائرل، رومن بادشاہ بن کر انٹری
  • مضبوط و پائیدار پاک امریکہ تعلقات بہتر معاشی روابط اور موثر سرمایہ کاری سے وابستہ ہیں: رضوان سعید شیخ
  • پاک افغان تعلقات اورمذاکرات کا پتلی تماشہ
  • کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل: را کا خفیہ نیٹ ورک بے نقاب
  • پاکستان کینیڈا تعلقات میں پیش رفت، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق